بی جے پی کا کام لڑاؤ ، ڈراؤ اور خریدو ، نتیش کمار کا فیصلہ جرات مندانہ : تیجسوی یادو
نتیش ۔ بی جے پی اتحاد ختم ، بہار میں پانچ پارٹیوں کا مہا گٹھ بندھن ، گورنر کو نئی حکومت کا دعویٰ پیش، ہمیں سماج میں تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش پسند نہیں: نتیش
پٹنہ : 9 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے این ڈی اے اتحاد سے علیحدگی کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ نتیش کمار تیجسوی یادو کے ساتھ گورنر پھگو چوہان سے ملاقات کی اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا۔ گورنر سے ملاقات اور حکومت کا دعویٰ پیش کرنے کے بعد تیجسوی یادو نے کہا کہ بی جے پی جمہوریت کو چیلنج کر رہی ہے۔ آج نتیش کمار نے ایک جرات مندانہ فیصلہ لیا ہے۔ بی جے پی کا کام صرف لڑنا، ڈرنے والوں کو ڈرانا اور جو بکتے ہیں انہیں خریدنا ہے۔ کیا آپ نہیں جانتے کہ پورے ملک میں کیا ہو رہا ہے؟ پتہ نہیں جھارکھنڈ میں کیا ہو رہا ہے؟ پتہ نہیں مہاراشٹر میں کیا ہوا؟ نتیش کمار نے بہار کے مفاد میں اچھا فیصلہ لیا۔ بہار میں بی جے پی کا اب کوئی اتحادی نہیں ہے۔ بی جے پی کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے، جو لوگ اس ایجنڈے کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں ہم انہیں نہیں چلنے دیں گے۔
تیجسوی یادو نے الزام لگایا کہ بی جے پی صرف ان لوگوں کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے جو ان کے ساتھ ہیں۔ بی جے پی چھوٹی پارٹیوں کو توڑنے کا کام کرتی ہے۔ بی جے پی علاقائی پارٹیوں کو ختم کرنے کی بات کرتی ہے۔ لیکن ہم سوشلسٹ لوگ ہیں، ہم اس طرح ختم نہیں ہوں گے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ پی ایم مودی صرف اپنے لیے مہم چلاتے ہیں۔ بی جے پی کا کام صرف اپوزیشن جماعتوں کو ڈرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بی جے پی کو روکنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے لالو جی نے بہار میں اڈوانی جی کے رتھ کو روکا تھا۔
ہمیں سماج میں تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش پسند نہیں: نتیش
ساتھ ہی نتیش کمار نے کہا کہ تمام ایم ایل اے سے بات کرنے کے بعد ہم نے بی جے پی سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا۔ اب پانچ جماعتیں اکٹھی ہو چکی ہیں۔ ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ سماج میں تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں یہ پسند نہیں آیا۔ انہوں نے کہا، 'گورنر پھگو چوہان سے ملاقات کے دوران ہم نے بہار میں عظیم اتحاد کی مدد سے نئی حکومت بنانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ میں نے انہیں ایم ایل اے کی فہرست بھی سونپی ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com