دیولہ شگر فیکٹری پر محکمہ انکم ٹیکس کا چھاپہ ، 40 گاڑیوں کا قافلہ داخل ، ابھیجیت پاٹل مشکل میں؟



دیولہ شگر فیکٹری پر محکمہ انکم ٹیکس کا چھاپہ ، 40 گاڑیوں کا قافلہ داخل ، ابھیجیت پاٹل مشکل میں؟




  مالیگاؤں : 25 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) محکمہ انکم ٹیکس نے دیولہ کے ویتھواڑی میں وسنت دادا شوگر فیکٹری پر چھاپہ مارا۔ پنڈھر پور کی وٹھل کوآپریٹیو شوگر فیکٹری کے صدر ابھیجیت پاٹل نے اس فیکٹری کو کرایہ کی بنیاد پر چلانے کے لیے لیا تھا۔ پنڈھرپور، عثمان آباد ، شولاپور کے بعد ناسک میں بھی ابھیجیت پاٹل کی کرائے کی بنیاد پر لی گئی جائیدادوں پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے چھاپے مارے۔  


تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے صبح چھ بجے سے کسمادے کے ویبھو 'واسکا' شوگر فیکٹری کے معاملات کی تحقیقات شروع کرنے کے بعد سے ہلچل مچ گئی ہے۔ عثمان آباد کے صنعتی گروپ کے ابھیجیت پاٹل نے اس فیکٹری کو چلانے کا کام اپنے ذمہ لیا ہے۔


  اس علاقے میں ایک زوردار بحث چل رہی ہے کہ ریاست میں چھاپے اور اقتدار کی کشمکش میں کوئی تعلق ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے صبح سے ہی ریاست میں عثمان آباد گروپ آف انڈسٹریز کے زیر انتظام تمام شوگر ملوں کے معاملات کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں آج صبح 40 گاڑیوں کا قافلہ لیکر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی ٹیم فیکٹری پہنچی ۔ اگرچہ ٹیم نے ابھی تک کوئی اطلاع نہیں دی ہے لیکن سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ تحقیقات سے کیا نکلتا ہے۔ کسی کو بھی فیکٹری کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس لیے یہ سوال باقی ہے کہ اصل میں اندر کیا ہو رہا ہے۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ تحقیقات میں اصل میں کیا سامنے آتا ہے۔ ابھیجیت پاٹل ریاست میں چار شکر کارخانے چلا رہے ہیں ۔


ابھیجیت پاٹل کون ہے؟

 بتایا جاتا ہے کہ ابھیجیت پاٹل عثمان آباد کے ایم ایل اے کیلاش پاٹل کے بھتیجے ہیں۔ اس لیے کہا جا رہا ہے کہ جان بوجھ کر ان سے یہ تفتیش کی جا رہی ہے۔ پاٹل شولاپور میں 20 سالوں سے بند فیکٹری کو کامیابی کے ساتھ چلا رہے ہیں۔ اس نے پنڈھرپور میں ایک بڑی فیکٹری کا چناؤ لڑا اور کامیابی حاصل کی۔ ابھیجیت پاٹل پہلے ریت کے ٹھیکیدار تھے ۔ تکارام منڈے کے دور میں ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔ انہیں تین ماہ جیل میں گزارنے پڑے تھے ۔ باہر آنے کے بعد انہوں نے نے شوگر کارخانہ کرائے پر چلانے کا فیصلہ کیا اور بڑی کامیابی سے اسے چلا کر کسانوں کو خوش کیا۔ تاہم وہ ایسا کیسے کر پائے؟ یہ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے چھاپوں سے ہی سامنے آئے گا۔(بشکریہ منوہر شیوالے،ٹی وی 9 مراٹھی) 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے