پاکستان میں بارش کا قہر جاری ، قیامت صغریٰ کا نظارہ ، ہر طرف پانی ہی پانی ، تقریبا 1 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے



پاکستان میں بارش کا قہر جاری ، قیامت صغریٰ کا نظارہ ، ہر طرف پانی ہی پانی ، تقریبا 1 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے 



حکومت پاکستان نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کیا ، راحت رسانی میں شدید تکالیف ، بچاؤ کام کیساتھ دعاؤں کا اہتمام جاری 




پاکستان : 27 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ )شدید اور موسلا دھار بارش کے سبب پورے پاکستان میں بارش کا قہر جاری ہیں دریائے سوات سمیت کئی ندیوں میں طغیانی آنے سے سطح آب بڑھ گئی ہیں جلی وجہ سے پاکستان میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہیں ۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستان حکومت نے ملک میں بارش کی وجہ سے آئے سیلاب میں تقریبا ایک ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں ۔ ان میں 343 بچوں سمیت 937 لوگوں کی موت اور کم از کم تین کروڑ لوگوں کے بے گھر ہونے کے بعد قومی ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق، سندھ صوبے میں 14 جون سے اب تک 306 لوگ مارے جاچکے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثر سندھ اور بلوچستان صوبے ہوئے ہیں۔ جہاں بالترتیب 784 فیصد اور 496 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔


ذرائع کے مطابق بلوچستان میں 234 لوگوں کی موت واقع ہوئی ہیں جبکہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب صوبے میں بالترتیب 185 اور 165 لوگوں کی جان چلی گئی۔ وہیں پی او کے میں 37 اور گلگت بالتستان علاقے میں نو لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

'ڈان نیوز' کے مطابق پاکستان میں اگست کے مہینے میں 166.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو اس دوران ہونے والی اوسط 48 ملی میٹر بارش سے 241 فیصد زیادہ ہے۔ پاکستان کے جنوبی علاقوں میں بارشوں میں غیرمعمولی اضافے کے باعث سیلابی ریلہ آیا جس کی وجہ سے سندھ کے 23 اضلاع کو پہلے ہی 'آفت زدہ' قرار دیا جا چکا ہے۔

پاکستانی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے میں 'وار روم' قائم کیا ہے جو ملک بھر میں امدادی کارروائیوں کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بارشوں کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں خاص کر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے۔ انہوں نے کہا کہ 'زبردست بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب نے ملک کے مختلف حصوں میں پل اور آمد و رفت کے انفراسٹرکچر کو بہا دیا ہے۔ اس سیلاب میں ایک گھر کے چار سگے بھائی بہہ گئے جبکہ پانچواں بھائی معجزاتی طور پر بچ گیا ہے ۔ایسے ہزاروں خاندان سیلاب کی زد میں پھنسے ہوئے ہیں ۔راحت رسانی کے کاموں میں زبردست خلل پڑ رہا ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے