یکم اگست سے مہاراشٹر بھر میں ووٹر آئے ڈی کو ادھار کارڈ سے لنک کردیا جائے گا ، چیف الیکٹورل آفیسر کی پریس کانفرنس ووٹرس لسٹ میں 20 لاکھ نام فرضی اور 11 لاکھ مشکوک ووٹرس



یکم اگست سے مہاراشٹر بھر میں ووٹر آئے ڈی کو ادھار کارڈ سے لنک کردیا جائے گا ، چیف الیکٹورل آفیسر کی پریس کانفرنس 




 ووٹرس لسٹ میں 20 لاکھ نام فرضی اور 11 لاکھ مشکوک ووٹرس ، خصوصی سافٹ ویئر سے نشاندہی میں انکشاف ، جلد ہی تمام سیاسی جماعتوں کے مابین میٹنگ کا انعقاد 




ممبئی : 25 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ)الیکشن کمیشن نے چونکا دینے والی جانکاری دی ہے کہ ریاست کی ووٹر لسٹ میں 20 لاکھ ووٹر ڈپلیکیٹ ہیں اور 11 لاکھ اندراج مشکوک ہیں۔ اسی طرح کی تصویر کے اندراج کو تلاش کرنے کے لیے ایک خصوصی سافٹ ویئر بنایا گیا ہے۔ اس سافٹ ویئر کے ذریعے ووٹرز لسٹ کی تصدیق کی گئی تو یہ معلومات سامنے آئیں۔ اس ایپ کے ذریعے ووٹر لسٹوں کی تصدیق کی گئی تو 47 سے 48 فیصد تک مشکوک اندراج پائے گئے۔ اس لیے اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ جانچ پڑتال کے بعد ان اندراج کو حذف کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ اپ لوڈ کرتے وقت کئی تکنیکی خرابیوں کا بھی پتہ چلا ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے چیف الیکٹورل آفیسر شری کانت دیشپانڈے نے بتایا کہ غلطیوں اور تصحیح دونوں کا عمل جاری ہے اور اس عمل کو 15 اگست تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔

آدھار کارڈ اور پین کارڈ کو ایک دوسرے سے جوڑ دیا گیا ہے لیکن اب آدھار کارڈ اور ووٹر شناختی کارڈ کو ایکدوسرے سے جوڑ دیا جائے گا۔ اسطرح کی معلومات مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر شریکانت دیشپانڈے نے ایک پریس کانفرنس میں دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل یکم اگست سے ریاست بھر میں شروع کیا جائے گا۔


انہوں نے بتایا کہ ووٹر لسٹ میں کئی نقائص پائے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں ۔جیسے ووٹر لسٹ میں ڈپلیکیٹ نام ہونا، نامکمل پتہ وغیرہ ۔ اس پس منظر میں الیکشن کمیشن نے اب آدھار کو ووٹر آئی ڈی سے جوڑنے کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آدھار نمبر کو لنک کرنا کا مقصد یہ جانچنے کے لیے مفید ہوگا کہ آیا ایک ہی شخص کا نام ایک سے زیادہ حلقوں میں رجسٹرڈ ہے یا ایک ہی حلقے میں ایک سے زیادہ مرتبہ۔

 سری کانت دیش پانڈے نے کہا کہ جلد ہی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی۔ نئی تبدیلیوں سے سیاسی جماعتوں کو آگاہ کیا جائے گا۔ اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ کوئی بھی آدھار نمبر عوامی ڈومین میں نہ جائے۔ آدھار نمبر کے ہندسوں کو ماسک کیا جائے گا۔ اسی طرح کی تصاویر تلاش کرنے کے لیے خصوصی سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے۔اب تک 40 لاکھ کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ووٹر لسٹ میں 20 لاکھ فرضی نام پائے گئے ہیں۔


 ایک شخص کا نام اس کے شہر کی ووٹر لسٹ میں ہے۔ لیکن طویل عرصے تک دوسرے شہر میں رہتے ہوئے اکثر دیکھا جاتا ہے کہ اس کا نام بھی دوسرے شہر کی ووٹر لسٹ میں شامل کر لیا گیا۔ ایسے میں ان کا نام دونوں جگہوں کی ووٹر لسٹ میں باقی رہتا ہے۔ ایک بار آدھار سے لنک ہونے کے بعد ووٹر کا نام ووٹر لسٹ میں ایک جگہ ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک شخص صرف ایک جگہ ووٹ ڈال سکتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے