مہاراشٹر ،کرناٹک اور دہلی میں سی بی آئی کی چھاپہ ماری ، گورنر عہدہ اور راجیہ سبھا کی رکنیت کے نام پر 100 کروڑ کی سازش کے الزام میں تین گرفتار ، ایک فرار
نئی دہلی : 25 جولائی ( بیباک نیوز اپڈیٹ) سی بی آئی نے راجیہ سبھا سیٹ اور گورنر کا عہدہ دلانے کی لالچ دیکر سو کروڑ اینٹھنے کی سازش رچنے والے گروہ کا پردہ فاش کر دیا ہے۔ مبینہ طور پر 100 کروڑ روپے میں گورنر اور راجیہ سبھا سیٹ کا لالچ دینے کی کوشش کرنے والے بین ریاستی گروہ کے چار اراکین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سی بی آئی افسران نے بتایا کہ ایجنسی نے اس معاملے میں حال ہی میں ملک کے جگہوں پر چھاپہ ماری کی تھی اور اس دوران چار گرفتاری عمل میں آئی ہے۔سی بی آئی افسران کا کہنا ہے کہ تلاشی مہم کے دوران ایک ملزم سی بی آئی کی گرفت سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
انھوں نے بتایا کہ فرار ملزم کے خلاف جانچ ایجنسی کے افسران پر حملہ کرنے کے الزام میں مقامی پولیس تھانے میں ایک علیحدہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ افسران کے مطابق ایف آئی آر میں سی بی آئی نے مہاراشٹر کے لاتور ضلع کے رہنے والے کملاکر پریم کمار بندگر، کرناٹک کے بیلگام باشندہ رویندر وٹھل نائک اور دہلی-این سی آر کے رہنے والے مہندر پال اروڑا، ابھشیک بورا و محمد اعزاز خان کو ملزم بنایا ہے۔
ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کملا کر بندگر خود کو ایک سینئر سی بی آئی افسر کی شکل میں پیش کرتا تھا اور اعلیٰ عہدے پر فائز افسران کے ساتھ اپنے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے بورا، اروڑا، خان اور نائک سے کوئی بھی ایسا کام لانے کو کہتا تھا جسے وہ بھاری بھرکم رقم کے عوض میں پورا کروا سکتا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمین نے راجیہ سبھا کی سیٹ دلوانے، گورنر کی شکل میں تقرری کروانے اور مرکزی حکومت کی وزارتوں اور محکموں کے ماتحت آنے والے مختلف سرکاری اداروں کا سربراہ بنوانے کی جھوٹی یقین دہانی دے کر عام لوگوں سے بھاری بھرکم رقم اینٹھنے کے غلط ارادے سے سازش تیار کی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com