عید گاہ جاگنگ ٹریک و 12 نومبر تشدد معاملہ میں ایم ایل اے کا کردار مشکوک و قابل گرفت ہے، کس میں کتنا ہے دم، آزما لیں، آصف شیخ کا اپوزیشن کو چیلنج


عید گاہ جاگنگ ٹریک و 12 نومبر تشدد معاملہ میں ایم ایل اے کا کردار مشکوک و قابل گرفت ہے، کس میں کتنا ہے دم، آزما لیں، آصف شیخ کا اپوزیشن کو چلینج 


ذاتی مفاد کیلئے اسماعیل جس پارٹی میں رہے اس پارٹی کو دھوکہ دیا، مفتی اسماعیل شہر کی پر امن فضا کو تار تار کررہے ہیں :شیخ رشید 


اب بہت ہوگیا، شہریان اپوزیشن کی گمراہ کن سیاست کا شکار نہ ہوں، تعمیر و ترقی کے لئے راشٹروادی کانگریس پارٹی کو مکمل اکثریت دینا وقت کی ضرورت :میئر طاہرہ شیخ 



مالیگاؤں شہر ضلع راشٹروادی کانگریس پارٹی کا استقبالیہ اجلاس تاریخ ساز کامیابی سے ہمکنار 


مالیگاؤں : 5 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل اپنی ہی پارٹی کو دغا دے رہے ہیں۔اس قبل مفتی اسماعیل نے 2014 میں راشٹروادی میں شمولیت اختیار کی اور اسمبلی چناؤ لڑا لیکن 2019 میں راشٹروادی کو دھوکہ دیا اور ایم آئی ایم سے اسمبلی الیکشن لڑا اور اب ایم آئی ایم کو بھی دھوکہ دے رہے ہیں۔ جب مہاوکاس سرکار بن رہی تھی تب مفتی اسماعیل نے ایک منتری سے 50 لاکھ لیاپھر بھی مہا گٹھ بندھن سرکار کو ووٹ نہ دیکر مہاوکاس اگھاڑی سرکار کو دھوکہ دیا۔اسطرح کے تلخ جملوں کا اظہار راشٹروادی لیڈر شیخ رشید نے کہا ۔موصوف نے مفتی اسماعیل کے کردار پر انگشت نمائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ شیوسینا بی جے پی کے خلاف بولتے ہیں اور جب کارپوریشن میں اقتدار سازی کا وقت آتا ہے تو مفتی اسماعیل اور مہا گٹھ بندھن بی جے پی و شیو سینا سے اتحاد کرنے چلے جاتے ہیں ۔شیخ رشید نے کہا کہ 2017 کے  میں مہا گٹھ بندھن نے بی جے پی کو ساتھ لیکر میئر چناؤ لڑا ۔اس وقت مفتی اسماعیل کی مسلم حمیت کہاں گئی تھی ۔شیخ رشید نے الزام لگایا ہے کہ انہیں شہریان سے کوئی مطلب نہیں صرف روپے کیلئے وہ کچھ بھی کر گزرتے ہیں ۔

شیخ رشید نے الزام لگایا کہ مفتی اسماعیل عید گاہ کے نام پر شہر کی فضا خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔اسی طرح شیخ رشید نے کہا کہ 12 نومبر کو جب پر امن بند کامیاب ہوگیا تو پھر جلوس کیوں نکالا گیا؟ کیوں نوجوانوں کو جوشیلے نعرہ لگا کر سڑکوں پر لایا گیا؟ شیخ رشید نے کانگریس پارٹی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ کانگریس میں ولاس راؤ جیسا لیڈر نہیں ہے۔این سی پی والے اپنےلوگوں کو سنبھال کر چلتے ہیں لیکن کانگریس کے پاس ایسی قیادت ختم ہوتی نظر آرہی ہیں ۔
استقبالیہ اجلاس کے صدر آصف شیخ رشید نے عید گاہ جاگنگ ٹریک معاملہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب 23جنوری کو سنگ بنیاد رکھا گیا تب شہری ایم ایل اے خاموش تھا، اس سے کچھ دن قبل سے ہی عہد گاہ کا معاملہ شہر میں جاری تھا تب بھی مفتی اسماعیل خاموش تھے۔لیکن اچانک پھر مفتی اسماعیل بولنے لگے اسکی کیا وجہ ہے؟شیخ آصف نے کہا کہ ٹینڈر کے مطابق صرف عیدگاہ ہی نہیں بلکہ کالج گراؤنڈ پر بھی جاگنگ ٹریک بنے گا۔اور مفتی اسماعیل کو سب کچھ معلوم ہے لیکن وہ بی جے پی لیڈر کےبولنے پر مسلمانوں اکسا رہے ہیں اور بی جے پی کا ایک لیڈر جو اپنی کالج کی جگہ کو عید گاہ کی آڑ میں بچانے کیلئے مسلمانوں کو لڑانے کی سازش کررہا ہے ۔شیخ آصف نے کہا کہ بالا صاحب تھورات سے اپوائنٹ مینٹ کس لیڈر نے لیا اور اس وفد میں شہر کا ایم ایل اے کیوں نہیں تھا؟ اسکا جواب دیا جائے۔انہوں نے اس معاملے میں بی جے پی لیڈر کو ماسٹر مائنڈ بتایا ۔شیخ آصف نے سوال کیا کہ عید گاہ ٹرسٹ اور جمعیتہ علماء الگ الگ لڑائی کیوں لڑ رہے ہیں؟۔اسکا جواب دیا جائے، موصوف نے کہا کہ پہلے بات چیت سے مسئلہ حل کیا جانا چاہئے۔ہم بھی غیر قانونی کاموں کے خلاف ہے ۔لیکن نیت میں خلوص ہونا چاہئے اور ہمیں بھی اس لڑائی میں شامل کرنے کیلئے مدعو کیا جانا چاہئے تھا لیکن ہمیں نہ بلانا انکی نیت پر سوال اٹھاتا ہے ۔

12 نومبر تشدد معاملہ میں انہوں نے کہا کہ سہارا اسپتال کے پاس جو کچھ ہوا اس کے بعد شہر کے ایم ایل اے نے راشٹروادی کانگریس پارٹی کے لوگوں کو بدنام کرنے کی سازش رچنے کا الزام لگایا لیکن روز اول سے ہمارا کہنا ہے کہ تشدد میں بیرونی افراد کا ہاتھ ہوسکتا ہے شہر نوجوان بیقصور ہیں ۔جو جیل میں بند ہیں انکے گھر والوں سے سوال کرتے ہوئے شیخ آصف نے پوچھا کہ ضمانت کیوں نہیں ہورہی ہیں ؟اسکی وہ کیا ہے؟ شیخ آصف نے کہا کہ ضمانت میں حائل دشواری مفتی اسماعیل کے بیان سے ہوئی ہے ۔جب مفتی اسماعیل کا بیان سامنے آیا کہ سہارا اسپتال کے پاس پتھر لا کر رکھا گیا تھا تب پولس زیادہ بیدار ہوگئی اور جب دسمبر کے مہینے میں تمام ملزمین کی ضمانت عدالت میں پیش کی گئی تو پولس نے مفتی اسماعیل کے بیان کو جوڑ کر عدالت میں تحریر پیش کیا کہ مالیگاؤں تشدد منصوبہ بند تھا اور یہاں پتھر لاکر رکھا گیا تھا اس لئے انکی ضمانت پر پولس کو اعتراض ہے اور یہی وجہ ہے کہ ضمانت نہیں ہورہی ہے ۔شیخ آصف نے الزام لگایا کہ مفتی اسماعیل نے کمپنی کے ایم ڈی سے کہاں کتنی ڈیل کی ہے؟ اسکا جواب عوام کو دیں ۔شیخ آصف نے کہا کہ کمپنی میں شیخ آصف کے لوگ ہی ہیں ایسا نہیں بلکہ اسکے برعکس مفتی اسماعیل نے خود اپنے لوگوں کو نوکری کی سفارش کی ہے ۔یہ وضاحت بھی انکو دینا چاہیے ۔موصوف نے کہا کہ اشٹروادی کانگریس پارٹی بجلی کمپنی کے ظلم کیخلاف خاموش نہیں بیٹھے گی۔ اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے شیخ آصف نے کہا کہ کارپوریشن چناؤ کیلئے تیسرا محاذ رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے اور مفتی اسماعیل نے اپنے بیٹے، بھائی کو ذمہ دار بنایا ہے ۔جنتا دل، ایم آئی ایم اور تیسرا محاذ پر طنز کرتے ہوئے شیخ آصف نے چلینج کیا ہے کہ مردوں والی سیاست کرو اور ون بائے ون الیکشن لڑو، کس میں ہے کتنا دم ہے؟ شہریان کو پتہ چل جائے گا ۔شیخ آصف نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں مسائل کا انبار لگا ہوا ہے اور ایم ایل اے ناکام ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہا آج کیسری کارڈ پر اناج نہیں مل رہا ہے عوام پریشان ہیں ۔شیخ آصف نے کہا کہ کیسری کارڈ پر اناج کیلئے چھگن بھجبل سے بات کی جائے گی۔
اس اجلاس میں میونسپل میئر شیخ رشید نے کہا کہ اس استقبالیہ اجلاس میں سروں کا سمندر اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ مالیگاؤں شہر کی ترقی چاہتا ہے۔اپوزیشن کے جھوٹے لوگ شہریان کو بیوقوف بنا رہے ہیں اور اب عوام انہیں سمجھ چکی ہیں۔طاہرہ شیخ نے کہا کہ آصف شیخ جو ٹھان لیتا ہے وہ کرگزتا ہے ۔آج کے اجلاس سے مخالفین کو گھبراہٹ اور پیٹ میں درد ہونا شروع ہوگا ۔اپوزیشن کے پاس کوئی تعمیری کام نہیں ہے ۔خانوادہ شیخ رشید کی بدولت عوام کے اتحاد سے آج شہر میں چاروں طرف کاموں کا جال بچھا ہوا ہے۔ایم ایل اے پر طنز کرتے ہوئے میئر نے کہا کہ وہ چاہتے نہیں کہ شہر تعمیر و ترقی کرسکے ۔وہ چاہتے ہیں کہ شہریان پریشان رہے۔

طاہرہ شیخ نے عوام سے گزارش کی کہ اب بس بہت ہوگیا، کب تک شہر کو گمراہ اور پسماندہ رکھنے والوں کا ساتھ دینگے ۔اس لئے راشٹروادی کانگریس پارٹی کو اکثریت دیں اور شہر کی تعمیر و ترقی میں اپنا ہاتھ بڑھائیں ۔اس موقع پر اسلم انصاری نے کہا کہ ہمارا پالا ایسے جھوٹوں سے ہوا ہے کہ وہ جب منہ کھولتے ہیں جھوٹ بولتے ہیں اور ہم انکے کتنے جھوٹ کا جواب دینگے ۔اس لئے اب ہمیں راشٹروادی کانگریس پارٹی کو مضبوط کرنا ہے اور شہر کو ترقی کی بلندیوں پر لے جانا ہے ۔اسکے علاوہ ہدایت اللہ وکیل، رئیس عثمانی، مجاھد ساگر، ریاض علی و دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ پروگرام میں واحد انصاری و الطاف ضیاء نے اپنی شاعری اور ارشاد انجم کی نظامت نے استقبالیہ اجلاس کو چار چاند لگا دیا ۔آخر میں شیخ آصف نے تمام منتظمین بالخصوص منان بیگ، نعیم پٹیل سمیت عوام کو شکریہ ادا کیا ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے