کابینی وزیر چھگن بھجبل کے گھر "بھجبل فارم ہاؤس" کے باہر کالی رنگولی بنا کر مظاہرین نے کیا احتجاج ، 6 افراد گرفتار
ناسک : 18 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) سمتا پریشد کے بینر تلے او بی سی طبقہ کیلئے لڑنے اور پسینہ بہانے والے لیڈر مہاویکاس اگھاڑی کے وزیر چھگن بھجبل کے گھر ' بھجبل فارم' ہاؤس کے سامنے مظاہرین نے احتجاجاً کالی رنگولی بنائی۔اور مذمتی الفاظ لکھ کر اپنا احتجاج درج کروایا ۔اس ضمن میں رابطہ وزیر چھگن بھجبل کی پولیس سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
احتجاج کیوں؟
مہاوکاس اگھاڑی حکومت نے یونیورسٹی ایکٹ میں ترمیم کی ہے۔اس نئے قانون کے ذریعے چانسلر کا نیا عہدہ تشکیل دیا گیا ہے۔ چانسلر کے اختیارات وزیر اعلیٰ تعلیم کو دیے جائیں گے۔ مخالفین کا الزام ہے کہ یونیورسٹیاں سیاست کا گڑھ بن جائیں گی۔ اس بل کی بی جے پی کی مخالفت سب کو معلوم ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست بھر میں احتجاج جاری ہے۔ اس کے ایک حصے کے طور پر، سمجھا جاتا ہے کہ بھارتیہ یووا مورچہ کے یوتھ ونگ نے بھجبل کے گھر کے سامنے کالی رنگولی بناکر احتجاج کیا۔
188 کے تحت جرائم
چھگن بھجبل کے گھر کے سامنے اس طرح کے انوکھے احتجاج کرنے پر امبڑ پولیس میں دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے سٹی جنرل سکریٹری رشی کیش آہر ، ساکشی ڈنڈورکر، ہریش ڈنڈورکر، سواتی مالودے، میوری شکلا اور لینا مورے کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
یونیورسٹی بل کی مخالفت میں بی جے پی اب تک وزیر اعلیٰ کو 10 لاکھ خط بھیج چکی ہے۔ ہائیر ٹیکنیکل ایجوکیشن منسٹر ادے سمنت کو میسجز، ای میل اور مس کالز دے کر مشتعل کیا گیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ۔ نیا یونیورسٹی ایکٹ طلباء کے مستقبل سے کلھواڑ ہے- حکومت کو مستقبل میں وائس چانسلرز کی تقرریوں کے لیے بھی ادائیگی کرنی ہوگی - ہیلتھ اور مہاڈا امتحان کی بدعنوانی معاملہ کے مطابق چانسلر کا عہدہ کرپشن کی افزائش گاہ بنے گا۔ - یہ بل ریاست بھر کی یونیورسٹیوں کو سیاست کا گڑھ بنا دے گا- نئے یونیورسٹی قانون کو فوری واپس لیا جائے-آنے والے وقت میں احتجاج میں شدت آئے گی -بی جے پی کے کارکنوں نے ان نقاط کو لیکر احتجاج کیا اور حکومت کو خبردار کیا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com