آئی اے ایس آفیسر سشیل کھوڈویکر کو 31 جنوری تک پولس تحویل ، ناکام طلباء کو کامیاب کروانے کیلئے خطیر رقم لی گئی
پونہ : 30 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالہ میں گرفتار منترالیہ کے ایجوکیشن محکمہ میں بطور ڈپٹی سیکرٹری اور موجودہ محکمہ زراعت کے سیکرٹری آئی اے ایس آفیسر سشیل کھوڈویکر کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے معزز جج نے تین دنوں کی پولس تحویل دینے کا حکم جاری کیا ۔ہونی سائبر پولس کے مطابق سشیل کھوڈویکر سے پوچھ گچھ میں پتہ چلا کہ وہ بھی اس گھوٹالے میں ملوث تھے۔جانچ میں یہ معلومات سامنے آنے کے بعد تفتیش گہرائی سے جاری کردی گئی ہے ۔
اس معاملے میں سشیل کھوڈویکر نے جی اے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی کمپنی کو بلیک لسٹ سے نکالنے میں مدد کی۔پولس کی معلومات کے مطابق سشیل نے ساوریکر سے بھی خطیر رقم لئے۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کئی امیدوار فیل ہو چکے ہیں۔ کھوڈویکر نے کمشنر تکارام سوپے کو بتایا کہ لڑکے پاس ہو گئے۔ اس معاملے میں سشیل کھوڈویکر نے ساوریکر سے پیسے لیے اور سوپے کو کینڈیٹ کو کامیاب کروانے کو کہا۔ اسی طر یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کھوڈویکر نے بین ڈپارٹمنٹل انکوائری کے دوران تکارام سوپے کو بری کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
خیال رہے کہ سشیل کھوڈویکر ایجوکیشن محکمہ میں انڈر سیکرٹری تھے۔فی الحال ان کی تقرری محکمہ زراعت میں ہے۔ سشیل کھوڈویکر کو سنیچر کی صبح گرفتار کیا گیا اور دوپہر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں انہیں 31 جنوری تک پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم صادر کیا ۔
ٹیچر اہلیت ٹیسٹ (ٹی ای ٹی امتحان گھوٹالہ) کے معاملے میں سوپے، ساوریکر، جی اے سافٹ ویئر ٹیکنالوجیز کمپنی کے ڈائریکٹر پریتش دیشمکھ، سابق ڈائریکٹر اشون کمار اور اس وقت کے کمشنر ایجوکیشن سکھ دیو ڈیرے سمیت دیگر سرکاری ملازمین اور ایجنٹ کو گرفتار کیا گیا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com