اقدام قتل کے مقدمہ میں چار افراد کو دو سال قید بامشقت کی سزا اور 90 ہزار روپے جرمانہ ،آزاد نگر پولس عملہ کی کارروائی پر عدالت کا فیصل


اقدام قتل کے مقدمہ میں چار افراد کو دو سال قید بامشقت کی سزا اور 90 ہزار روپے جرمانہ ،آزاد نگر پولس عملہ کی کارروائی پر عدالت کا فیصلہ 




 مالیگاؤں: 29 جنوری (بیباک نیوز اپڈیٹ) ضلع اور ایڈیشنل سیشن جج شبھا بہالکر نے مالیگاؤں شہر کے چار ملزمان کو ایک بچے کے تنازعے کے معاملے میں فریادی کو جان سے  مارنے کی سازش کرنے کے الزام میں مجرم پائے جانے پر دو سال کی سخت قید اور 90000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ 14 جون 2006 کو شہر کے بابو عبدالخالد چوک گولڈن نگر علاقے میں پیش آیا تھا ۔جس میں ریاض احمد محمد یٰسین (47)، محمد یاتین محمد یاسین (56)، محمد زبیر علی محمد (42) اور سعید احمد رجب علی (55) ساکن  گولڈن نگر کے چاروں ملزمین نے سانٹھ گانٹھ کر محمد حسن اور کلو انصاری (80) ساکن گولڈن نگر کو گالی گلوچ کرتے ہوئے جان سے مارنے کی کوشش کی تھی ۔جس کے سبب متاثرہ شخص بری طرح زخمی ہوگیا۔ اس معاملے میں فریادی محمد حسن نے آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں چاروں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ 

 آزاد نگر پولیس نے چاروں ملزمین کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا جسکی جانچ نائب پولس انچارج ایچ اے خان نے کیا۔ تفتیشی افسر نے جرم کی مکمل تفتیش کی اور ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی۔  مالیگاؤں کی سیشن کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی۔

 ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر اشوک پگارے نے اس کیس میں حکمراں پارٹی کی جانب سے کل آٹھ گواہوں پر جرح کی اور چاروں ملزمان کے خلاف دلائل پیش کئے۔ سزا کے بعد جج بہالکر نے چاروں ملزمان کو دو دو سال قید بامشقت اور 90 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں چھ ماہ اضافی قید کی سزا سنائی۔  

آزاد نگر پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر اشوک رتناپارکھی کی رہنمائی میں پروبیشن آفیسر اسسٹنٹ سب انسپکٹر شاہجی دیشمکھ اور پولیس کانسٹیبل وجے سونونے نے اس معاملے میں خصوصی کوششیں کیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے