میں دادا بھسے سے پانچ سال سینیئر ہوں، شیخ رشید کو کسی کے دباؤ میں کام کرنا ہرگز برداشت نہیں، اپوزیشن گمراہ کن سیاست کرنیکی بجائے تعمیری سیاست کو ترجیح دیں ‏


میں دادا بھسے سے پانچ سال سینیئر ہوں، شیخ رشید کو کسی کے دباؤ میں کام کرنا ہرگز برداشت نہیں، اپوزیشن  گمراہ کن سیاست کرنیکی بجائے تعمیری سیاست کو ترجیح دیں 


30 جون تک فلائی اوور بریج کا کام شروع نہیں کیا گیا تو یکم جولائی سے آگرہ روڈ پر دھرنا ، بھوک ہڑتال و مرن برت کا انتباہ 


غریبوں اور مزدوروں کو کمپاؤنڈ میں لاکر مار دھاڑ کرنے والے افراد پر پولیس کاروائی کریں 


شیخ رشید کی مختلف مسائل پر پرہجوم اردو مراٹھی پریس کانفرنس سے مخاطبت 



مالیگاؤں : 21 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ)میں دادا بھوسے سے پانچ سال سینئیر ہوں ، شیخ رشید اپوزیشن میں بیٹھنا پسند کرے گا مگر شیخ رشید کو کسی کے دباؤ میں کام کرنا برداشت نہیں ، اگر اپوزیشن سیاسی جماعتیں شہر کا مفاد چاہتی ہیں اور انکے اندر ہمت ہیں تو آئے شیخ رشید کے ساتھ اقتدار سازی کریں ، سینا - کانگریس اتحاد کو بدنام کرنے اور گمراہی پھیلانے والوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ آج سے 25 سال قبل ہی شیخ رشید نے شہر عزیز کے مفاد میں قومی یکجہتی کے پیش نظر سینا سے کانگریس کا اتحاد کیا  ہے ، اسی طرح مالیگاؤں شہر کے دو بچے جو زیادہ پڑھے لکھے  اور ہوشیار سمجھ رہیں ہیں مگر حرکت جاہلوں جیسی کرتے ہیں ۔گندی اور گمراہ کن سیاست سے شہر کا ماحول خراب کرنے کی کوشش اپوزیشن کی سیاسی جماعت  کررہی ہیں۔کبھی پانی کے نام پر تو کبھی فلائے اوور بریج کے نام پر تو کبھی کسی عنوان پر شہر کی عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے ، اور تعمیری کاموں کو انجام دینے و اپنی نمائندگی کا حق ادا کرنے سے قاصر صرف سیاست سیاست کھیل رہے ہیں ۔اسطرح کے تفصیلی جملوں کا اظہار آج سابق ایم ایل اے شیخ رشید نے کانگریس رابطہ آفس واقع ہزار کھولی پر اردو مراٹھی پریس کانفرنس سے کیا ۔انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کے مسائل پر میئر نے تمام ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ کی میٹنگ لی ۔جس میں بارش کے پیش نظر خستہ حال عمارتوں کی اسٹرکچرل آڈیٹ رپورٹ کے مطابق سوئپر کالونی اور پربھاگ آفس نمبر دو کو منہدم کرنے کا فیصلہ لیا گیا ۔1978 میں کامگار کالونی بنائی گئی تھی اب وہ انتہائی خستہ ہوچکی ہے ۔ اسی طرح فائر بریگیڈ کی بلڈنگ کو بھی توڑ دیا گیا تھا ۔اب واقعی میں جو خستہ حال عمارتوں کیلئے پونہ کے ذریعے سرکاری ایجنسی کے اسٹرکچرل آڈیٹ رپورٹ ہوجانے کے بعد اسے توڑ دیا جائے گا ۔شیخ رشید نے کہا کہ شہر کے سیاسی لیڈران کو کچھ اہم بنیادی اور عوامی مسائل کے حل کیلئے کی جانے والی مثبت کارروائی پر سیاست نہ کریں ۔کیونکہ ان عمارتوں سے کارپوریشن کا مالی نقصان نہیں ہوگا بلکہ عوام کا جانی نقصان ہونے کا خطرہ ہے ۔کامگار کالونی معاملہ میں شیخ رشید نے سیاست نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔کالونی میں مکینوں سے اپیل کی کہ وہ کسی سیاسی بہکاوے میں نہ آئیں ۔انہیں اس جگہ سے نکال کر وقتی طور پر مالدہ کالونی میں منتقل کیا جائے گا ۔پھر بعد میں اس کامگار کالونی کو بنا کر انہیں واپس لایا جائے گا ۔شیخ رشید نے کہا کہ کام رکوانے کی کوشش کی جارہی ہیں ۔ اسی طرح انہوں نے کہا کہ آگرہ روڈ فلائے اوور بریج کی تعمیر میں رخنہ اندازی کی کوشش کی جارہی ہے ۔آگرہ روڈ کے اس پار سے 30 تا 40 ہزار بچے اسکول جاتے ہیں ۔آمدار صرف سیاست کررہے ہیں اگر انہیں کام کرنا ہے تو کوشش کریں ۔فلائے اوور بریج کیلئے مزید 20 کروڑ فنڈ لائیں اور بریج کو آگے تک لیکر جائیں ۔ہم نے کارپوریشن کو الٹی میٹم دے دیا اگر 30 جون تک کام شروع نہیں کیا تو یکم جولائی سے ہڑتال شروع ہوگی اور کام شروع نہیں ہوا تو مرن برت تک ہڑتال جاری رہے گی ۔شیخ رشید نے ایم ایل اے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک کمپاؤنڈ والے کیلئے ہزاروں بچوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگانے اور تعمیری کاموں کو روکنے کی کوشش ایم ایل اے کررہے ہیں ۔شیخ رشید نے کہا کہ ڈی پی روڈ آباد مکینوں کو آئے ایچ ایس ڈی پی کالونی میں منتقل کیا جارہا ہے ۔اب ان خالی راستوں کی تعمیری کاموں کو مکمل کرنے کی کوشش جاری ہے ۔مالدہ کالونی میں بسوں کا انتظام کیا جائے گا ۔انہوں نے مالدہ کالونی کے مکینوں سے اپیل کی ہے کہ گٹروں میں کچرا نہ پھینکیں اور راستوں کو صاف رکھیں ہم نے کارپوریشن کو ہدایات دی ہیں کہ وہ باقی سہولیات  جلد از جلد فراہم کریں ۔اسی طرح انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کی سیاست میں بچہ پارٹی کو بولنے کی تمیز نہیں ہے ۔انڈر گراؤنڈ گٹر کیلئے تعمیر کئے جارہے ایچ ٹی پی پلانٹ کے متعلق گندی سیاست کا الزام بھی اپوزیشن پر شیخ رشید نے لگایا انہوں نے اپوزیشن کے بیان کہ ہندو علاقے کا گندہ پانی مسلم علاقوں میں آئے گا کو گمراہ کن بتایا ۔
شیخ رشید نے کہا کہ جو لوگ آج گندے پانی پر سیاست کررہے ہیں انہوں نے ہی اسٹینڈنگ چیئرمین رہتے ہوئے اس کام کو منظوری دی ہیں اور آج برسرِ اقتدار پر الزام تراشی کرتے ہیں ۔پانی کے سوال پر جاری گرما گرم بحث کے دوران شیخ رشید نے کہا 65 کلومیٹر کے احاطہ پر مالیگاؤں بسا ہوا ہے اور 800 کلو میٹر کی رینج میں پانی کی پائپ لائن فٹ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کہیں کوئی علاقہ میں پانی کا مسلہ پیدا ہوجاتا ہے اور اسے کارپوریشن انتظامیہ واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ درست کریں ۔اسی دوران کارپوریشن کے واٹر سپلائی انجینئر محمد انصاری کے گھر کی رپورٹ اگر منفی آئی تو یہ کارپوریشن کے حکام کو اسے فوری طور درست کرنا بھی ضروری ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ رپورٹ باہر لیک کیسے ہوئی اور اسے سیاسی اکھاڑہ کیوں بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کارپوریشن انجینئر کو بھی دھیان دینا چاہیے ۔موصوف نے کہا کہ آگرہ روڈ کی تعمیر کیلئے 13 کروڑ روپے کا کام جاری ہے اور 14 کروڑ مزید اسی روڈ کیلئے مختص کیا گیا ہے ۔ اسی طرح علی اکبر اور واڈیا ہاسپٹل کیلئے 21 کروڑ روپے مختص ہے مزید دو پانچ کروڑ کا اضافہ ہوگا ۔ جس میں چودہ مالیاتی کمیشن سے فنڈ سے 31 کروڑ اور پندرہ مالیاتی کمیشن سے فنڈ 30 کروڑ روپے کارپوریشن میں موجود ہیں ۔بریج کے کام میں رخنہ اندازی پیدا کرنے والے صرف غریبوں کو ڈراتے ہیں ۔اپنے کمپاؤنڈ میں لاکر ماردھاڑ کرتے ہیں ۔کبھی پاورلوم بند کے نام پر شہر کے  بیشتر علاقوں میں لڑائی جھگڑے کی واردات انجام دیتے ہیں ان پر ہر پولس اسٹیشن میں مقدمات درج ہیں ، پھر بھی پولس خاموش کیوں؟ شیخ رشید نے کہا کہ پولیس ڈپارٹمنٹ ایسے سماج دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھیں ۔انکی ضمانت قبل از وقت کی گرفتاری کو رد کریں اور انہیں گرفتار کرتے ہوئے جیل بھیجنے کی اپیل بھی شیخ رشید نے کی ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. *ایک نظر شہر کے موجودہ حالات پر شہر کے ذمہ دار حضرات اپنی نظر ثانی فرمائیں*
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    عرض تحریر یہ ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ہمارے شہر میں میں موڈیفائی بائیک کا رواج بہت ہی جوش و خروش سے عام ہوا ہے۔اور ہمارے شہر میں موڈیفائی بائک کے شوقین لوگ کی کثیر تعداد پائی جاتی ہے ۔!
    اللہ نے استطاعت دی ہے ! اور بائک وغیرہ کو موڈیفائی کرنا اور اس کو شوقین طریقے سے بنانا کوئی غلط کام نہیں ہے ۔!!

    *حالات پر اس کے منفی اثرات*
    یہ تحریر لکھنے کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ہمارے شہر میں بائیک وغیرہ کے سائلینسر کی دل گھبرا دینے والی آواز ۔!!!

    ہمارے شہر کی یہ خاصیت ہے کہ ہمارا شہر پوری رات چالو رہتا ہے۔اور شہر کی کثیر تعداد رات کے وقت سیرو تفریح کو نکلتی ہے ۔مگر اس میں کئی گھرانے ایسے ہوتے ہیں جو 10 بجے سے پہلے اپنے اپنے گھروں میں میں چلے جاتے ہیں اور انکے سونے کا وقت ہوجاتا ہے...

    میرے ہی وارڈ کا 2 دن پہلے کا معاملہ آپ کو بتا دوں ۔میرا ایک دوست ہے جو‌ پیشے سے مزدور ہے ۔۔ اس کی 8 مہینے کی بچی رات کو جھولے میں سو رہی تھی۔۔اس کی گلی سے اس وقت (Royal Enfield ) بلیٹ گاڑی جا رہی تھی اب وہ گاڑی والا کون تھا اس کی شناخت تو نہیں ہوئی مگر اس وقت وہ میرے دوست کے گھر پاس بائیک کی اس قدر ریس دیا ۔۔ کہ بچی آواز سن کر گھبرا کر اٹھ گئی ۔اور اس آواز کی دہشت سے بچی نے اپنی سانس روک لی ۔۔وہ تو اچھا یہ ہوا کہ فوری طور پر اسے داواخانہ لے جایا گیا ۔۔ اللہ کا شکر ہے بچی صحیح سلامت ہے ۔۔!! خدا ناخواستہ کچھ ایسا حادثہ پیش آجاتا تو ہم ذمہ دار کس کو ٹھہراتے.!!!!! *غور فرمائیے*۔

    ۔۔ایک معاملہ یہ بھی سامنے آیا ہے نماز کے وقت نمازی حضرات کو بھی ایسی بائیک کی آوازوں سے بہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔۔
    میرا اس تحریر سے اپنا کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے۔
    *اہم مقصد صرف اتنا ہے کہ شہر کے ذمہ دار اس طرف رجوع ہو*
    اور امید ہے کہ جلد از جلد شہر میں کچھ اچھا فیصلہ لیا جائے گا اس معاملے پر۔۔!!!

    *شکریہ:_ ایک عام شہری !!!*

    جواب دیںحذف کریں

bebaakweekly.blogspot.com