مہاراشٹر میں دو دنوں کا لاک ڈاؤن ظاہر، سنیچر اتوار کو پوری ریاست میں سخت لاک ڈاؤن کا نفاذ ،ریاستی کابینہ میں فیصلہ
اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس اور راج ٹھاکرے نے لاک ڈاؤن کو حمایت دی، وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے فون پر گفتگو
جمعہ کی شب 8 بجے سے پیر کی صبح 7بجے تک لاک ڈاؤن کا نفاذ ،عوام سے پاسداری کرنے سرکار کی اپیل
ممبئی :4 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر میں کورونا کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے گزشتہ کل 50 ہزار کورونا کے نئے مریضوں کا اضافہ ہوا ہے ۔مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن لگانے کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے آج اتوار ہونے کےبجائے باوجود ریاست کابینہ کی میٹنگ طلب کرتے ہوئے لاک ڈاؤن پر تبادلہ خیال کیا ۔اس دوران حکومت نے دس دنوں کے لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز کابینہ میں پیش کی لیکن اس تجویز کی حکومت کے ہی کچھ وزراء نے مخالفت کی ۔ان میں کانگریس این سی پی کے وزراء نے لاک ڈاؤن نہ لگاتے ہوئے سخت پابندیوں کے نفاذ کی رائے پیش کی ۔وہیں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے لاک ڈاؤن لگانے پر تعاون طلب کیا تب اپوزیشن لیڈر فرنویس نے لاک ڈاؤن پر اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرکار کے فیصلے کے ساتھ ہیں وہیں وزیر اعلیٰ نے راج ٹھاکرے سے بھی فون پر گفتگو کی تو موصوف نے بھی سرکار کے فیصلے کو اپنی حمایت دی اور اپنے ورکروں سے کہا کہ سرکاری ہدایات کی پاسداری کریں ۔ اس منتری منڈل کی جاری میٹنگ میں وزیر رسد و خوارک چھگن بھجبل نے کہا کہ سرکار لاک ڈاؤن فوراً نہ لگائے بلکہ اس کے لئے عوام کو تیاری کرنے دو دنوں کا وقت دیا جائے ۔اس میٹنگ میں کئی امور پر غور و خوص کرتے ہوئے ایک رائے سے فیصلہ لیا گیا ہے ریاست مہاراشٹر میں دو نوں کا لاک ڈاؤن لگایا جائے ۔ان دو دنوں میں ہفتہ کے سنیچر اور اتوار کا لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز کو منظوری دی گئی ہے ۔اس میٹنگ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ریاست میں دو دنوں کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے اس کے فوری بعد ریاست کے اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں دو نوں کا سخت لاک ڈاؤن لگایا جارہا ہے آگرہ عوام نے کورونا کو شکست دینے کے لیے اپنا تعاون پیش نہیں کیا تو پھر مزید سخت فیصلے لینا پڑینگے ۔جمعہ کی رات 8 بجے سے پیر کی صبح 7بجے تک مکمل لاک ڈاؤن رہیگا ۔اس دوران نائب وزیر اعلیٰ و وزیر مالیات اجیت پوار نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن میں سبزی مارکیٹ بھی مکمل بند رہیں گے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com