پانچ اپریل پیر سے 30 اپریل تک ریاست میں سخت پابندیوں کا نفاذ، کورونا انفیکشن کی روک تھام کے لئے مہاراشٹر کابینہ کی میٹنگ میں فیصلہ
-------------------
آمدورفت جاری لیکن عوامی ہجوم والے مقامات بند رہیں گے
نجی ادارے و دفاتر گھر سے کام کریں ، صرف اشیائے ضروریہ کی دکانوں کو اجازت
-------------------
رات کے وقت کرفیو اور دن میں پانچ سے زائد افراد پر ہابندی
-------------------
وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے عوام سے تعاون اپیل کی ، اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیا
ممبئی: 4 اپریل (بیباک نیوز اپڈیٹ) وزیر اعلیٰ دفتر سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں مہاراشٹر کابینہ نے آج کورونا انفیکشن میں تیزی سے اضافے کو روکنے کے لئے سخت پابندیاں عائد کرنے پر مہر ثبت کردی۔ اس کا اطلاق پیر 5 اپریل سے 30 اپریل کی شام 8 بجے تک ہوگا۔ یہ پابندیاں عائد کرتے ہوئے ایک طرف ریاست کی معیشت کو متاثر نہ کرنے اور مزدوروں کو ہراساں نہ کرنے کا خیال رکھا گیا ہے اور بھیڑ بھاڑ والے مقامات کو بند کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ زرعی کام ، سرکاری اور نجی آمد و رفت آسانی سے جاری رہے گی لیکن نجی دفاتر ، ریستوراں ، سینما گھر ، بھیڑ والے مقامات بند رہیں گے۔ جمعہ کی رات سے پیر کی صبح تک دو روزہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اس فیصلے کے بعد وزیر اعلی ادھاو ٹھاکرے نے پابندیوں کی سختی سے عمل پیرا ہونے کے لئے سب سے تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ انہوں نے حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں سے بھی بات کی ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے تعاون کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
اب مشن بیگن اگین کی بجائے بریک دی چین کا آغاز
ان میں سے کون سی خدمات جاری رہے گی اور کن کن چیزوں پر پابندی ہوگی اس بارے میں معلومات درج ذیل ہیں:
زرعی شعبہ کو اجازت
زراعت اور زرعی سرگرمیاں اور اجناس کی آمدورفت معمول کے مطابق جاری رہے گی۔
رات کے وقت کرفیو ، دن میں پانچ افراد سے زائد ہجوم پر ہابندی
ریاست میں دفعہ 144 نافذ ہوگی۔ صبح 7 بجے سے شام 8 بجے تک جاری رہنے والے کرفیو کا مطلب یہ ہے کہ 5 سے زائد افراد کو جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور کسی بھی شخص کو بغیر کسی معقول وجہ کے شام 7 بجے سے صبح 8 بجے تک کہیں بھی جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔میڈیکل اور دیگر ضروری خدمات جاری رہے گی ۔
صبح 8 بجے سے شام 7 بجے تک عوامی مقامات جیسے باغات ، چوپاٹی ، ساحل وغیرہ مکمل طور پر بند رہیں گے۔ اگر خلاف ورزی کی جاتی ہے اور صحت کے قوانین پر عمل کیے بغیر لوگ دن بدن ان عوامی مقامات پر ہجوم کر رہے ہیں تو پھر مقامی انتظامیہ اس جگہ کو مکمل طور پر بند کر سکتی ہے۔
ضروری خدمات کی دکانیں شروع رہیں گی ۔اناج ، دوائیں ، سبزیاں وغیرہ کے علاوہ ہر قسم کی دکانیں ، مالز ، مارکیٹ 30 اپریل تک بند رہیں گی۔ ضروری سامان اور خدمات کی دکان میں دکانداروں اور عملے کو جلد از جلد ویکسی نیشن مکمل کرنی چاہئے اور اس پر غور کرنا چاہئے کہ قوانین کی پیروی خود اور گراہک خود کرتے ہیں۔
آمدورفت جاری رہیں گی
ہر قسم کی سرکاری اور نجی آمد و رفت مستقل بنیادوں پر جاری رہے گی۔ رکشہ ڈرائیور اور ساتھ میں دو مسافر ، ٹیکسی ڈرائیور اور طے شدہ کم از کم مسافر سفر کرسکتے ہیں۔
سرکاری اور نجی بسوں میں کھڑے ہوکر سفر کرنا ممکن نہیں ہے۔ صرف نشستوں پر مسافروں کو ہی اجازت ہے۔ مسافروں کو ماسک پہننا لازمی ہوگا ۔
بس ڈرائیوروں ، کیریئرز اور دوسرے عملے کو اپنی ویکسین مکمل کرنی ہوگی یا کورونا منفی سرٹیفکیٹ لینا ہوگا۔ ریلوے انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ آؤٹ باؤنڈ ٹرینیں مسافروں کو عام کوچوں میں نہ لے جائیں اور مسافر ماسک پہنیں۔
تجارتی خدمات کے علاوہ نجی دفاتر بند
نجی دفاتر کو گھر سے مکمل کام کرنا ہوگا، ورک فرام ہوم کی اجازت ، صرف بینک ، اسٹاک مارکیٹ ، انشورنس ، دواسازی ، میڈیکلیئم ، ٹیلی مواصلات ، نیز مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، بجلی اور پانی کی فراہمی کے دفاتر کھلے رہیں گے۔
سرکاری دفاتر میں 50 فیصد حاضری
سرکاری دفاتر میں عملے کی موجودگی جو براہ راست کورونا کے ساتھ وابستہ نہیں ہیں ان کی تعداد 50 فیصد تک محدود ہوگی۔ عوام کو سرکاری دفاتر تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔ اگر ضرورت ہو تو ، دفتر یا محکمہ کے سربراہ کا داخلہ پاس درکار ہوگا۔ آفس میٹنگز آن لائن کروانی ہونگی ۔صرف دفتری عملہ اجلاس میں شخصی طور پر شریک ہوسکتا ہے
تفریح گاہ، پارک ، سیلون بند رہیں گے
تفریحی مقامات بند کردیئے جائیں گے۔ سنیما ، ملٹی پلیکس ، تھیٹر ، ویڈیو پارلر ، کلب ، سوئمنگ پول ، اسپورٹس کمپلیکس ، آڈیٹوریم ، واٹر پارکس مکمل طور پر بند ہوں گے۔
عبادت گاہیں زائرین کے لئے بند رہیں گے
تمام مذاہب کی عبادت گاہوں ، عبادت گاہوں کو عقیدت مندوں اور باہر سے آنے والے زائرین کے لئے بند کردیا جائے گا لیکن یہاں کام کرنے والے عملے ، درگاہ کے ذمہ داران، منادر کے پجاریوں وغیرہ کو روزانہ کی عبادت کی اجازت ہوگی اور ان کا ویکسینیشن بھی جلد سے جلد مکمل کیا جائے
ریستوراں اور بار مکمل طور پر بند
ریستوراں اور بار مکمل طور پر بند رہیں گے ۔ لیکن اگر یہ ریستوراں کسی ہوٹل کا حصہ ہے تو ، اسے صرف وہاں آنے والے گاہکوں کے لئے کھولا جاسکتا ہے ، بیرونی لوگوں کے لئے نہیں۔ تاہم پارسل سروس صبح 7 بجے سے شام 8 بجے تک دستیاب ہوگی
کھانے کی اشیاء فروشوں کے لئے پارسل سروس
سڑک کے کنارے کھانے پینے والے دکاندار صرف پارسل سروس کے لئے صبح 7 بجے سے شام 8 بجے تک اپنا کاروبار جاری رکھیں گے۔ پارسل لینے والے صارفین کو محفوظ فاصلے کے قواعد پر عمل کرنا پڑے گا۔ تاہم اگر قوانین پر عمل نہیں کیا گیا تو ، مقامی انتظامیہ انہیں مکمل طور پر بند کر سکتی ہے۔
ای کامرس سروس کا آغاز
ای کامرس سروس صبح 7 بجے سے شام 8 بجے تک باقاعدگی سے جاری رہے گی۔ ہوم ڈلیوری اسٹاف کو ٹیکہ لگانا ضروری ہے۔ بصورت دیگر اس شخص کو 1000 روپے جرمانہ اور متعلقہ دکان یا تنظیم پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
سیلون بند رہیں گے
تمام قسم کے بال کاٹنے والے سیلون ، بیوٹی پارلر ، اسپاس بند ہوجائیں گے۔ یہاں کے عملے کو بھی جلد سے جلد ویکسینیشن لینا ہوگا ۔
اخبارات کی طباعت اور تقسیم کا آغاز
اخبارات کی چھپائی اور تقسیم معمول کے مطابق جاری رہے گی اور انہیں بھیج ویکسینیشن لینا ضروری ہوگا ۔
تعلیمی سرگرمیاں بند رہیں گی
اسکول اور کالج بند رہیں گے۔ تاہم 10 ویں اور 12 ویں کے امتحانات آن پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے۔ تمام نجی کلاسیس ٹیوشن، کوچنگ سینٹر بند رہیں گے ۔
صنعت اور مینوفیکچرنگ کا شعبہ جاری رہیگا
صنعت اور مینوفیکچرنگ کا شعبہ جاری رہے گا ، لیکن انتظامیہ کو یہ خیال رکھنا چاہئے کہ یہاں صحت کے قواعد پر عمل کیا جائے۔
فلم سازی جاری رکھی جاسکتی ہے لیکن شوٹنگ کے مقامات پر شوٹنگ کرنے والے عملہ کی آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کے سرٹیفکیٹ کو شوٹنگ سائٹ پر موجود تمام عملے اور لوگوں کیلئے لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس پر عمل درآمد 10 اپریل سے ہوگا۔
بیمار ملازمین کو نہیں ہٹایا جاسکتا
جہاں مزدور کام کررہے ہیں ان جگہوں پر انہیں قائم رکھا جائے اور کام کیلئے لگنے والے سامان لے جانے کی اجازت ہوگی۔ بیماری کی وجہ سے کسی کارکن کو نہیں ہٹایا جاسکتا۔ اگر مزدور بیمار ہیں تو اسے بیماری کی رخصت دینا ہوگی۔ چھٹی کے دوران اسے پوری تنخواہ دینا پڑے گی
تو سوسائٹی منی کنٹینمینٹ زون
اگر کسی فلیٹ میں 5 سے زیادہ مریض پائے جاتے ہیں ، تو عمارت کو منی کنٹینمنٹ قرار دیا جائے گا۔ پلے کارڈ لگا دیئے جائیں گے اور باہر والوں کو اس عمارت میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com