مالیگاؤں کارپوریشن کی تاریخ میں پہلی بار کمشنر کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور
مالیگاؤں: 25 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں کارپوریشن میں حکمراں جماعت کانگریس ‘شیوسینا کی جانب سے میونسپل کمشنر ترمبک کاسار کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کی منظوری کو اکثریت سے منظور کرلیا گیا ہے۔25 مارچ جمعرات کی شام 4 بجے میئر طاہرہ شیخ کی زیر صدارت میں آن لائن خصوصی جنرل بورڈ میٹنگ کا انعقاد ہوا۔
ابتدا میں ، ایم آئی ایم کے گروپ لیڈر ڈاکٹر خالد پرویز نے مختلف امور پر اعتراض کیا اور میئر سے اپنا کردار واضح کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس میں ، میئر نے اکتوبر 2020 میں پرنسپل سکریٹری کو ایک خط لکھ کر کمشنر سے شکایت کی تھی۔ تاہم ، اس کے بعد انہوں نے خط و کتابت سے کام لیا۔ پھر اسی بدعنوان اور مشکوک معاہدے پر وہ عدم اعتماد کی تحریک کیوں لایا؟ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کیا یہ مشکوک قرار داد کو رد کیا جائے گا؟۔ میئر نے ڈاکٹر خالد کےسوال پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور سابق میئر شیخ رشید سے براہ راست ہدایت لی۔ اسی مناسبت سے پارٹی وائز تجویز کے حق میں ووٹ لیا گیا۔ کانگریس ، مہا گٹھ بندھن ، شیوسینا ، بی جے پی کارپوریٹرز نے حمایت میں ہاتھ اٹھائے۔ ایم آئی ایم نے اس کی تائید کی۔ 83 میں سے 80 کارپوریٹرز نے کمشنر ترمبک دیپک کاسار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے حق میں ووٹ دیا۔
جنتا دل کے کارپوریٹر محمد مستقیم نے مطالبہ کیا کہ 24 گھنٹوں کے اندر کمشنر کو تبدیل کیا جائے۔ تاہم ، میئر نے اعلان کیا کہ قرارداد منظور ہونے کے بعد وہ اب عہدے پر نہیں رہیں گے۔ انہوں نے مالیگاؤں کارپوریشن کی تاریخ میں متفقہ فیصلہ کرتے ہوئے منظوری پر تمام ممبران کا شکریہ ادا کیا۔خیال رہے یہ مالیگاؤں کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ کسی کمشنر کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ڈیوٹی پر رخصت کیا جارہا ہے اور اسکا اعزاز بھی مالیگاؤں شہر کی عوام ،میئر طاہرہ شیخ اور کارپوریشن کے موجودہ تمام کارپوریٹرس کو جاتا ہے ۔ کس نے کیا کہا اسکی مکمل تفصیلات جلد ہی شائع ہوگی ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com