مالیگاؤں پاورلوم ادیوگ وکاس سمیتی اور بھیونڈی کے مشترکہ وفد کی بجلی سبسیڈی کے لئے لازمی رجسٹریشن کی شرط پر کامیاب نمائندگی
آج بروز جمعرات مورخہ 4 اپریل کو مالیگاؤں اور بھیونڈی کےبنکروں پر مشتمل ایک مشترکہ وفد نے ریاستی وزیر ٹیکسٹائل عزت مآب عالیجناب اسلم شیخ صاحب سے ملاقات کی ودھان سبھا کا اجلاس ہنگامہ خیز ہونے کی وجہ سے میٹنگ کافی تاخیر سے منعقد ہوئی ودھان سبھا میں جانے کے لئے کویڈ ٹیسٹ لازمی ہونے کی وجہ سے میٹنگ وزیر ٹیکسٹائل جناب اسلم شیخ صاحب کے بنگلے پر منعقد ہوئی جس میں شرکاء میٹنگ نے بجلی بلوں میں سبسیڈی جاری رکھنے کے لئے رجسٹریشن کو لازمی قرار دئے جانے سے متعلق بنکروں کی بے چینی سے وزیر موصوف کو آگاہ کیا اور رجسٹریشن میں ہونے والی دشواریوں مثلاً پاور بل کسی نام پر ہے لیکن پلاٹ مشترکہ خاندان کے سبھی لوگوں کے نام پر ہے یا بجلی بل پہلے سے کسی کے نام پر ہے اور وہ انتقال کر چکا ہے لیکن بجلی بل پر اب تک وہی نام چل رہا ہے یا پلاٹ اور بجلی بل ایک ہی نام پر ہے مگر جی ایس ٹی رجسٹریشن خاندان کے کسی اور فرد کے نام ہے یہ باتیں مشترکہ خاندان ہونے کی وجہ سے مالیگاؤں اور بھیونڈی میں عام ہے بلکہ مشترکہ خاندان کی روایت تو سارے ہندوستان میں ہی عام ہے اسی وجہ سے انکم ٹیکس ایکٹ میں Undivided Family کے نام سے مستقل چیپٹر موجود ہے کتنے ہی بنکر کرائے پر کارخانے لیکر چلا رہے ہیں جسکی وجہ سے بجلی بل پر موجود نام اور جی ایس ٹی رجسٹریشن کے نام الگ الگ ہیں بونافائیڈ بنکروں میں زیادہ تر بنکر اپنے موروثی کارخانوں میں کپڑے بننے کا کام کررہے ہیں جسکی پروجیکٹ ویلیو نکالنا آسان نہیں وزرات نے جن چیزوں کی تفصیل طلب کی ہے اسے صرف وہی لوگ مہیا کرسکتے ہیں جنہوں نے اپنے کارخانوں کی بنیاد مختلف ریاستی اور مرکزی اسکیموں کے تحت رکھی ہے تمام پاورلوم کارخانوں کے ریکارڈ اور منظور شدہ لوڈ کا ریکارڈ بجلی سپلائی کمپنی کے پاس پہلے ہی سے موجود ہے مہاراشٹر کی پاورلوم صنعت کے تعلق سے بتاتے ہوتے ہوئے شرکاء میٹنگ نے وزیر موصوف کو بتلایا کہ مہاراشٹر میں پاورلوم کی تعداد دوسری کسی بھی ریاست سے زیادہ ہے اور ہندوستان کی صنعت پارچہ بافی میں اسکا حصہ 65 فی صد ہے جو ریاست کے لیے روزگار کا بہترین ذریعہ ہے جی ایس ٹی کے ذریعے پاورلوم صنعت سے ریاست کو اچھا محصول بھی حاصل ہوتا ہے ساتھ ہی ریاست کے لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی کا ذریعہ بھی ہے ایک ایسے وقت میں جب مختلف ریاستیں روزگار کے زرائع پیدا کرنے پر لاکھوں کروڑ خرچ کررہی ہیں اور Ease of Doing Business کی پالیسی کے تحت کاروبار کرنے میں حائل مشکلات کو دور کررہی ہیں وزرات کا رجسٹریشن کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ انسپکٹر راج کو بڑھاوا دینے کے مترادف ہے بنکر گزشتہ کچھ سالوں سے شدید مشکلات کا شکار ہیں جی ایس ٹی اور اسکی غیر مستقل پالیسی سے بنکروں کو مصائب کا سامنا ہے سوتی و مصنوعی دھاگوں کی مہنگائی اور انکے نر خوں میں اتار چڑھاو سے بنکر حراساں ہے بین الاقوامی سطح پر چین بنگلہ دیش پاکستان سے سخت حریفائی کا سامنا ہے ان مشکل حالات میں وزارت کو چاہیے کہ رجسٹریشن کی لازمی شرط کو فوراً واپس لے اور پاورلوم کارخانوں کے کم از کم تین مہینے کے بجلی بلوں کو معاف کرے اور ریاست کے پاورلوم سینٹروں سے نمائندہ تنظیموں کی ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کرکے صنعت کی ترقی کے لئے تجاویز طلب کرے اور اس پر عمل بجاونی کرکے صنعت کو استحکام دے
وزیر ٹیکسٹائل نے وفد کی باتوں کو بغور سننے کے بعد کہا کہ میں آپ کی پریشانیوں کو سمجھ رہا ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ 27 ہارس پاور سے کم لوڈ والوں کا مسئلہ حل کردوں گا اور اس طریقے ہر کہ آگے سرکار بدلی بھی ہوجائے وزارت کسی دوسرے وزیر کے پاس چلے جائے لیکن یہ تب بھی یہ مسئلہ نا اٹھے لیکن اسکے لئے مجھے ضروری ڈرافٹس کی ضرورت ہوگی جسکو مہییا کرنے کی ذمہ داری پاور لوم ادیوگ وکاس سمیتی کے صدر ساجد انصاری اور بھیونڈی کے رشید طاہر مومن نے لی ساجد انصاری اور رشید طاہر مومن نے 27 ہارس پاور سے اوپر والوں کابھی مسئلہ حل ہونے تک اپنی کوششوں کو جاری رکھنے کا عزم کیا ہے
آج کے اس وفد میں مالیگاؤں پاورلوم ادیوگ وکاس سمیتی کے صدر ساجد آزاد انصاری، نہال دانے والے آصف انور عزیز سدا علی بھیونڈی کے رشید طاہر مومن اور انکے رفقاء موجود تھے۔اسطرح کی پریس ریلیز ریاض گیتانجلی کے توسط سے بغرض اشاعت موصول ہوئی ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com