لاک ڈاؤن کے دوران اسکولیں بند پھر بھی فیس وصولی کی شکایات عام ، معاملہ منترالیہ پہنچا
ایجوکیشن آفیسر کے ذریعے اسکولوں کی جانچ کا فیصلہ، قانونی لائحہ عمل تیار کرنے جوائنٹ سکریٹری برائے اسکول ایجوکیشن کی سربراہی میں کمیٹی کا قیام: وزیر تعلیم
ممبئی: 24 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) موصولہ تازہ خبروں کے مطابق کورونا وباء کے سبب ریاست میں اسکولوں کو بند رکھا گیا تھا اور اس دوران کچھ اسکولوں کے ذریعہ غیر منصفانہ فیسیں وصول کرنے ، فیس ادا نہ کرنے والے طلباء کو اسکول سے خارج کرنے ، آن لائن تعلیم کے لئے واٹس ایپ گروپ سے نکالنے ، گذشتہ سیشن امتحان نمبر جاری نہ کرنے جیسے معاملات پر جرمانے کی وصولی کی شکایات موصول ہورہی ہیں ۔ ایسے میں وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ جن اسکولوں کے خلاف شکایات موصول ہوئی ہیں ان کی فوری طور پر متعلقہ محکمہ تعلیم سے جانب کی جانی چاہئے اور اگر خاطی پائے گئے تو ان پر مناسب کارروائی کی جانی چاہئے۔
ریاست کے مختلف حصوں سے موصولہ شکایات کے پس منظر میں اسکول فیس میں اضافے کو لیکر حال ہی میں وزیر تعلیم تعلیم گائیکواڑ کی صدارت میں ایک میٹنگ کا انعقاد ہوا ۔جس میں اسکول کی فیس سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم قوانین کے نفاذ میں انتظامی سطح پر پیش آرہی دشواری کو دور کرنے کی کوشش جارہی ہیں۔اس کے علاوہ والدین کی جانب سے اسکول انتظامیہ کے متعلق فیس کو لیکر مسلسل شکایات موصول ہوتی رہی ہیں۔ جس کے سبب مہاراشٹر کے جوائنٹ سکریٹری برائے اسکول ایجوکیشن کی سربراہی میں قواعد میں ترامیم کی تجویز کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے۔ کمیٹی میں ڈائریکٹر بال بھارتی ، جوائنٹ سیکرٹری قانون (اسکول ایجوکیشن) ، جوائنٹ ڈائریکٹر پرائمری ، ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری ، ڈپٹی انسپکٹر آف ایجوکیشن ، ممبئی ، سینئر آڈیٹر ، سپرنٹنڈنٹ آف ایجوکیشن کمشنر کا شمار ہے۔اس میٹنگ میں طئے پایا کہ ریاستی اور ڈویژنل سطح پر کنٹرول کمیٹیاں قائم ہوں گی۔ گائیکواڑ نے کہا کہ فیس میں اضافے سے متعلق والدین کی شکایات کو ان کمیٹیوں میں بھجوایا جائے گا ۔ انہوں نے تعلیم کے حق (آر ٹی ای) کے مطابق غیر مجاز اسکولوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔اس طرح کی تفصیلات پریس بیورو آف انفارمیشن مہاراشٹر سرکار کی جانب سے جاری کی گئی ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com