پیٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی بڑھتی قیمتوں پر مودی سرکار کے خلاف مالیگاؤں کانگریس کا بیل گاڑی مورچہ
بیل گاڑی پر گیس کا چولہا، موٹر سائیکل رکھ کر احتجاجی مورچہ پرانت آفس پر اختتام پذیر ہوگا
مہا گٹھ بندھن پانی کا بلبلہ ہے، ایم ایل اے کی موجودگی میں کارپوریٹر پر پولس کا طمانچہ افسوس ناک
مالیگاؤں : 24 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) ملک بھر پیٹرول ڈیزل کے بڑھتے داموں پر ہاہاکار مچی ہوئی ہے ۔دام آسمانوں کو چھو رہے ہیں ۔پیٹرول سو روپے کے قریب پہنچ گیا ہے اور ڈیزل 78 کے پار ہوا ہے ۔اسی طرح رسوئی گیس اور میٹھے تیل کا دام بھی بڑھتا جارہا ہے ۔جبکہ مودی سرکار نے کہا تھا کہ اب عوام کو دھواں کرنے کی نوبت نہیں آئے گی انہیں ہم گیس فراہم کررہے ہیں لیکن گیس کے دام بھی بڑھ رہے ہیں ۔اسکے علاوہ کسان قانون سے ملک میں افراتفری پیدا ہوگئی ہے ۔مودی سرکار تانا شاہی کررہی ہے ۔عوام کی کوئی بات سن نہیں رہی ہے ۔مودی سرکار کو کسان مخالف کالا قانون واپس لینا چاہیے ۔پیٹرول اور ڈیزل کے داموں کو کم کرنے کے لئے حکومت کو مثبت فیصلہ لینا چاہئے ۔جب کانگریس کی سرکار تھی تو گیس، پیٹرولیم مصنوعات کو سستے داموں عوام تک پہنچانے کا کام ہماری کانگریس سرکار نے کیا ہے ۔اسطرح کے تفصیلی جملوں کا اظہار آج سابق میئر شیخ رشید نے کانگریس رابطہ آفس ہزار کھولی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا ۔انہوں نے مرکزی سرکار کی مذمت کی ۔اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ بڑتھے داموں کو کم کرے ۔اسکے لئے مودی سرکار کے خلاف 25 فروری جمعرات کو ساڑھے تین بجے قانون کے دائرے میں کورونا کی تمام احتیاطی تدابیر میں ماسک، سوشل ڈسٹنسنگ کے ساتھ یہ بیل گاڑی پر مورچہ نکالا جائے گا ۔جس کی قیادت شیخ رشید و طاہرہ شیخ کریں گے ۔بیل گاڑی پر موٹر سائیکل، گیس کا چولہا ساتھ لیکر احتجاج کریں گے ۔یہ احتجاجی جلوس مالیگاؤں کانگریس کمیٹی قدوائی روڈ سے نکل کر پرانت آفس تک پہنچ کر اپنا میمورنڈم پیش کریں گا ۔اس مورچے میں صرف ہم پانچ افراد شامل ہونگے ۔بیل گاڑی پر شیخ رشید اور میئر طاہرہ شیخ سوار ہونگے جبکہ بقیہ تین لوگ سائیکل پر ہونگے ۔ ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پولس والے اتنی ہمت نہیں کرسکتے کہ وہ آمدار کے سامنے ایک کارپوریٹر پر ہاتھ اٹھائیں ۔یہ ہوسکتا ہے کہ اس معاملے میں خود آمدار کی مرضی شامل ہو ۔اس پریس کانفرنس میں مزید ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ مہا گٹھ بندھن کے کارپوریٹر تنویر ذوالفقار پر جس طرح پولس نے ایم ایل اے کی موجودگی میں طمانچہ رسید کیاوہ افسوس ناک ہے ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولس اور ایم ایل اے ملے ہوئے ہیں اور کیا پتہ خود ایم ایل اے نے کارپوریٹر پر ہاتھ اٹھانے پولس سے کہا ہوگا ۔یا ایم ایل اے میں قیادت کا فقدان ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ ہمارا ان سے اختلاف ضرور ہے ۔لیکن یہ انکا نجی معاملہ ہے ۔مہا گٹھ بندھن میں ہمیشہ لڑائی، ہجت تکرار ہوتے رہتی ہیں پھر بعد میں سب مل جاتے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ متحدہ محاذ پانی کا ایک بلبلہ ہے ۔انہوں نے ایم ایل اے کی کارکردگی پر پوچھے گئے سوال پر کہا کہ انہیں کام کرنا آتا ہی نہیں ہے ۔انکے ماننے والے لوگ ہمارے پاس آکر ہم سے کام کرواتے ہیں جب ہم انہیں کہتے ہیں کہ آپ لوگ ایم ایل اے کو بولو تو وہ بھی یہی کہتے ہیں کہ صاحب ایم ایل اے کو کام کرنا نہیں آتا ۔شیخ رشید نے کہا کہ جب انہیں کام کرنا نہیں آتا تو پھر ووٹ دیکر انہیں منتخب کیوں کرتے ہیں؟ موصوف نے کہا کہ ہم کام کرنے والے لوگ ہیں۔ہمارے سامنے اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعت ایک ساتھ مل کر الیکشن لڑے گی لیکن ہم عوام کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے والے ہیں کیونکہ ہمارا کام زمین پر نظر آرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتہ آگرہ روڈ کی تعمیر کے لئے ورک آرڈر جاری ہوگا اور شہر دیکھے گا کہ کام کرنے والے کون لوگ ہیں ۔موصوف نے کہا کہ NULM مرکزی سرکار کی اسکیم سے سول اسپتال کے پاس بچوں اور عورتوں کے لئے جو چالیس کروڑ روپے اسپتال کیلئے منظور ہے وہ ہمارے دور کا کام ہے ۔اسوقت اس اسکیم کو سابق ایم ایل اے آصف شیخ اور کانگریس پارٹی کے اقتدار میں کیا گیا ہے ۔ شہر کا موجودہ ایم ایل اے صرف عوام کو گمراہ کررہا ہے ۔ شیخ آصف کے پارٹی چھوڑنے پر شیخ رشید نے کہا کہ میں نے شیخ آصف کو سمجھایا لیکن وہ نہیں مانا ۔موصوف نے کہا کہ ہمارا گھر ایک ہے، خاندان ایک ہے ہم سب مل جل کر ساتھ میں ایک چھت کے نیچے رہ رہے ہیں ۔ہمارا سیاسی نظریہ الگ ہوا ہے لیکن خاندان ایکساتھ ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com