بریکنگ نیوز... کانگریس پارٹی کو لگا بڑا جھٹکا، مالیگاؤں کے سابق ایم ایل اے آصف شیخ رشید نے دیا استعفیٰ
مالیگاؤں : 8 فروری 2021 (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں کانگریس کے سابق صدر اور کانگریس پارٹی سے 2014 میں ایم ایل اے رہے آصف شیخ رشید نے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔موصوف نے اردو میڈیا سینٹر میں اردو مراٹھی و ٹی وی چینل کے نمائندوں کی پر ہجوم پریس کانفرنس طلب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ کا اعلان کیا ہے ۔ موصوف نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو ہم نے اس شہر میں زندہ رکھا ۔کانگریس پارٹی کے ہم پر احسانات ہیں اور ہم نے بھی پارٹی کے ساتھ انصاف کیا ۔ہم نے پارٹی ہائی کمان کو کبھی مایوس نہیں کیا ۔شیخ آصف نے کہا کہ یہ میرا ذاتی طور سے استعفیٰ ہے ۔ موصوف نے مہاراشٹر پردیش کانگریس صدر نانا پٹولے کو ای میل کیا ہے اور اس استعفیٰ نامہ کی ایک کاپی مقامی کانگریس صدر شیخ رشید کو دیا ہے ۔
شیخ آصف کی مختصر سیاسی تاریخ
شیخ آصف کا گھرانہ 1984 سے عملی سیاست میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے ۔شیخ آصف کے والد محترم شیخ رشید نے کانگریس پارٹی کو مالیگاؤں شہر میں مضبوط کیا اور آج بھی یہ پارٹی شیخ رشید پریوار کی قیادت میں مستحکم ہے۔ کانگریس پارٹی نے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن میں 29 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے اقتدار حاصل کیا ہے ۔شیخ آصف نے 2002 میں پہلا کارپوریشن کا الیکشن ہزار کھولی سے کامیاب کیا اور اس وقت کانگریس 9 سیٹوں پر سمٹ گئی تھی اسکے باوجود بھی شیخ آصف نے 2005 میں شہر کے دوسرے میئر کا خطاب اپنے نام کیا ۔موصوف نے 2007 میں دوسرا الیکشن بلا مقابلہ کامیاب کیا اور 2007 سے لیکر 2012 تک مالیگاؤں کارپوریشن میں کانگریس پارٹی کی جانب سے گٹ نیتا رہے ہیں ۔اس کے بعد شیخ آصف مالیگاؤں مہا نگر ضلع کانگریس کے 2011 سے 2015 تک صدر رہے ۔سنہ 2014 میں آصف شیخ کانگریس کے نشان پنجہ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے اور 2019 کے اسمبلی انتخابات میں آصف شیخ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔شیخ آصف نے کہا کہ میں شہر بھر میں دورہ کرتے ہوئے عوام سے، نوجوانوں سے اور خواتین سے مشورہ کروں گا اور مستقبل کا لائحہ عمل طئے کروں گا ۔شہر کے مسائل کے لئے میں عوام سے مشورہ لیکر کام کاج کروں گا ۔راشٹروادی کانگریس ہی کیوں؟ کے سوال پر انہوں نے کہا دوسری سیاسی پارٹیاں ہیں لیکن ہم مشورہ کریں گے پھر فیصلہ لینگے۔کانگریس کی طرف سے میری کوئی ناراضگی نہیں ہے ۔کسی بھی پارٹی سے کوئی کنٹیکٹ نہیں ہوا ہے۔
مسلم ریزرویشن تحریک
یکم جنوری 2013 میں شیخ آصف کی کنوینر شپ میں مالیگاؤں سے ریاست گیر تحریکِ مسلم ریزرویشن کا آغاز کیا گیا ۔پانچ ماہ مسلسل چلنے والی مہاراشٹر کی سب سے بڑی مسلم ریزرویشن سنگھرش بھری تحریک نے شیخ آصف کی قیادت میں مہاراشٹر بھر میں دیکھتے ہی دیکھتے مقبولیت حاصل کرلی اور بلا آخر 20 جنوری کو ریاست میں پہلی بار مالیگاؤں سے ممبئی تک 300 کلو میٹر کا سفر پیدل مارچ کیا گیا اور 27 جنوری 2013 کو ممبئی میں مسلم ریزرویشن کے حصول کیلئے دھرنا اندولن کیا گیا ۔حکومت نے شیخ آصف کے مطالبہ پر مسلمانوں تعلیم اور سرکاری نوکری میں ریزرویشن دینے کے لیے آرڈیننس جاری کردیا لیکن 2014 کے بعد ریاست میں اقتدار کی تبدیلی سے مسلم ریزرویشن آرڈیننس بے معنی ہوکر ختم ہوگیا ۔2014 سے 2019 تک مختلف مواقع پر ایوان اسمبلی اور اسمبلی کے باہر شیخ آصف نے مسلم ریزرویشن کے لئے مسلسل نمائندگی کی لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریزرویشن دینے میں ٹال مٹول کا راستہ اپنایا پھر شیخ آصف نے مسلم ریزرویشن کے لئے بی جے پی کی سرکار کے سامنے پرائیویٹ بل پیش کردیا جسے اسپیکر نے قبول بھی کیا اور آج بھی یہ مطالبہ صرف ایک مطالبہ ہی رہا ۔
انسانیت بچاؤ مارچ
ملک بھر میں دلتوں اور مسلمانوں پر مآب لنچنگ کے نام ہورہے ظلم استبداد کے خلاف پندرہ اگست 2017 کو مالیگاؤں سے ناسک تک 100 کلو میٹر انسانیت بچاؤ پیدل مارچ شیخ آصف کی قیادت میں نکالا گیا ۔مہاراشٹر سمیت ملک بھر میں گئو رکشا کے نام پر مسلمانوں کا مآب لنچنگ کیا جارہا تھا اور ہر طرف مسلمان کو فرقہ پرست طاقتیں نشانہ بنارہی تھی جسکے خلاف مالیگاؤں سے انصاف مارچ نکالا گیا جسکا نتیجہ رہا کہ 2017 کی عید الضحٰی پر مہاراشٹر کے مسلمانوں کو گئو رکشا کے نام پر ہراساں کرنا بند کیا گیا ۔
اسی طرح 218 میں بھی بھیونڈی سے ممبئی تک انسانیت بچاؤ پیدل مارچ شیخ آصف کی قیادت میں نکالا گیا اور بی جے پی کی فرقہ پرست سرکار نے ممبرا ٹول ناکہ پر کلوا پولس اسٹیشن نے مارچ میں شامل تمام پر امن مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا ۔
شیخ آصف کی مختصر سیاسی سماجی و خدمات کے علاوہ بے شمار تعمیری و تعلیمی اور بنکروں اور مزدوروں کے فلاحی کام شیخ آصف نے انجام دیئے ۔
اب وہ کس پارٹی میں جاتے ہیں یا اپنی خود کی سیاسی پارٹی کا اعلان کرتے ہیں اس پر نظریں لگی ہوئی ہیں ۔اس پریس کانفرنس میں آصف شیخ رشید ؟سابق کارپوریٹر شکیل جانی بیگ، ایڈووکیٹ ہدایت اللہ، حافظ انیس اظہر، عبدالطیف باغبان، خالد معین ،اجو لہسن والا، واحد لالہ، فیروز گولڈن، عتیق بیٹری والا ،مزمل پاٹنے والے، فرید قریشی، ندیم ہھنی والا، محمود شاہ، خطیب یوتھ آئیکون گروپ نعیم مرزا مجاہد سعودی ریٹرن حسن بھائی کیلے والاساجد کوکونٹ شارق مومن ندیم بھائی جان توصیف بھائی دانش شیخ شعیب رضا ندیم انڈہ اویس حاجی سید احتشام ندیم پا ریحان علی سید مشتاق کمال پورہ شارہ خ فیض اللہ سلمان سپڑو سلمان امان اللہ کامران شیخ اظہر ماسٹر رضوان نظیر وغیرہ وغیرہ شریک تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com