املاک سروے کے خلاف عوامی تحریک کا آغاز ، سروے ردّ نہیں کیا گیا تو کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے
کارپوریشن کا مالی نقصان کرنے والے آفیسران کو سسپینڈ اور ملوث عوامی نمائندوں کی رکنیت باطل کی جائے
اسمبلی کی شکشت کا بدلہ لینے کیلئے برسر اقتدار کی شازش : ڈاکٹر خالد پرویز
مالیگاؤں: 11 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے ذریعے شہر میں کرواۓ جارہے املاک سروے کی ہم مخالفت کرتے ہیں کیونکے مالیگاؤں کارپوریشن حدود میں نئے مکانات کی تعمیر کا سروے کرتے ہوئے اس پر پرانے دام کے مطابق گھر پٹی لگانے کی تجویز جنرل بورڈ میں لائی گئی تھی لیکن برسر اقتدار نے ٹینڈر ایسا نکالا کہ کمپنی نئے سرے سے شہر کی تمام املاک کا جائزہ لیکر سروے کرے گی جس میں گھر کی تعمیر ، سائز ، ٹوائلٹ باتھ روم ، کمرے ، ٹائلس وغیرہ کی نشاندہی کرتے ہوئے اضافی شرح سے ٹیکس لگایا جاۓ گا جوکہ عوام کے لئے نقصاندہ ثابت ہوگا اسطرح کا اظہار اردو میڈیا سینٹر میں مجلس اتحادالمسلمین کی پریس کانفرنس سے ڈاکٹر خالد پرویز نے کیا ۔،مموصوف نے کہا کہ کمشنر کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں گھر کی تعمیر کا اجازت نامہ اور کام مکمل ہوجانے کے بعد کمپلیشن سرٹفیکیٹ ضروری ہوگا اور نہ رکھنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اسی طرح ڈاکٹر خالد نے بتایا کہ قانون کے مطابق 223 روپے فی ملکیت کے حساب سے سروے کیا جانا چاہئے لیکن برسر اقتدار نے اسٹینڈنگ کمیٹی میں تجویز منظور کرتے ہوئے 585 روپیہ فی ملکیت کر دی ہے اور اسکا ٹھیکہ ناگپور کی کولبو کمپنی کو دے دیا ہے۔جو کہ برسر اقتدار کی نیت گھپلہ بازی کی نظر آتی ہے ۔ڈاکٹر خالد پرویز نے کہا کہ پورے شہر کو پہلے سے ہی گھر پٹی زیادہ لگائی جارہی ہے اور اسکے علاوہ پانی پٹی میں ہر سال 5 فیصد کا اضافہ بھی کیا جارہا ہے ۔موصوف نے کہا کہ برسر اقتدار صرف اور صرف اسمبلی کی ہار کا بدلہ لینے کیلئے عوامی املاک کا سروے کیا جارہا ہے۔ شہر کے صنعتی اور کاروباری حالات پہلے سے ہی بہت خراب ہے ۔ ڈاکٹر خالد نے کہا کہ جس سرکلر کا حوالہ اور مہاسبھا نمبر 17 کی منظور شدہ تجویز 283 مورخہ 17 جنوری 2019 کا ریکارڈ بتایا جارہا ہے وہ سراسر جھوٹ اور عوام کے ساتھ دھوکہ ہے ۔ڈاکٹر خالد نے کہا کہ جس تجویز کی حمایت ماجد حاجی کے نام سے بتائی جارہی ہے وہ حقیقت میں خود شیخ رشید کی جانب سے پیش کی گئی ہے اور سکھا رام گھوڑکے اس عنوان پر غیر جانبدار رہے ہیں ۔ ڈاکٹر خالد پرویز نے کہا کے مذکورہ سروے بند نہیں کیا گیا تو ہم عوامی سطح پر بڑی تحریک چلائینگے ، اور مہاراشٹر کے چیف سیکریٹری برائے اربن ڈیولپمنٹ کو شکایت بھی کرینگے ، پھر بھی ہمارے مطالبات قبول نہیں کئے گئے تو ہائی کورٹ کا راستہ اپنایا جائے گا ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن کارپوریٹرس ، ملازمین اور مئیر کی ایماں پر یہ کام کیا جارہا ہے اس سے کارپوریشن کا مالی نقصان ہوتا نظر آرہا ہے اسلئے ان افسران کو سسپینڈ کرتے ہوئے عوامی نمائندوں کی رکنیت باطل کی جائے۔پریس کانفرنس میں جنتا دل کے مستقیم ڈگنیٹی وغیرہ کے نہ دکھائی دینے سے یہاں اخباری نمائندوں نے سوال کیا کہ کیا مہا گٹھ بندھن میں انتشار پیدا ہوگیا ہے جو کہ آج یہاں صاف نظر آرہا ہے؟ اس پر خالد پرویز نے کہا کہ انتشار نہیں ہے ہم بدعنوانی کے خلاف اتحاد سے لڑ رہے ہیں۔وہیں مفتی اسماعیل کی کارکردگی پر سوال کیا گیا کہ وہ ماضی میں بھی اسمبلی سے غیر حاضر رہے اور متعدد مرتبہ ضلع منصوبہ بندی کی میٹنگ سے بھی غیر حاضر رہے اور پھر 10 فروری کی میٹنگ سے بھی وہ غیر حاضر رہے ایسا کیوں؟ عوامی و فلاحی کام کب انجام دیئے جائیں گے؟ اس سوال پر ڈاکٹر خالد نے کہا کہ آئندہ ماہ تین کروڑ روپے کے کاموں کا آغاز مفتی اسماعیل کے ہاتھوں ہونے والا ہے ۔اس کانفرنس میں عبدالماجد یونس عیسیٰ ، آمین فاروق ، وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا۔اسکے علاوہ پریس کانفرنس میں سہراب اعظمی ، تنویر ذولفقار ، راجو گائیڈ ، حسین انصاری ، اسرائیل اسو ، ایاز ہلچل ، لئیق حاجی ، ساجد مقادم ، امانت اللہ پیر محمّد ، رمجو ممبر ، عبدالخالق سوپر نشاط ،شہباززر والا وغیرہ افراد شریک تھے آخر میں حامد حسین نے رسم شکریہ ادا کیا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com