کورونا کی صورتحال پر 4 دسمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کا کل جماعتی اجلاس، وزیراعظم کے علاوہ وزیر دفاع، وزیر صحت اور وزیر داخلہ کی شرکت متوقع
نئی دہلی : 2 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) وزیراعظم نریندر مودی 4 دسمبر کی صبح ملک میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال سے واقفیت کیلئے کل جماعتی اجلاس کا انعقاد کریں گے۔ یاد رہے کہ کورونا وائرس سے متعلق حکومت کی یہ دوسری کل جماعتی میٹنگ ہوگی جس نے جاری سال فروری سے اب تک ہندوستان بھر میں کم و بیش 94 لاکھ افراد کو متاثر کیا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیرداخلہ امیت شاہ، وزیر صحت ہرش وردھن اور وزیر برائے پارلیمانی اُمور پرلہاد جوشی کی اس اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلہ میں وزارت پارلیمانی اُمور نے تمام پارٹیوں کے فلور لیڈرس سے رابطہ قائم کیا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ دنیا میں اس وقت کورونا کیسز میں ہورہے اضافہ میں دوسرے نمبر پر بھارت کا نام شامل ہے جبکہ پہلے نمبر پر امریکہ ہنوز برقرار ہے۔ ہندوستان کے ساتھ ایک اطمینان بخش بات یہ رہی کہ عالمی سطح پر فی دس لاکھ آبادی میں موت کی شرح سب سے کم رہی۔ وزارت صحت کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں یہ بات کہی گئی۔ ایک خوشگوار پہلو یہ بھی ہے کہ اب تک کووڈ کے 88 لاکھ مریض شفا یاب بھی ہوچکے ہیں جبکہ کوویڈ سے فوت ہونے والوں کی تعداد 1.3 لاکھ رجسٹر کی گئی اور یہ اعداد و شمار 30 جنوری سے اب تک کا احاطہ کرتے ہیں جس وقت کیرالا میں کووڈ کے سب سے پہلے مریض کو دریافت کیا گیا تھا۔ اب حالت یہ ہے کہ ساری دنیا خصوصی طور پر ترقی یافتہ ممالک کووڈ ویکسین تیار کرنے کے لئے دوڑ میں شامل ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز ملک کی چند اہم لیباریٹریز کا دورہ کیا تھا جہاں کورونا ویکسین تیار کی جارہی ہے۔ وزیراعظم نے اُن لیباریٹریز میں موجود سائنسدانوں سے تفصیلی بات چیت بھی کی۔ وزیراعظم کے دفتر سے جاری خبروں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کے دورہ کا مقصد ویکسین کی تیاریوں کا بہ نفس نفیس جائزہ لینا اور اُس کے تعلق سے تازہ ترین معلومات حاصل کرنا ہے تاکہ اس چیلنج سے نمٹتے ہوئے ہندوستان کے ہر شہری کو ویکسین کی فراہمی کا مؤثر روڈ میاپ تیار کیا جاسکے۔ اب تک مختلف ممالک نے ویکسین کی تیاری کا دعویٰ کیا ہے لیکن عام آدمی ہنوز ویکسین تک رسائی حاصل نہیں کرسکا ہے جس کا عام ہونا اتنا آسان نہیں ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق آئندہ چھ ماہ انتہائی اہمیت کے حامل ہیں کیوں کہ اس دوران ویکسین کی دستیابی کو دیگر ادویات کی طرح آسان بنانے کی راہ ہموار کی جاسکے گی۔ خلیجی ممالک میں یہ ویکسین کی خوراک دیئے جانے کے دعوے بھی کئے جارہے ہیں۔ کووڈ ویکسین کے لئے سب سے پہلے جس ملک نے دعویٰ کیا تھا وہ روس ہے لیکن حالیہ دنوں میں روس نے کوئی نیا اعلان نہیں کیا ہے۔ اب صورتحال صرف ’’دیکھو اور انتظار کرو‘‘ کی ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com