مہاراشٹر کے گورنر نے 'سیکولرازم' کے بنیادی اصول کی تضحیک کرتے ہوئے آئین ہند کی خلاف ورزی کی ہے۔
مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو فوری برطرف کرنے کمیونسٹ پارٹی کا صدر جمہوریہ ہند کو مکتوب
""مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے ریاستی سکریٹری نرسیا آڈم نے مطالبہ کیا ہے کہ صدر جمہوریہ آئین ہند کی خلاف ورزی کرنے سے قبل مہاراشٹر کے گورنر کو فورا برطرف کردیں۔""
ناسک:15 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے خود اپنے بیانات سے یہ ظاہر کردیا ہے کہ وہ ان کے سپرد کردہ عہدے کا آئینی فرض اور ذمہ داری نبھانے کے قابل نہیں ہیں۔ لہذا صدر جمہوریہ کو چاہئے کہ وہ آئین کی مزید خلاف ورزی کرنے سے قبل مہاراشٹر کے گورنر کو فوری طور پر اس ذمہ داری سے برطرف کریں ۔ اسطرح کا مطالبہ مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی کے ریاستی سکریٹری نرسیا آڈم نے کیا ہے ۔
اس سلسلے میں انہوں نے صدر جمہوریہ کو ایک خط لکھا ہے کہ مہاراشٹر کے گورنر نے 'سیکولرازم' کے بنیادی اصول کی تضحیک کرتے ہوئے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ ریاست کو "کورونا" کی وبا نے دوچار کردیا ہے ۔ ایسے میں گورنر نے وزیر اعلیٰ کو مشورہ دیا کہ وہ عوامی اور خاص طور پر بھیڑ بھاڑ والے علاقوں جیسے مندروں کو کھولیں۔ مندروں ، مساجد ، گرجا گھروں ، گرودواروں اور دیگر عوامی عبادت گاہوں کے کھولیں ۔
حکومت مہاراشٹر اور ریاست کی عوام کو مل کر کورونا وبا کو کسی حد تک قابو کرنے کے لئے کوششیں کرنا ہوں گی۔ ریاست مہاراشٹر کے صحت عامہ کے انتہائی حساس و نازک نظام پر گورنر کے ذریعہ دیئے گئے غیر ضروری مشوروں کی وجہ سے ریاست کو انتہائی نگہداشت میں رکھنا پڑا ہے۔ ایسے خطرناک مشورے دیتے ہوئے گورنر نے آئین میں درج سیکولرازم کے بنیادی اصول کو نظرانداز کیا ہے۔ وہ آسانی سے بھول گئے ہیں کہ ہم نے اس آئینی حلف کو اس آئین کا حلف اٹھا کر ہی لیا ہے۔نرسیا آڈم نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ گورنر کا یہ مشورہ لوگوں کی بھلائی کے لئے نہیں بلکہ ایک مذموم سیاسی مقصد کے لئے ہے۔ اس طرح کے مشورے اور اس کے لئے استعمال کی جانے والی ناشائستہ زبان گورننس کو بدنام کرنےکے مترادف ہے۔
نرسیا آڈم نے خط میں لکھا ہے کہ اس میں کوئی شک کی گنجائش نہیں کہ گورنر نے ریاست کی سیاست میں مداخلت شروع کردی ہے۔ گویا اس مطالبے کے لئے بی جے پی سڑکوں پر آگئی ہے۔ یہ محض عوام کے ایک حصے کو اشتعال انگیزی پر اکسانا ہے۔ ایک وبا کے دوران درکار کنٹرول اور ریاست میں امن و امان کی صورتحال درہم برہم ہے۔ موجودہ گورنر ریاست کی صحت کے لئے نقصان دہ ہوگیا ہے۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ گورنر نے غیر مہذب سیاسی مداخلت کی وجہ سے ایک افسوسناک قدم اٹھایا ہے ۔اب صدر جمہوریہ کو چاہئے کہ وہ ہ گورنر کو استعفیٰ دینے کا پیغام بھیجیں۔ صدر کو چاہئے کہ وہ آئین کی توہین روکنے کے لئے فوری اقدامات کریں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com