منترالیہ میں گٹ نیتا تنازعہ پر ہوئی قانونی گفتگو، کون صحیح اور کون غلط ۔کب ہوگا فیصلہ؟
ہمارا الزام مضبوط اور سچ :عتیق کمال، وزیر مملکت کو سماعت کا اختیار نہیں، گٹھ بندھن قانونی طور درست :مستقیم احمد
مالیگاؤں : 7 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) گٹ نیتا تنازعہ پر آج منترالیہ میں تفصیلی گفتگو کی گئی ۔کارپوریٹر عتیق کمال کی جانب سے دائر کردہ اپیل پر آج منترالیہ میں بحث مکمل کرلی گئی ہے جسمیں عتیق کمال گروپ کے لگائے گئے الزامات کی روشنی میں وزیر شہری ترقیات برائے مملکت سنتورے نے ڈیوژنل کمشنر کی نمائندہ سنگیتا دھائیگھڑے سے کہا کہ پورے معاملہ کی باریک بینی سے جانچ کر احوال صادر کیا جائے اسطرح کی اطلاع ممبئی سے عتیق کمال نے فون پر نمائندہ بیباک کو دی اور کہا کہ ہماری جانب سے ایڈوکیٹ امتیاز کھیرری نے پیروی کرتے ہوئے بحث میں حصہ لیا اور کہا کہ جب مہا گٹھ بندھن کے صدر مفتی محمد اسماعیل ہیں تو وہ آج کہاں اور کس پارٹی میں ہیں؟ اگر وہ ایم آئی ایم میں آج ہیں تو پھر انہیں راشٹروادی اور جنتادل کی اگھاڑی کا سرپرست کیوں کر بنایا گیا؟ امتیاز کھیریدی نے جواز پیش کیا کہ مہا گٹھ بندھن کے گٹ نیتا کا پرپوزول ڈیوژنل کمشنر آفس میں 30 دنوں کے اندر داخل کرنا ضروری ہوتا ہے ہے لیکن یہ پرپوزول 49 دنوں میں داخل کیا گیا ہے اس لئے میرے موکل عتیق احمد کمال احمد کے لگائے گئے سوالوں پر انصاف ہونا چاہئے ۔اس پوری دلیل کو وزیر مملکت برائے شہری ترقیات نے بغور سنا۔وہیں ممبئی سے ہی مہا گٹھ بندھن رابطہ کار محمد مستقیم احمد نے نمائندہ بیباک کو بتایا کہ مہا گٹھ بندھن کی جانب سے ایڈوکیٹ عبد العظیم خان نے اپنی بات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ میں وزیر مملکت کو سماعت کا اختیار نہیں ہے اور جو الزامات پارٹی ڈسکوالیفیکیشن ایکٹ 1986 کی قلم کے حوالے سے لگائے گئے ہیں اس کی سماعت کا اختیار ہائی کورٹ کو ہے ۔مستقیم احمد نے بتایا کہ جب ہمارے وکیل نے اپنی بات رکھی تب ہی وزیر موصوف نے کہا کہ ہم سماعت کے لئے نہیں بلکہ چرچا (گفتگو) کے لئے جمع ہوئے ہیں ۔پھر بھی انہوں نے ڈیوژنل کمشنر کی نمائندہ سنگیتا دھائیگڑے کو ہدایت دی ہیں کہ آیا وہ اس معاملہ میں اپنی رپورٹ اور قانون کے مطابق کام کریں ۔مستقیم احمد نے کہا کہ ہم نے ممبئی میں گٹھ بندھن کے 26 کارپوریٹرس کو ساتھ نہیں لے گیا اور ہم نے وزیر موصوف سے کہا کہ ہم آپکی دعوت پر احتراما آپہنچے ہیں اس لئے کہ جنتا دل، راشٹروادی کانگریس اور آزاد کارپوریٹرس کی آگھاڑی بنا کر ہم نے مہا گٹھ بندھن بنایا ہے اور اسکے اپنے قانون ہیں اب ہم کسی بھی پارٹی کے نہیں صرف مہا گٹھ بندھن کے رول کے مطابق کام کاج کرسکتے ہیں اس لئے ہم پر اس ایکٹ کے تحت جوابدہی سے مستثنیٰ ہیں اسطرح کی تفصیلات بھی موصوف نے دی ۔بہر حال کون صحیح اور کون غلط ۔کب ہوگا فیصلہ؟اس پر کہنا قبل از وقت ہوگا ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com