حج ٹریننگ سینٹر میں آکسیجن کنٹرول پینل نصب کرنے کا آغاز، پلنگ، گادی کا اسٹاک حاصل
آصف شیخ، میئر طاہرہ شیخ ،ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے ، ڈاکٹر پنکج آشیا ، کمشنر ترمبک کاسار ،ایڈیشنل کلکٹر نکم ،ڈپٹی کمشنر کاپڑنیس ، تحصیلدار راجپوت ، پرانت آفیسر شرما،سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ ،نے ہنگامی دورہ کرتے ہوئے کام کا جائزہ
مالیگاؤں :4 مئی (بیباک@ نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے مطالبہ پر حج ٹریننگ سینٹر و اسکول نمبر 1 کمپاؤنڈ کے گراؤند فلور کمپاؤنڈ میں آکسیجن کی سہولیات کا نظم کیا جارہا ہے پلنگ ( بیڈ) لگانے کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ آصف شیخ رشید کے ساتھ، میئر محترمہ طاہرہ ،ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے ،کورونا کو آرڈینیٹر ڈاکٹر پنکج آشیا ، میونسپل کمشنر ترمبک کاسار ،ایڈیشنل کلکٹر نکم ،ڈپٹی کمشنر کاپڑنیس ، تحصیلدار راجپوت ، پرانت آفیسر شرما،سٹی انجینئر کیلاش بچھاؤ ،نے ہنگامی دورہ کرتے ہوئے کام کا جائزہ لیا۔خیال رہے کہ مالیگاؤں شہر میں کورونا مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھتی جارہی ہے ہے اسی کے ساتھ نان کووڈ مریضوں کی اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے ان اموات پر قابو پانے کے لئے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے ضلع کلکٹر، مالیگاؤں کمشنر کو ایک لیٹر دے کر مطالبہ کیا تھا کہ شہر میں جاری منصورہ طبیہ کالج کی عمارت کی تمام بیڈ پر آکسیجن پائپ لائن نصب کی جائے اسی طرح دلاو ہال قدوائی روڈ اسکول نمبر ایک میں پہلے منزلہ اور گراؤنڈ فلور کی دونوں ہال میں 50 بیڈ کا نظم کرتے ہوئے یہاں بھی آکسیجن پائپ لائن لگائی جائے آصف شیخ نے انتظامیہ کو اسی کمپاؤنڈ میں اسکول نمبر ایک کے حج ٹریننگ سینٹر میں بھی 50 بیڈ کا نظم کرتے ہوئے انہیں بھی آکسیجن سے لیس کیا جائے اسطرح مالیگاؤں شہر میں 200 بیڈ کے اسپیشل پلنگ کا نظم کرتے ہوئے ان 200 بیڈ پر آکسیجن پائپ نصب کیا جائے تاکہ مریضوں کو طبی سہولیات ملے اور انہیں تکالیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔آصف شیخ کے اس مطالبہ کو منظوری دیتے ہوئے اسکول نمبر 1 حج ٹریننگ سینٹر کے اندر اور گراؤنڈ فلور پر اس کام کا آغاز کیا جاچکا ہے بیڈ کے نظم کرتے ہوئے پلنگ کو لگایا جارہا ہے اور فٹنگ کا کام بھی جاری ہوچکا ہے ان شاء اللّہ دو تین دنوں میں تمام کام مکمل کرلئے جائیں گے اور مریضوں کو ان جگہوں پر طبی سہولیات ملنا شروع ہوجائے گی۔اس موقع پر آصف شیخ نے کہا کہ اس طرح کے مزید فلاحی کاموں کو کرنے کی ضرورت ہے اور جوکہ ہم کررہے ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com