علی اکبر اسپتال میں ڈلیوری کیلئے آنے والی خاتون سے باہر سے انجکشن منگوانے کی شکایت سے عام ناراضگی



علی اکبر اسپتال میں ڈلیوری کیلئے آنے والی خاتون سے باہر سے انجکشن منگوانے کی شکایت سے عام ناراضگی
ڈاکٹرس، نرس اسٹاف اور دوائیں کی قلت پر آصف شیخ کے ہمراہ میڈیکل آفیسر کا دورہ، تمام سہولیات فوراً فراہم کی جائے



مالیگاؤں:17 مئی (پریس ریلیز /بیباک@ نیوز اپڈیٹ) شہر کے مضافاتی علاقے میں موجود علی اکبر اسپتال ان دنوں خستہ حالی کا شکار ہے ، ایک طرف جہاں دوائی ، ڈاکٹر اور نرسوں کی کمی تو دوسری جانب آنے والے غریب مریضوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنا مشکل ہے ، کل دوپہر علی اکبر اسپتال میں اس وقت  ہنگامہ نظر آیا جب ایک سعدیہ نامی حاملہ خاتون کو بروقت علاج مہیا کرنے کے لئے باہر سے 3 ہزار روپے کا انجکشن منگوایا گیا جہاں مزدور پیشہ سے جڑے افراد نے اتنا مہنگا انجکشن لانے کو لیکر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم کاروبار سے دور ہے ، گھر میں فاقہ کشی کی نوبت ہے ایسے میں ہم اتنی خطیر رقم کا انجکشن کہا سے لائے گے ، جس کے بعد وارڈ کے شوشل ورکر شہزاد اختر(میدانِ صحافت) ، معاون کارپوریٹر تراب سیٹھ کو موقع پر بلایا گیا کےان دونوں افراد نے علی اکبر اسپتال میں دوائی انجکشن کے اسٹاک کو فورا مہیا کرانے کے لئے میونسپل مئیر طاہرہ شیخ رشید سے رابطہ کیا جس کے بعد مئیر محترمہ نے فوراً دوائیاں علی اکبر اسپتال پہونچانے کا حکم دیا ، معاملے کی خبر ملتے ہی علی اکبر اسپتال میں کارپوریٹر اسلم انصاری نے بھی فوراً دورہ کر حالات کی معلومات لی ، وہیں وہاں موجود شوشل ورکروں نے بتایا کے یہاں دواخانے کی انچارج دو دو گھنٹہ موبائل فون پر بات کرتی ہے ، ایک سے دو سیزر کرکے چلی جاتی ہے وہیں اسپتال میں آنے والے مریضوں کے ساتھ بھی غلط برتاؤ کرتی ہے ، یہاں اسٹاف کی بھی کمی ہے ، ابھی تک کرونا_وائرس لاک ڈاؤن کے چلتے علی اکبر ہاسپٹل میں 400 سیزر ، 350 ڈیلیوری عمل میں آئی جس میں اسپتال انتظامیہ کے ساتھ یہاں موجود شوشل ورکروں نے بھی بھرپور معاونت کی ہے لیکن باوجود اس کے یہاں کی خاتون ڈاکٹر شوشل ورکروں کو برا بھلا بول رہی ہے ، معاملے کی تفصیلات ملتے ہی سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے اسپتال میں دورہ کر ہیلتھ آفیسر سپنا ٹھاکر کو موقع پر طلب کر ڈاکٹروں کو اسپتال میں آنے والے تکلیفوں کو پوچھا اور کہاں کے اسپتال کی کیا ضرورت درکار ہے اسکی تفصیلات دو ہم اسے پورا کرتے ہے ، ہیلتھ آفیسر سپنا ٹھاکرے نے اسپتال میں آنے والی دشواریوں کو قبول کیا اور کہاں کے ہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبھی چیزیں مہیا نہیں کر پا رہے ہیں ، لیکن جو بھی دوائیاں ہے ہم اسے جلد مہیا کرینگے ، وہیں کارپوریٹر اسلم انصاری نے اسپتال انتظامیہ و ہیلتھ آفیسر پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاں کہ 1 اپریل سے علی اکبر اسپتال میں جنرل او پی ڈی بند ہونے کی شکایت ملی ہے ایسا کیوں ہوا ہے جس پر ہیلتھ آفیسر نے صفائی دیتے ہوئے کہاں کے ڈلیوری ہو رہی ہے لیکن اسٹاف کی کمی کی وجہ سے زیادہ دقت پیش آرہی ہے ، علی اکبر ہاسپٹل جیسے اسپتال میں غریبوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے میں پیش آرہی دشواریوں کو فوراً حل کیا جاۓ اور عوام کو طبی امداد بروقت فراہم کی جاۓ ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے