دودھ میں ملاوٹ ، عوام کی زندگی کو خطرہ ، دودھ مافیا کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے



دودھ میں ملاوٹ ، عوام کی زندگی کو خطرہ ، دودھ مافیا کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے



چونا، تیل اور کیمکل سے دودھ میں ملاوٹ کا گوپی چند پڈالکر نے اسمبلی لائیو ڈیمو دکھایا




ممبئی : 11 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) ایم ایل اے گوپی چند پڈالکر نے ودھان بھون میں ملاوٹی دودھ کا پردہ فاش کیا ہے۔ انہوں نے ایک لائیو ڈیمو  دکھاتے ہوئے بتایا دودھ میں کس طرح ملاوٹ ہوتی ہے۔ساتھ ہی پڈالکر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس ملاوٹ شدہ دودھ کی وجہ سے شہریوں کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دودھ میں ملاوٹ کے خلاف سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ایم ایل اے گوپی چند پاڈالکر اور سدابھاؤ کھوت نے بتایا کہ عوام کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے۔ بعض جگہوں پر دودھ میں تیل ملایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دودھ کا رنگ ایک جیسا رکھنے کے لیے اس میں چونا ملایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے تاکہ اس کی خوشبو دودھ کی طرح ہو. گوپی چند پڈالکر نے کہا ہے کہ اس طرح 1 لیٹر دودھ 10 لیٹر بن جاتا ہے۔ انہوں نے لائیو ڈیمو بھی دکھایا۔ دودھ میں یوریا بھی ملایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈیری فارمرز پریشان ہیں۔ اگر 1 لیٹر 10 لیٹر ہو جائے تو کسانوں کو پیسے کیسے ملیں گے؟ اس میں ممبئی والوں کا کیا قصور ہے کہ ممبئی کے لوگ دن رات پیسے دینے اور دودھ خریدنے کے لیے کام کرتے ہیں؟ گوپی چند پڈالکر نے یہ سوال کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کے دودھ کی قیمت ملنی چاہیے، اس لیے یہ ملاوٹ بند ہونی چاہیے۔

ریاست میں 80 سے 90 لاکھ لیٹر بھینس کا دودھ پیدا ہوتا ہے۔ اس وقت بازار میں ملاوٹ شدہ دودھ دستیاب ہے۔ دودھ مافیا کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ سدابھاؤ کھوت نے کہا کہ قانون کو سخت کیا جانا چاہیے کیونکہ ملاوٹ کے حوالے سے کی جانے والی کارروائی بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے۔ ناقابل ضمانت سزا ہونی چاہیے۔ دودھ میں ملاوٹ کے خلاف بنے قانون کو تبدیل کیا جائے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ رہے جانچ کرنے والے افسران کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ اسی لیے ہم نے ملاوٹ کا یہ تجربہ مہاراشٹر کو دکھا کر راز فاش کیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے