آزاد میدان میں شرد پوار، ادھو اور ادتیہ ٹھاکرے ،سپریہ سولے، روہت پوار اساتذہ کو حمایت دینے پہنچے
ٹیچرس کو 80 فیصد گرانٹ دینا اسکولوں کی ذمہ داری ،وزیر تعلیم دادا بھسے نے اسمبلی میں پھر یاد دلایا
گرانٹ فوری ریلیز کرنے اسمبلی میں نانا پٹولے و جینت پاٹل کی نمائندگی، وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس کی مہاوکاس اگھاڑی پر سخت تنقید
ممبئی : 9 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر کے اساتذہ کرام گرانٹ کیلئے آزاد میدان میں گزشتہ کئی دنوں سے دھرنا کررہے ہیں اور اس دھرنے میں شدت پیدا کرنے کیلئے اساتذہ نے 8 اور 9 جولائی کو ریاست گیر اسکول بند کا اعلان کرتے ہوئے آزاد میدان میں دھرنا جاری رکھا ۔یہاں مہاراشٹر بھر سے تقریباً پندرہ ہزار اساتذہ کرام نے اپنی شرکت درج کرائی ۔اس موقع پر مہاراشٹر کے قدآور لیڈران نے اساتذہ کے احتجاج کو حمایت دی ۔ان میں شرد پوار، ادھو ٹھاکرے ،سپریہ سولے، روہت پوار ،ادتیہ ٹھاکرے سمیت شکشک ایم ایل اے و گریجویٹ ایم ایل اے موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ آج مہاراشٹر میں ہزاروں کروڑ روپے روڈ راستوں کی تعمیر پر خرچ کئے جارہے ہیں لیکن قوم کے بہتر مستقبل بنانے والے اساتذۂ کرام کو انکا حق نہیں دیا جارہا ہے ۔ان لیڈران نے سرکار کی مذمت بھی کی ۔اس دھرنے میں شرد پوار نے کہا کہ آج ہی مہاراشٹر سرکار سے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اساتذہ کو انکا حق دلایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کرام قوم کے بہتر مستقبل معمار ہیں انکے ساتھ دہرا سلوک قابل مذمت ہے ۔اسی طرح ادھو ٹھاکرے نے بھی مہاراشٹر کی مہایوتی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اساتذہ کو فوری گرانٹ ریلیز کرنے کا مطالبہ کیا ۔ادھر آزاد میدان میں ہزاروں اساتذہ بارش میں بھیگ کر دھرنا دے رہے ہیں اور دوسری جانب اسمبلی اجلاس میں نمائندگی کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر نانا پٹولے نے کہا کہ سرکار اساتذہ کو گرانٹ کب دیگی اسکا جواب دیا جائے ۔آج دو دنوں سے مہاراشٹر کی سیکڑوں اسکول بند ہیں اساتذہ اور بچوں کا تعلیمی نقصان ہورہا ہے ۔اس پر فوری قابو پایا جائے ۔اسی طرح شرد پوار گروپ کے لیڈر سابق وزیر جینت پاٹل نے اسمبلی میں سرکار سے سوال کیا کہ اساتذہ کو ہر سال گرانٹ دینے کا فیصلہ ہوا تھا اس کے باوجود گرانٹ کیوں نہیں دی جارہی ہے اور آج اسکا خلاصہ ہاؤس میں کیا جائے کہ گرانٹ کب دی جائے گی؟ اس سوال کے جواب میں وزیر تعلیم دادا بھسے نے کہا کہ گرانٹ دینے کا جی آر گزشتہ سال ہی جاری ہوا ہے اور آج وزیر مالیات و وزیر اعلیٰ و شکشک سمنوئے سنگھ کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے انکے مسائل کا حل نکالا جائے گا لیکن اگر گرانٹ دینے کی بات قانونی طور پر کی جائے تو میں اسمبلی میں قانون کے مطابق بتاتا چلوں کہ اساتذہ کو تنخواہ دینے کی ذمہ داری اسکولوں کے انتظامیہ کی ہے ۔وزیر تعلیم نے کہا کہ سرکار اساتذہ کو گرانٹ دینے کیلئے مثبت ہے، لیکن اگر سرکار 20 فیصد گرانٹ دے رہی ہے تو اسکولوں کے ذمہ داران کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے اساتذہ کو 80 فیصد گرانٹ دیں ۔درایں اثنا اسمبلی میں وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے سخت لہجے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کرام کو حق ہے کہ وہ اپنے حقوق کیلئے دھرنا احتجاج کریں ۔لیکن جس طرح مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران سیاست کررہے ہیں وہ مناسب نہیں ہے، دھرنے میں جاکر لیڈران اپنی سیاسی دکان چمکا رہے ہیں پھڑنویس نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ ڈیوژن کی منظوری مہاوکاس اگھاڑی کانگریس این سی پی کے دور میں ہوئی لیکن انہوں نے بھی ڈھائی سال اقتدار کیا تب اساتذہ کی فکر کیوں نہیں تھی؟ کیوں انہیں ایک پھوٹی کوڑی بھی گرانٹ نہیں دی گئی؟ اور اب آزاد میدان میں سیاست کررہے ہیں، دیویندر پھڑنویس نے کہا کہ ہم نے شندے سرکار کے دور میں اساتذہ کو پہلے مرحلے کی گرانٹ جاری کی ہے اور دوسرا مرحلہ بھی منظور کردیا ہے جسکا جی آر بھی نکل گیا ہے کچھ مجبوریاں تھیں جس کے سبب انہیں گرانٹ ریلیز نہیں ہوسکی لیکن آج شام تک اس معاملے میں ٹھوس فیصلہ لیا جائے گا ۔دیویندر پھڑنویس نے اپوزیشن لیڈران پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی ہمدردی جائز ہے لیکن انکے مسائل حل کرنے کیلئے سیاست نہیں کی جانی چاہئے ۔ادھر آزاد میدان دھرنے میں مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر بھر کے اساتذہ و معلمات رات بھر دھرنا گاہ میں سونے پر مجبور رہیں ۔بھاری بارش میں بھی اساتذہ کرام دھرنے میں اب بھی موجود ہیں۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com