بھینس کی نسل کے جانوروں کی گاڑی پکڑنا باعت فکر، پولس اور ٹریفک انتظامیہ قانونی جانوروں کی نقل و حمل کیلئے تعاون کرے :آصف شیخ



بھینس کی نسل کے جانوروں کی گاڑی پکڑنا باعت فکر، پولس اور ٹریفک انتظامیہ قانونی جانوروں کی نقل و حمل کیلئے تعاون کرے


بقرعید کا تہوار مسلمانوں کیلئے مقدس، قربانی کے فریضہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو، انتظامیہ پرمٹ جاری کرے :آصف شیخ



مالیگاؤں :19 اپریل (پریس ریلیز)بقرعید کا تہوار مسلمانوں کیلئے مقدس تہوار ہے۔اس تہوار پر صاحب حیثیت مسلمان قربانی کا فریضہ انجام دیتا ہے اور موقع پر مسلمان جانوروں کی قربانی کرتے ہیں ۔مہاراشٹر سرکار نے گائے کے نسل کے جانوروں پر پابندی عائد کی ہے لیکن بھینس کی نسل کے جانوروں کی قربانی قانونی طور پر جائز ہے ۔مسلمان تاجر کالے جانوروں کی نقل و حمل کررہے ہیں تاکہ قربانی کے جانوروں کو مالیگاؤں میں لایا جا سکے لیکن دیکھنے میں ارہا ہے کہ گئو رکشکوں اور پولس انتظامیہ کالے جانوروں کی بھی پکڑ دھکڑ کررہے ہیں ۔لہذا اس جانب توجہ دیتے ہوئے کالے جانوروں کی پکڑ دھکڑ بند کی جائے ۔اس طرح کا تفصیلی مطالبہ ایک مکتوب کے ذریعے آصف شیخ نے ایڈیشنل ایس پی تیگبیر سنگھ سندھو سے کیا ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ اینمل ایکٹ کے تحت نہ آنے والے بھینس کی نسل کے جانور  کی نقل و حمل کا اجازت نامہ دیا جائے انہوں نے کہا کہ آنے والے بقرعید کے تہوار کے موقع پر مالیگاؤں شہر میں بھی قانون کے ایکٹ کے تحت نہ آنے والے جانوروں میں  بھینس کی نسل کے جانوروں کو بھی لای جاتا ہے۔ لیکن بھینس کی نقل و حمل کے دوران کچھ فرقہ پرست عناصر نفرت کا بازار گرم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔تاہم، ہم درخواست کرتے ہیں کہ جانوروں 10 سے 12 بھینس کی نقل و حمل کے لیے جو اینمل ایکٹ کے تحت قانون کی گرفت میں نہیں آتے ہیں،انہیں پولس انتظامیہ اور مالیگاؤں ٹرانسپورٹ برانچ کے ذریعے پرمٹ جاری کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔اور تعاون پیش کریں تاکہ بقرعید کا تہوار بھی پرامن طریقے سے گزر جائے ۔اسی طرح انہوں نے پولس سے مطالبہ کیا ہے کہ ہائے وے پر پولس قانونی طور پر آنے والے جانوروں کی سیکورٹی کا بھی خیال رکھیں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے