ٹیچر بھرتی گھوٹالے میں پہلی بار تعلیمی ادارے کا چیئرمین گرفتار ، شعبہ تعلیم میں ہلچل



ٹیچر بھرتی گھوٹالے میں پہلی بار تعلیمی ادارے کا چیئرمین گرفتار ، شعبہ تعلیم میں ہلچل 



 ایجوکیشن کمشنر سچیچیندر پرتاپ سنگھ کی پولس کمشنر ڈاکٹر رویندر کمار سنگل سے ملاقات،شفاف تحقیقات پر تبادلہ خیال 




ناگپور : 7 جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) بوگس ٹیچرس بھرتی و شالارتھ آئی ڈی گھوٹالے میں اب تک کئی افسران کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جس کی وجہ سے پورے محکمہ تعلیم میں خوف کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔ اس سے روزمرہ کے دفتری کام بھی متاثر ہو رہے ہیں۔اب اس پس منظر میں اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے کمشنر سچیچنندر پرتاپ سنگھ نے بدھ کو پولس کمشنر ڈاکٹر رویندر کمار سنگل سے ملاقات کی اور ان سے بات کی کہ جب تک پوری تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتی گرفتاری کے لیے کارروائی نہ کی جائے۔ تاہم، جمعہ کو شلارتھ آئی ڈی گھوٹالے میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ جس کی وجہ سے شعبہ تعلیم میں ہلچل مچ گئی ہے۔
پولس نے پہلی بار شالارتھ آئی ڈی گھوٹالے میں کسی ادارہ کے چیئرمین کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے چرن نارائن چیتولے (63، بھنڈارا) کو فرضی دستاویزات کی بنیاد پر ہیڈ ماسٹر کی تقرری کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ ادارہ کے چیئرمین کو صحت کی خرابی کے باعث میڈیکل وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس کارروائی سے شعبہ تعلیم اور خصوصاً ادارہ مینجمنٹ حلقے میں ہلچل مچ گئی ہے۔ چیٹولے بھنڈارا ضلع کے لکھندور میں دو اداروں، راج شری تعلیم سنستھا اور نوودیا سکھشن سنستھا کے صدر ہیں۔ ملزم پرنسپل پراگ پڈکے نے ایس کے بی اپر پرائمری، سیکنڈری ودیامندر، یادو نگر، ناگپور کے جعلی اور فرضی دستاویزات تیار کیے اور اس کی بنیاد پر ڈپٹی ڈائرکٹر الہاس نارڈ نے مالی لین دین کیا اور راج شری سکھشن سنستھا کے اسکول میں ہیڈ ماسٹر کے عہدے کو غلط طریقے سے منظور کیا۔
یہ واقعہ منا واگھمارے کی شکایت کے بعد سامنے آیا ہے۔ پولس نے اس گھوٹالے میں پڈکے، ڈپٹی ڈائریکٹر الہاس نارڈ اور سات دیگر کو گرفتار کیا تھا۔ اس معاملے میں پڈکے کے دستاویزات پر چوٹولے کے دستخط تھے۔ اس کی تصدیق کے بعد پولس نے جمعرات کی رات چیٹولے کو بھنڈارا سے گرفتار کیا۔ ہسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد پولس اس کی مکمل تفتیش کرے گی۔ پولس نے عدالت کے سامنے پولس تحویل کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے