وقف ترمیمی قانون :سپریم کورٹ میں سماعت جاری، مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے کنوینر آصف شیخ کی اپیل بھی دائر
ایڈوکیٹ کپل سبل سے مستقیم ڈگنیٹی کی ملاقات ،وقف ایکٹ کیخلاف کپل سبل کی کورٹ میں مدلل بحث
مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کا وفد دہلی میں مقیم ، 22 جون کی کانفرنس کیلئے وکلاء اور مفکرین سے ملاقات کریگا :مستقیم ڈگنیٹی
نئی دہلی: 20 مئی (بیباک نیوز اپڈیٹ) وقف ترمیمی قانون 2025 کی آج سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے ۔آج دہلی میں سپریم کورٹ کے احاطہ میں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے کو آرڈینٹر مستقیم ڈگنیٹی نے کپل سبل سے ملاقات کی ۔اس موقع پر انکے ہمراہ ایڈوکیٹ توصیف شیخ اور نوید خطیب و جیند عالم بھی موجود تھے ۔دہلی سے بذریعہ فون مستقیم ڈگنیٹی نے نمائندہ بیباک کو بتایا کہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف مالیگاؤں سے تشکیل دی گئی مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کی جانب سے کمیٹی کے کنوینر آصف شیخ کی پٹیشن بھی دائر کردی گئی ہے ۔کمیٹی نے سپریم کورٹ کے وکیل ارشاد حنیف کے توسط سے آصف شیخ کی جانب سے پٹیشن نمبر 25010/2025 سپریم کورٹ میں داخل کی ہے ۔اس طرح کی تفصیلات بھی مستقیم ڈگنیٹی نے دی ۔انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں کپل سبل بحث کررہے ہیں ۔ہم نے 167 صفحات پر مشتمل اپیل کورٹ میں دائر کی ہے ۔تمام اپیلوں پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہورہی ہے اور کپل سبل اس معاملے میں کورٹ میں پیروی کررہے ہیں ۔مستقیم ڈگنیٹی نے مزید کہا کہ مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی آصف شیخ کی قیادت میں جہاں سپریم کورٹ میں نئے وقف قانون کیخلاف لڑ رہی ہیں وہیں اس معاملے میں آئندہ ماہ 22 جون کو مالیگاؤں میں شمالی مہاراشٹر کے پانچ اضلاع پر مشتمل اقلیتی کانفرنس بھی منعقد کی جارہی ہے ۔اس سلسلے میں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کا وفد دہلی میں مقیم ہیں اور کانفرنس کیلئے مفکرین، وکلاء اور علما کے علاوہ تعلیمی و قانونی ماہرین سے ملاقات کرینگے اور انہیں مالیگاؤں کی اقلیتی کانفرنس میں مدعو کرنے کا دعوت نامہ بھی دیا جائے گا ۔اس موقع پر مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر کے مسلمانوں کے قانونی و جمہوری حقوق کی بحالی کیلئے جدوجہد کررہی ہیں ۔مستقیم ڈگنیٹی نے امید ظاہر کی ہے کہ آصف شیخ سمیت مسلم پرسنل لا بورڈ اور دیگر سیاسی و مذہبی تنظیموں اور سیکولر لیڈران کی پٹیشن پر سپریم کورٹ نئے وقف قانون کیخلاف مسلم پرسنل لاء کے موقف پر اپنا فیصلہ سنائے گی ۔ایسی ہمیں امید ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ہر معاملے میں اپنا قانونی و جمہوری حقوق حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com