دس تعلیمی اداروں میں فرضی اساتذہ کی بھرتی کا چونکا دینے والا معاملہ اجاگر ، ناسک ڈیوژن کے دو سرکاری آفیسران کیخلاف مقدمہ درج
جلگاؤں: 29 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) جلگاؤں ضلع کے 10 تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی بوگس بھرتی کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔اسکول آئی ڈی دے کر 49 اساتذہ کو 50 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ سرکاری خزانے سے دی گئی۔اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد، ناسک کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن آفس کے اکاؤنٹس آفیسر ادے پنچ بھائی اور جلگاؤں سیکنڈری پے اسکواڈ کے سپرنٹنڈنٹ راج موہن شرما کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
شکایت کے بعد ایجوکیشن کمشنر نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ جانچ کے بعد شکایت میں دی گئی معلومات کو درست پایا گیا اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔ابتدائی شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ دھوکہ دہی عہدیداروں اور ہیڈ ماسٹر کی ملی بھگت سے کی گئی ہے۔ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں اکاؤنٹس آفیسر ادے پنچ بھائی اور راج موہن شرما نے عہدیداروں اور ہیڈ ماسٹر کی ملی بھگت سے اساتذہ کو فرضی طور پر بھرتی کیا اور ان کے نام پر حکومت سے منظور شدہ تنخواہ حاصل کی۔ اس گھوٹالے سے تعلیمی شعبے میں ایک بڑا فراڈ سامنے آیا ہے۔ تعلیم کے شعبے کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
امید ہے کہ اس معاملے میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تعلیم کے میدان میں اس طرح کی دھوکہ دہی بہت سنگین ہے اور اس معاملے نے تعلیمی نظام میں بے شمار مسائل کو بے نقاب کیا ہے۔ یہ معاملہ تعلیمی شعبے کے ذمہ داروں کے لیے ایک وارننگ کا کام کر سکتا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات پر سختی سے قابو پانے کی ضرورت ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com