تقویٰ گولڈ کو آصف شیخ نے یاد دلایا تقویٰ اور پرہیزگاری کا درس، شوروم کی تعمیر غیر قانونی! ۔



تقویٰ گولڈ کو آصف شیخ نے یاد دلایا تقویٰ اور پرہیزگاری کا درس، شوروم کی تعمیر غیر قانونی! 



کیا تقویٰ گولڈ شوروم کو کارپوریشن مُنہدم کردیگی ، لوک ایوکت کی ہدایت پر کارپوریشن کی نوٹس، معاملہ پولس اسٹیشن بھی پہنچا




مالیگاؤں : 5 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں شہر کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے کارپوریشن پہنچ کر عوامی مسائل پر کارپوریشن کمشنر سے بات چیت کی، اسی دوران انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تقویٰ گولڈ شوروم جو محمد علی روڈ پر بنا ہوا ہے ۔اس کی تعمیر پر سوالات اٹھ رہے ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ ہم مسلمان ہیں، ایمان والے ہیں ۔ہمیں تقویٰ کا مطلب اچھی طرح جاننا چاہیے اور سمجھنا چاہیے، عام لہجے میں بات چیت کرتے ہوئے آصف شیخ نے ایمانی بات کہہ دی، انہوں نے کہا کہ تقویٰ کا معنی پرہیزگاری، مطلب ہم دین و سنت کے مطابق باریک سے باریک مسائل کو سامنے رکھ کر انتہائی دیانت داری سے زندگی گزارنا ، اپنی ذات سے کسی کو تکلیف نہ دیں ۔لیکن صرف نام رکھ لینے سے تقویٰ نہیں آتا، اسے اپنی زندگی میں عملی طور پر عوام کو نمونہ پیش کرنا پڑتا ہے اور پھر تقویٰ خود بخود نظر آنے لگتا ہے ۔لیکن محمد علی روڈ پر جس جگہ تقویٰ گولڈ شوروم کا افتتاح ہوا ہے وہ جگہ بھی تنازعہ کا شکار بن گئی ہے کیونکہ اس جگہ کو ڈی پی پلان کے مطابق 12 میٹر روڈ کی کچھ جگہ کو اپنے استعمال میں لیا گیا جس سے  تقویٰ شوروم کی عمارت کی تعمیر غیر قانونی قرار دی جاتی ہے ۔اس ضمن میں میونسپل کارپوریشن نے لوک ایوکت کی ہدایت پر آزاد نگر پولس اسٹیشن میں نوٹس دیکر مقدمہ درج کرنے کا لیٹر بھی دیا ہے ۔اسی طرح کارپوریشن نے خود اس عمارت کو از خود مُنہدم کرنے کی ایک نوٹس بلڈنگ کے مالک کو بھی دی ہے ۔



آصف شیخ نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگ صرف پہناوا مسلمانوں جیسا پہنتے ہیں، ملت اور مذہب کے نام پر لوگوں کو پہلے سیاسی جال میں پھنساتے ہیں ۔پھر ووٹ کے ذریعے لوٹ مچاتے ہیں اور جب عوام پر اندھا بھروسہ جمانے میں یہ لوگ کامیاب ہوجاتے ہیں تو وہاں گولڈ کا کاروبار کرتے ہیں اور پھر ووٹ کے بعد نوٹوں سے بھی عوام کو لوٹنے لگتے ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ آج ہم کارپوریشن اسی لئے بھی آئے تھے کہ اس معاملے میں کارپوریشن مزید کارروائی کب اور کس طرح کریگی؟۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی میں جس جگہ تقویٰ شوروم تعمیر ہوا ہے وہ جگہ کارپوریشن کے ڈی پی پلان میں بارہ میٹر چوڑے راستے کا کچھ حصہ بتائی گئی ہے جس کی وجہ سے یہ عمارت غیر قانونی قرار دی جاتی ہے تو کیا کارپوریشن کے 52/53 کے کارروائی لیٹر کے مطابق عمارت مالک از خود اپنے ہاتھوں سے اس عمارت کو توڑ دیگا؟ کیا پھر یہ نوٹس کو اہمیت نہ دیتے ہوئے کارپوریشن کے آرڈر کی مزید خلاف ورزی کرتا ہے یا پھر کارپوریشن اپنے طور پر اس عمارت کو توڑنے کی منصوبہ بندی ظاہر کرتی ہے؟ ان سب سوالوں کا جواب آنے والے دنوں میں ضرور مل جائے گا ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے