جنم داخلہ معاملہ سنگین رخ اختیار کر گیا، تحصیلدار نے 2900 سے زائد جنم داخلوں کو رد کرنے کی اپیل کردی
شبانہ اور نجمہ بانو کی ضمانت نامنظور، سرکاری وکیل نے قومی سلامتی کا عذر پیش کیا
ہم تحصیلدار کی اپیل کیخلاف اور ضمانت کیلئے ممبئی ہائی کورٹ میں سینئر کونسل کی خدمات لینگے
بغیر کسی چندے کے تمام اخراجات مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی برداشت کریگی، عوام کسی کو چندہ نہ دیں ،MDC کی پریس کانفرنس
مالیگاؤں : 8 مارچ (بیباک نیوز اپڈیٹ) جنم داخلہ معاملہ اب سنگین رخ اختیار کرتا جارہا ہے ۔اس معاملے میں چھاؤنی پولس اسٹیشن میں کئی افراد پر دو مقدمات درج ہیں ۔اس ضمن میں ایس آئی ٹی اپنی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ضمانت کے عریضوں کو نامنظور نامنظور کررہی ہیں ۔بڑی فکر مندی کیساتھ ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم نے گزشتہ روز نجمہ بانو اور شبانہ بانو کی ضمانت عریضہ مقامی کورٹ میں پیش کیا تھا لیکن عدالت نے اسے نامنظور کردیا، عدالت میں سرکاری وکیل ایڈوکیٹ ششیر ہیرے نے اس معاملے کو بنگلہ دیشی اور روہنگیائی کے جنم داخلوں کی جانچ کرتے ہوئے اسے نیشنل سیکیورٹی (قومی سلامتی) کا مسئلہ بتا دیا ۔جو کہ اس معاملے کو دوسرے رخ پر لے جا کر مالیگاؤں کے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ہم اس کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں خصوصی طور پر سینئر کونسل کے وکلاء کی خدمات لیکر ضمانت منظور کروانے کی کوشش کرینگے ۔اس طرح کی تفصیلات آصف شیخ رشید نے کیا ۔موصوف آج دوپہر تین بجے شیخ رشید چیرٹیبل فاؤنڈیشن کی فاس آگرہ روڈ پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، آصف شیخ نے مزید کہا کہ دوسری فکر مندی کی بات یہ ہے کہ مالیگاؤں تحصیلدار نے مالیگاؤں کارپوریشن کمشنر اور ہیلتھ آفیسر کو ایک مکتوب لکھ کر اپیل کی ہے کہ کارپوریشن نے تحصیلدار کے آرڈر پر جو 2900 سے زائد جنم داخلے بنا کر دئیے ہیں وہ رد کردے ۔تحصیلدار نے لیٹر میں کہا کہ یہ داخلوں کیلئے نائب تحصیلدار نے آرڈر منظور کئے ہیں جو کہ انکا اختیار نہیں تھا ۔اس لئے جنم داخلے بوگس ہیں ۔اس پر بھی آصف شیخ نے کہا کہ تحصیلدار نے اپنا پاور ڈیلیگٹ نائب تحصیلدار کو کیا ہے ۔جب تمام اختیار نائب تحصیلدار کو دیئے گئے ہیں تو پھر ان 2900 سے زائد داخلوں کو رد نہیں کیا جاسکتا ۔
آصف شیخ نے کہا کہ تحصیلدار کے اس فیصلے کیخلاف بھی ہم ممبئی ہائی کورٹ میں سنیئر کونسل کی خدمات لینگے ۔اسی طرح آصف شیخ نے کہا کہ اس ضمن میں مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی پورے اخراجات برداشت کریگی ۔انہوں نے کہا کہ عوام اس معاملے میں کسی کو چندہ نہ دیں ۔مالیگاؤں کورٹ سے لیکر ممبئی ہائی کورٹ تک تمام خرچ ہم مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے ذمہ داران آپس میں مل جل کر برداشت کررہے ہیں ۔عوام کسی کو چندہ نہ دیں ۔ہم بغیر چندے کے تمام اخراجات اٹھا رہے ہیں ۔
اس پریس کانفرنس میں مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ دونوں خواتین کی ضمانت کینسل ہوگئی ۔پیر کو اس کا فیصلہ سنایا جائے گا لیکن عدالت میں بحث مکمل کرلی گئی ہے ۔عدالت کا ماحول دیکھ کر سرکاری وکیل کی جرح سے تشویش ہورہی ہے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ کل ہم نے جنم داخلہ معاملہ کے متاثرین کے اہل خانہ کیساتھ میٹنگ کی اور انہیں سنگینی بتائی اور انکی ہمت و ڈھارس بھی باندھی اور یہ یقین دلایا کہ ہم ہر محاذ پر لڑائی لڑ کر انصاف حاصل کرینگے ۔مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ہم ضمانت کیلئے اور تحصیلدار کے فیصلے کیخلاف ممبئی ہائی کورٹ میں سینئر وکلا کی خدمات لینگے ۔ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے اپنا رہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ تحصیلدار نے ابھی جو، 2900 جنم داخلوں کو رد کرنے کی اپیل کی ہے وہ واپس لی جائے ۔
اس موقع پر ایڈوکیٹ توصیف شیخ نے کہا کہ جب نائب تحصیلدار کو اختیار دیا گیا تھا تو وہ جنم داخلے غیر قانونی کیسے ہوگئے ۔جبکہ تحصیلدار نے نائب تحصیلدار کو جب اختیار دیا تھا تو اسکی منظور ضلع کلکٹر اور پرانت آفیسر سے حاصل کی ہوگی اور اس کے بعد انہیں یہ اختیار دیا گیا تھا ۔اس لئے سرکار اور ایس آئی ٹی زبردستی عوام کا بیباک نقیب حیران کررہے ہیں ۔اس پریس کانفرنس میں اسلم انصاری، شکیل بیگ، ایڈوکیٹ ہدایت اللہ،صابر گوہر، اعجاز عمر، جاوید انیس، فاروق قریشی،زاہد ندوی، ابو لیث انصاری، عبدالرحمن انصاری، محمد ممبر سمیت مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے اراکین موجود تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com