چھاؤنی پولس اسٹیشن میں دوسری ایف آئی آر درج، مزید،10 افراد پر مقدمہ درج، انتہائی سنگین دفعات کا اطلاق چار خواتین سمیت 7 ملزم فرار ،تین گرفتار


چھاؤنی پولس اسٹیشن میں دوسری ایف آئی آر درج، مزید،10 افراد پر مقدمہ درج، انتہائی سنگین دفعات کا اطلاق 


چار خواتین سمیت 7 ملزم فرار ،تین گرفتار، 18 فروری تک پولس تحویل، اب تک 19 افراد پر مقدمہ درج 


دوسری ایف آئی آر غیر قانونی، ہائی کورٹ جانے کا فیصلہ ،ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان اور ایڈوکیٹ عارف شیخ کی پیروی 


آصف شیخ و مستقیم ڈگنیٹی کی پولس کارروائی پر عوام سے اہم اپیل، جمعہ کو ہنگامی میٹنگ کا اعلان 





مالیگاؤں : 16 فروری (بیباک نیوز اپڈیٹ) جنم داخلہ معاملہ میں مقامی تحصیلدار کی فریاد پر مزید دس افراد کیخلاف آج 16 فروری کو چھاؤنی پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔اس معاملے میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے مزید 7 لوگوں کو پولس نے فرار بتایا ہے ۔گرفتار ملزمین میں محمد اعظم محمد سلامو، محمد آصف نہال احمد اور ماجد احمد محمد صدیق کو گرفتار کرتے ہوئے چھاؤنی پولس نے معزز جج چمنکر کی عدالت میں پیش کیا، معزز جج نے انہیں 18 فروری تک پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم صادر کیا ۔اس طرح کی تفصیلات دفاعی وکیل ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان نے دی ۔ایڈوکیٹ عبدالعظیم خان نے عدالتی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چار ہزار جنم داخلوں میں بوگس کاغذات کا الزام لگایا گیا ۔آج نیا مقدمہ چھاؤنی پولس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے ۔جسکا رجسٹرڈ نمبر 51/2025 ہے ۔ان دس ملزمین پر دفعہ 318(4)، 336(3)، 340(2)، 338 اور 3(5)کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔اس ضمن میں پولس نے تین افراد کو گرفتار کیا اور 7 کو فرار بتایا ہے ۔عظیم خان نے بتایا کہ تحصیلدار نے بھی آنکے کاغذات کو بوگس بتایا ۔اس موقع پر سینئر وکیل عظیم خان نے اس معاملے کو قانون کی دھاندلی بتایا ۔انہوں نے کہا کہ شنکر مہاجن نے کورٹ میں بتایا کہ وہ تحصیلدار کو فون پے اور بینک کے ذریعے پیسہ دیتا تھا ۔وہ اینٹی کرپشن اور پولس کی نظر میں ملزم ہیں ۔انہیں بھی گرفتار کیا جانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جھوٹے کاغذات بنانے کے معاملے میں تین سال کی سزا کا ذکر ہوتا ہے لیکن پولس نے ایسی ایسی دفعات کا اطلاق کیا ہے جس میں سات سال کی سزا کا سیکشن ہے ۔عظیم خان نے کہا کہ آج رجسڑڈ ہوئی دوسری ایف آئی آر غیر قانونی ہے ۔ہم ہائی کورٹ میں اسے چیلینج کرینگے۔


اس موقع پر ایڈوکیٹ عارف شیخ نے کہا کہ پولس نے جن ملزمین کو گرفتار کیا ہے ان میں محمد اعظم محمد سلامو، محمد آصف نہال احمد اور ماجد احمد محمد صدیق ہے ۔ایڈوکیٹ عارف شیخ نے کہا جنہیں پولس نے فرار بتایا ہے ان میں چار لیڈیز اور تین مرد ہیں ۔انکے نام  فریدہ بانو شفیق احمد عمر 54 سال،  شمس النساء شکیل احمد عمر 60 سال، محمد خالد شکیل احمد عمر 20 سال، راشدہ سعید احمد عمر 69 سال، جمیل خان جیلانی خان محبوب خان عمر 28 سال، شیخ ارباز شیخ صلاح الدین عمر 23 سال ، عرفانہ بیگم شیخ خواجہ عمر 29 سال بتائے ۔انہوں نے بتایا کہ اب تک دو ایف آئی آر میں 19 افراد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔گیارہ افراد گرفتار اور 8 فرار بتائے گئے ہیں ۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی کے کنوینر آصف شیخ اور مستقیم ڈگنیٹی بھی کورٹ میں موجود تھے ۔یہاں آصف شیخ نے کہا کہ پولس کی کارروائی تیزی سے جاری ہے اور اب افسوس کیساتھ ہمیں کہنا پڑ رہا ہے کہ اس معاملے میں ہماری دو ماں بہنیں جیل میں قید ہیں اور مزید چار عورتوں پر کیس بن گیا ہے انہیں پولس نے فرار بتایا ہے اسی طرح آج تین افراد کو گرفتار کیا گیا اور تین جینٹس سمیت چار لیڈیز کو فرار بتایا گیا ہے ۔اس معاملے میں اب شہریان کو ساتھ میں آکر قانونی و جمہوری لڑائی کیلئے تیار رہنا ہوگا ۔آصف شیخ نے کہا کہ معاملہ سنگین ضرور ہے لیکن عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، ہم انہیں چھوڑ کر بھاگنے والے نہیں، مائناریٹی ڈیفینس کمیٹی ہر حال میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور اس سلسلے میں ہم جمعہ کو دگڑو آئیل مل میں ایک ہنگامی میٹنگ کا انعقاد کررہے ہیں اس میں بھی عوام کو آنا چاہیے ۔یہاں مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ حالات انتہائی خراب ہوتے جارہے ہیں ۔بارہ نومبر کی طرح ایک معاملہ میں کئی ایف آئی آر رجسٹرڈ ہورہی ہیں ۔عوام کو اب ہمارے ساتھ آکر قانونی و جمہوری لڑائی لڑنا پڑے گی ۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کی ہنگامی میٹنگ میں عوام کثیر تعداد میں شرکت کریں ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے