جامعہ دارالہدیٰ کی افتتاحی تقریب میں عمران پرتاب گڑھی بطور مہمانِ خصوصی شریک


جامعہ دارالہدیٰ کی افتتاحی تقریب میں عمران پرتاب گڑھی بطور مہمانِ خصوصی شریک


(پریس ریلیز) کیرالا، یکم جنوری 2025: جامعہ دارالہدیٰ کی افتتاحی تقریب میں مشہور اردو شاعر اور سیاسی رہنما عمران پرتاب گڑھی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ ان کی شرکت نے طلبہ، اراکین جامعہ، اور محبانِ اردو کے دلوں کو مسرت بخشی اور تقریب کو یادگار بنا دیا۔  
جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کی خدمات کے اعتراف میں منعقدہ تقریب کے دوران مشہور و معروف شاعر اور خطیب عمران پرتاب گڑھی نے اپنی پُرمغز تقریر میں ادارے کی علمی و تعلیمی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ ایک منفرد ادارہ ہے جو نہ صرف روایتی دینی تعلیم فراہم کرتا ہے بلکہ عصر حاضر کی عصری ضروریات کو بھی بخوبی پورا کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جامعہ کے نصاب میں اسلامی علوم کے ساتھ جدید علوم کی شمولیت ایک قابل تقلید مثال ہے، جو طلبہ کو زندگی کے ہر میدان میں کامیابی کے لیے تیار کرتی ہے۔عمران پرتاب گڑھی نے طلبہ کو علم کی اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے نصیحت کی کہ وہ اپنی زندگی میں تعلیم کو اولین ترجیح دیں اور اسے اپنی شخصیت کی تعمیر کا ذریعہ بنائیں۔ انہوں نے مسلمانوں کو موجودہ دور کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے منصوبہ بندی اور حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی وہ ذریعہ ہے جس کے ذریعے ہم اپنی کمیونٹی کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔ 
تقریب کے دوران، عمران پرتاب گڑھی نے اپنی مشہور نظمیں بھی پیش کیں۔ خاص طور پر ان کی نظم ''لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری'' کی نئی تضمین نے سامعین کو جھومنے پر مجبور کر دیا۔ ان کے الفاظ نے سامعین کے دلوں میں ایک نئی امنگ اور جذبہ پیدا کیا، اور محفل میں ایک روحانی اور جذباتی کیفیت پیدا ہوگئی۔اختتام پر جامعہ کی انتظامیہ نے عمران پرتاب گڑھی کو ایک خصوصی مومنٹو پیش کیا، جس میں جامعہ کی مرکزی عمارت کی شاندار تصویر شامل تھی۔ یہ مومنٹو جامعہ کی تعلیمی و ثقافتی اہمیت کی عکاسی کرتا تھا۔ اس موقع پر جامعہ کے طلبہ نے بھی اپنی تحریری کتابیں عمران پرتاب گڑھی کو تحفے میں پیش کیں، جو ان کے لیے ایک یادگار لمحہ ثابت ہوا۔
یہ تقریب اس بات کا عملی اظہار تھی کہ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ نہ صرف تعلیمی بلکہ ثقافتی سطح پر بھی اپنی منفرد شناخت رکھتا ہے۔ عمران پرتاب گڑھی کی شرکت نے اس تقریب کو مزید اہم اور یادگار بنا دیا۔ عمران پرتاب گڑھی نے اپنے خطاب میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیرالا آنا ان کے لیے باعثِ مسرت ہے۔ انہوں نے جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ کی دعوت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس کے منتظمین، خاص طور پر منور علی شہاب تنگل اور سباق کمیٹی کے تعاون کو بھرپور انداز میں سراہا۔ عمران پرتاب گڑھی نے کہا کہ جامعہ دارالہدیٰ جیسے تعلیمی ادارے امتِ مسلمہ کے لیے روشنی کا مینار ہیں، اور وہ مستقبل میں جہاں بھی جائیں گے، اس ادارے کا ذکر کریں گے اور اس کی اہمیت کو اجاگر کریں گے۔
یہ تقریب نمازِ عشاء کے بعد منعقد ہوئی، جس کے سبب سامعین کو عمران پرتاب گڑھی سے تفصیلی ملاقات کا موقع نہ مل سکا۔ تاہم ان کے نصیحت بھرے الفاظ، گہری بصیرت سے معمور خطاب، اور دل کو چھو لینے والی نظمیں سامعین کے دلوں میں ہمیشہ محفوظ رہیں گی۔ ان کی موجودگی نے محفل میں ایک نئی روح پھونک دی اور سامعین کو علم و ادب کی اہمیت کا شعور بخشا۔تقریب کے اختتام پر عمران پرتاب گڑھی جلد ہی واپس روانہ ہوگئے، لیکن ان کا یہ دورہ جامعہ کی تاریخ میں ایک یادگار لمحے کے طور پر محفوظ ہو گیا۔ جامعہ دارالہدیٰ کی افتتاحی تقریب نہ صرف تعلیمی میدان میں ایک اہم قدم تھی بلکہ طلبہ اور علم دوست افراد کے لیے ایک رہنما پروگرام بھی ثابت ہوئی۔ اس تقریب نے جامعہ کی اہمیت کو مزید نمایاں کیا اور اس کے علمی کردار کو اجاگر کیا۔
یہ تقریب اس بات کا عملی ثبوت تھی کہ جامعہ دارالہدیٰ اسلامیہ نہ صرف تعلیمی بلکہ سماجی اور ثقافتی سطح پر بھی ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔ عمران پرتاب گڑھی کی شرکت نے نہ صرف پروگرام کو وقار بخشا بلکہ سامعین کو علم و حکمت کی روشنی سے منور کیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے