جمعیتہ علماء مالیگاؤں اور مفتی اسماعیل کے تعلق سے بیان بازی کرنے پر حاجی خالد شیخ رشید کو قانونی نوٹس موصول



جمعیتہ علماء مالیگاؤں اور مفتی اسماعیل کے تعلق سے بیان بازی کرنے پر حاجی خالد شیخ رشید کو قانونی نوٹس موصول 


ایڈوکیٹ نیاز لودھی کی معرفت سیکرٹری جمعیتہ علماء مالیگاؤں نے ایک کروڑ روپے حرجانہ اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا 




مالیگاؤں : 11 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) جمعتہ علماء ایک دینی و سماجی تنظیم ہے ۔اور اس تنظیم کی بنیاد 1919 میں رکھی گئی تھی ۔اس تنظیم نے جنگ آزادی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے ۔ملک کے دستور اور بھائی چارگی کیلئے اس تنظیم نے بے مثال خدمات انجام دی ہیں اور ملک بھر میں اس تنظیم کے کروڑوں ممبران ہیں ۔ جمعیتہ علماء ہند کی ملک بھر میں کئی ضلعی و شہری اور گاؤں گاؤں میں شاخیں ہیں ۔ملک بھر میں آسمانی و زمینی آفات و ناگہانی حادثات کے شکار ہوئے پریشان حال لوگوں کی یہ تنظیم بلا تفریق امداد بھی کرتی آئی ہیں ۔اس تنظیم کی ایک شاخ مالیگاؤں شہر میں بھی قائم ہے ۔جس کے صدر مفتی محمد اسماعیل قاسمی ہیں ۔اپنے سیاسی فائدہ کیلئے اس تنظیم اور اس کے صدر مفتی محمد اسماعیل قاسمی پر بے بنیاد الزام عائد کیا گیا ہے ۔لہٰذا اس بے بنیاد الزام کی کھلے عام اخبارات میں تین دفعہ معافی نامہ شائع کیا جائے اور معافی مانگی جائے ۔اسی طرح جمعیتہ علماء مالیگاؤں کی بدنامی کرنے کے معاملہ میں ہتک عزت کے تحت ایک کروڑ روپے حرجانہ ادا کیا جائے ۔اس طرح کی ایک نوٹس جمعیتہ علماء مالیگاؤں کی جانب سے سیکرٹری عبد الرحمن یاسین احمد عرف پیارے نے ایڈوکیٹ نیاز احمد لودھی کے توسط سے حاجی خالد شیخ رشید کو بذریعہ پوسٹ روانہ کیا ہے۔چودہ نکاتی نوٹس میں جمعیتہ علماء ہند و مالیگاؤں کے کارہائے نمایاں کا تذکرہ کیا گیا ہے اور اسی کے حوالے سے لکھا ہے کہ آپ نے 24 ستمبر 2024 کو فتح میدان، مالیگاؤں میں ایک میٹنگ کی اور آپ نے مذکورہ تنظیم کے خلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ تنظیم بنگلہ دیش کے لوگوں کی مالی مدد (فنڈنگ) کر رہی ہے۔جمعیتہ علماء مالیگاؤں پر ہتک عزت کا یہ الزام بے بنیاد ہے اور کسی مضبوط ثبوت کے بغیر آپ نے یہ سب باتیں کہہ دی ہے ۔ آپ نے صرف ہماری تنظیم کو اپنے سیاسی مقاصد و فائدے کیلئے بدنام کیا ہے ۔آپ نے ہماری تنظیم پر غدار ہونے کا الزام لگا کر ملک کے ساتھ پوری ایمانداری سے کام کررہی اس تنظیم کو بدنام کیا ہے۔آپکے بیان سے جمعیتہ علماء کے ملک بھر میں ماننے والوں کے دل کو شدید دکھ پہنچا ہے۔


نوٹس میں خالد شیخ رشید سے کہا گیا ہے کہ آپ کا مفتی محمد اسماعیل قاسمی سے سیاسی اختلاف ہو سکتا ہے لیکن آپ نے ہماری تنظیم کو بدنام کیا ہے۔ آپ کو اس تنظیم کو بدنام کرنے کا کوئی قانونی حق نہیں ہے۔آپ کے بیان سے ملک کی تحقیقاتی ایجنسیوں کی نظر میں یہ تنظیم شک کے دائرے میں آسکتی ہیں ۔اس لیے، آپ کو خبر دار کیا جاتا ہے کہ آپ نے ہماری تنظیم کی جو ہتک عزت کی ہے، اس کے معاوضے کے طور پر، آپ کو ہماری تنظیم کو ایک کروڑ روپے کی رقم ادا کرنی چاہیے اور ایک عوامی معافی نامہ شائع کروا کر معافی مانگنا چاہیے۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ اگر آپ مذکورہ نوٹس کی حصولیابی کی تاریخ سے سات دنوں کے اندر نوٹس میں درج مطالبہ پورا نہیں کرتے ہیں، تو ہم مالیگاؤں کی فوجداری عدالت میں آپ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں گے۔ مذکورہ نوٹس کی فیس 5000 روپے بھی آپ پر عائد کی گئی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس نوٹس پر حاجی خالد شیخ رشید کس طرح اپنی صفائی پیش کرتے ہیں؟ حالانکہ حاجی خالد شیخ رشید نے اسی وقت فوری طور پر الفاظ کی ادائیگی میں مالی مدد کی بجائے فنڈنگ کا لفظ استعمال کرنے پر معافی بھی مانگ لی تھی اور اسے اخبارات کے علاوہ شوسل میڈیا پر وائرل بھی کروایا تھا ۔لیکن اب انہیں اس معاملے میں ایک قانونی نوٹس ملی ہے ۔اس پر آگے کیا ہوتا ہے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے