ماہر اقتصادیات، ہندوستان کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ چل بسے
ڈاکٹر منموہن سنگھ کا اقتصادی، تعلیمی اور سیاسی سفر
نئی دہلی: 26 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے جمعرات کی رات انہیں علاج کے لیے دہلی کے ایمس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ 2004 سے 2014 تک دس سال تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ منموہن سنگھ ملکی سیاست میں ایک پڑھے لکھے، نرم گو اور حساس لیڈر کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ ملک کے پہلے وزیر اعظم تھے جنہوں نے جواہر لال نہرو اور اندرا گاندھی کے بعد 10 سال تک خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو پنجاب میں پیدا ہوئے۔انہوں نے 1952 میں پنجاب یونیورسٹی سے اکنامکس میں بیچلر اور 1954 میں ماسٹر ڈگری کے ساتھ گریجویشن کیا۔انہوں نے 1957 میں کیمبرج یونیورسٹی سے اکنامک ٹرپوس مکمل کیا۔اس کے بعد انہوں نے 1962 میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے معاشیات میں ڈی فل کیا۔ 1971 میں، وہ وزارت تجارت، حکومت ہند میں بطور اقتصادی مشیر شامل ہوئے۔ انہیں 1972 میں وزارت خزانہ میں چیف اکنامک ایڈوائزر بنا دیا گیا۔ڈاکٹر منموہن سنگھ 1991 سے راجیہ سبھا کے رکن تھے جہاں وہ 1998-2004 تک قائد حزب اختلاف رہے۔ 2004 اور 2009 میں کانگریس پارٹی کی تاریخی فتوحات کے بعد انہوں نے 22 مئی 2004 کو اور پھر 22 مئی 2009 کو وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ترقی کے تئیں ان کی وابستگی اور ان کی بہت سی کامیابیوں کا اعتراف ان کو دیئے گئے بہت سے اعزازات سے کیا گیا ہے۔
ان میں 1987 میں پدم وبھوشن، 1993 میں یورو منی ایوارڈ آف دی ایئر، 1993 اور 1994 دونوں میں وزیر خزانہ کا ایشیا منی ایوارڈ اور 1995 میں انڈین سائنس کانگریس کا جواہر لعل نہرو برتھ سنٹری ایوارڈ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر سنگھ نے وزارت خزانہ میں سکریٹری، پلاننگ کمیشن کے وائس چیئرمین، ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر، وزیر اعظم کے مشیر اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے چیئرمین کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔
منموہن سنگھ کا تعلیمی اور سیاسی سفر
1957 سے 1965 تک پنجاب یونیورسٹی چندی گڑھ میں استاد رہے۔
1969 سے 1971 تک دہلی اسکول آف اکنامکس میں بین الاقوامی تجارت کے پروفیسر۔
1976 - جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، دہلی میں اعزازی پروفیسر بنے۔
1982 سے 1985 - ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر۔
1985 سے 1987 - پلاننگ کمیشن کے وائس چیئرمین۔
1990 سے 1991 تک وزیر اعظم کے اقتصادی مشیر رہے۔
1991- نرسمہا راؤ حکومت میں وزیر خزانہ بنے۔
1991- آسام سے پہلی بار راجیہ سبھا کے رکن بنے۔
1996- دہلی اسکول آف اکنامکس میں اعزازی پروفیسر بنے۔
1999- جنوبی دہلی سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا لیکن ہار گئے۔
2001- تیسری بار راجیہ سبھا کے رکن بنے اور کانگریس ہاؤس میں اپوزیشن لیڈر بنے۔
2004 سے 2014 تک ہندوستان کے وزیر اعظم رہے۔
2019-2024: چھٹی مدت کے لیے راجیہ سبھا کے رکن۔
26 دسمبر 2024 کی شب دہلی میں انتقال کر گئے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com