کارپوریشن چناؤ : 22 جنوری کو سپریم کورٹ میں سماعت، چناؤ کب ہونگے؟ریاستی الیکشن کمیشن کے سکریٹری کی تفصیل ظاہر



کارپوریشن چناؤ : 22 جنوری کو سپریم کورٹ میں سماعت، چناؤ کب ہونگے؟ریاستی الیکشن کمیشن کے سکریٹری کی تفصیل ظاہر 



ریاست میں 29 میونسپل کارپوریشنوں، ضلع پریشد ، پنچایت سمیتیوں سمیت لوکل باڈیز میں ڈھائی لاکھ اراکین کی تعداد ، ایڈمنسٹریٹر راج برقرار 



ممبئی : 13 دسمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) اسمبلی انتخابات میں مہایوتی کی شاندار جیت کے بعد مقامی خود مختار اداروں کے انتخابات کی کافی بحث ہو رہی ہے۔ تاہم فی الحال انتخابات کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تیاری میں کم از کم تین ماہ لگیں گے۔اس ضمن میں ریاستی الیکشن کمیشن کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ ریاست میں بلدیاتی انتخابات کی 22 جنوری کو سماعت کرے گی۔  کارپوریشن اور دیگر بلدیاتی اداروں کے ممبران کی تعداد، وارڈ کا ڈھانچہ (رچنا) کیسی ہونا چاہیے اور ممبران کی تعداد کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کی تیاری میں کم از کم تین ماہ لگیں گے۔ اس لیے میونسپل کارپوریشنوں، میونسپلٹیز ، نگر پنچایتوں، ضلع پریشدوں اور پنچایت سمیتی کے انتخابات کے انعقاد کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔ سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت 22 جنوری کو ہوگی۔  عدالت کے فیصلے کے بعد ہی انتخابی عمل شروع ہوگا۔اس طرح کی تفصیلات سریش کاکانی، سکریٹری، ریاستی الیکشن کمیشن نے دی ۔


الیکشن کب ہیں؟

 بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹر لسٹوں کی تیاری، وارڈ کا ڈھانچہ اور او بی سی ریزرویشن کے نفاذ وغیرہ کے لیے انتخابی تیاری کے لیے تین ماہ سے بھی کم وقت ہے۔ پھر مارچ، اپریل اور گرمیوں میں اسکول کے امتحانات پر غور کرنا۔انتخابات کے لیے مانسون کا آغاز وغیرہ مسائل کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔  اس لیے ریاستی الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا کہ انتخابات مانسون کے دوران کرائے جائیں یا مانسون کے بعد۔ لیکن، اس سے پہلے سپریم کورٹ کو سماعت کر کے انتخابات کا راستہ آسان کرنا چاہیے۔


 الیکشن کمشنر کی تقرری

 لوکل باڈی انتخابات کی طرح ریاستی الیکشن کمشنر کا انتخاب بھی تعطل کا شکار ہے، اس لیے کمیشن کمشنر کے بغیر کام کر رہا ہے۔اسمبلی انتخابات سے قبل حکومت نے ریاستی الیکشن کمشنر کے عہدہ کے لیے انتخابی عمل کو نافذ کیا تھا۔  سابق چیف سکریٹری نتن کریر، ممبئی پورٹ ٹرسٹ (بی پی ٹی) کے سابق چیئرمین راجیو جلوٹا، محکمہ منصوبہ بندی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری راج گوپال دیورا اور کئی چارٹرڈ افسران نے درخواست دی تھی۔

● ریاست میں مقامی خود مختار اداروں کے ارکان کی کل تعداد ڈھائی لاکھ ہے۔ اس میں 27,900 گرام پنچایتوں کے ممبران شامل ہیں۔

 ● ریاست میں کل 29 میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات دو چار سال سے رکے ہوئے ہیں۔ اس میں نئے بننے والے جالنہ اور اچل کرنجی میونسپل کارپوریشن میں ابھی تک ان کا پہلا الیکشن نہیں ہوا ہے لیکن کمشنر تمام جگہوں پر ایڈمنسٹریٹر کے طور پر انتظامیہ کو چلا رہے ہیں۔

 ● ریاست میں 245 نگر پریشد  اور 146 نگر پنچایت کے انتخابات زیر التوا ہیں۔  حکومتی چالوں کی وجہ سے 34 ضلع پریشدوں میں سے 26 اور 351 پنچائیت سمیتیوں میں سے 289  سمیتیوں میں انتظامی کنٹرول ایڈمنسٹریٹر کے ہاتھوں میں ہیں۔

 ● مزید چھ ضلع پریشدوں اور 44 پنچایت سمیتیوں کی میعاد فروری 2025 کے آخر میں ختم ہو رہی ہے۔ اسی طرح 1500 گرام پنچایتوں میں بھی اس وقت ایڈمنسٹریٹر راج ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے