ذیشان صدیقی بھی شوٹر کے نشانے ہر تھے لیکن بچ گئے، بابا صدیقی کے قاتلوں کا سنسنی خیز انکشاف
بابا صدیقی قتل کیس میں چوتھے ملزم کی گرفتاری، دہلی یوپی،ہریانہ ،راجستھان میں ممبئی پولیس جانچ میں مصروف
ممبئی : 14 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ بابا صدیقی مرڈر کیس کے ملزمان نے بڑا انکشاف کیا ہے کہ بابا صدیقی کے ساتھ انکے کے بیٹے ذیشان صدیقی کو بھی قتل کرنے کی سپاری دی گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم کے مطابق ایم ایل اے ذیشان صدیقی کو بھی بشنوئی گینگ نے نشانہ بنایا۔ جو بھی سامنے آئے اسے قتل کرنے کا حکم دیا گیا تھا ۔
پولیس افسر کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق ملزمان کو بابا صدیقی کے ساتھ مل کر ذیشان صدیقی کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی ملزمان کو حکم دیا گیا کہ اگر ان دونوں کو ایک ساتھ مارنے کا موقع نہ ملے تو جو بھی سامنے آئے اسے قتل کر دیں۔دریں اثنا، پولس نے اس معاملے میں ہریانہ کے گرمل بلجیت سنگھ اور اتر پردیش کے دھرمراج کشیپ کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے گرمل ایک مجرمانہ ریکارڈ کا ملزم ہے۔ تیسرا ملزم شیوانند کمار موقع سے فرار ہو گیا تھا لیکن اسے بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
ملزمان کو معلوم تھا کہ بابا صدیقی اور ذیشان صدیقی ساتھ ہیں۔
جانچ میں سامنے آئی معلومات کے مطابق یہ تینوں ملزمین روزانہ کرلا سے باندرہ جاتے تھے۔وہ کرلا میں ایک کمرہ کرائے پر لے کر رہتے تھے۔ یہ تمام ملزمان آٹو رکشا کا استعمال کرتے تھے۔ ملزم بابا صدیقی اور ان کے بیٹے سے متعلق مقامات، گھر، دفتر اور واقعات کی نگرانی کررہے تھے۔ پولس کو شبہ ہے کہ شوٹروں کو ذیشان کو بھی نشانہ بنانے کا حکم دیا گیا تھا۔جس دن یہ واقعہ پیش آیا اس دن بابا صدیقی اور ان کا بیٹا ذیشان صدیقی دونوں ایک ہی جگہ پر تھے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر و اجیت پوار گروپ کے لیڈر ضیاء الدین بابا صدیقی قتل کیس میں پولیس کو ایک اور کامیابی ملی ہے۔ بابا صدیقی قتل کیس کے چوتھے ملزم ذیشان اختر کو پنجاب کے شہر جالندھر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذیشان جالندھر کا رہنے والا بتایا جاتا ہے۔ ذیشان اختر 2022 میں گرفتاری کے بعد جیل گیا تو پٹیالہ جیل میں لارنس گینگ سے ملے۔ اس کے بعد جیل سے باہر آنے کے بعد وہ ممبئی چلے گیا ۔ذیشان اختر جالندھر کے علاقے نکودر کے گاؤں اکڑ کا رہنے والا ہے۔
جالندھر پولیس نے ذیشان اختر کو 2022 میں قتل اور ڈکیتی کے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔اس بار اس کی ملاقات پٹیالہ جیل میں لارنس گینگ سے ہوئی۔پولیس ذرائع کے مطابق 7 جون کو جیل سے رہائی کے بعد ذیشان اختر پہلے ہریانہ کے کیتھل میں گرومل کے گھر گیا۔حکم ملنے کے بعد شوٹر ممبئی روانہ ہوگیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق تمام ملزمان کرلا ممبئی میں ایک ساتھ رہتے تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ذیشان اختر تینوں شوٹروں کو ہدایات دے رہا تھا۔ ذیشان اختر نے بابا صدیقی قتل کے مقدمے کے لیے کرائے کا کمرہ اور دیگر رسد فراہم کرنے کا انتظام کیا تھا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com