مالیگاؤں ضلع کا اعلان فی الحال ممکن نہیں، میں سینٹرل، آؤٹر میں بھید بھاؤ نہیں کرتا، جھکتا ناپ ضرور ہے :دادا بھسے
چھترپتی شیواجی مہاراج زرعی سائنس کمپلیکس کے پہلے مرحلے کا افتتاح، ایک چھت کے نیچے پانچ کالج و ڈپلومہ کورس کا آغاز
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ،نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ۔نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی مالیگاوں آمد
مالیگاؤں : 2 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاتما پھولے زرعی یونیورسٹی، راہوری کے تحت چھترپتی شیواجی مہاراج زرعی سائنس کمپلیکس کے پہلے مرحلے کا افتتاح تعلقہ مالیگاؤں کے کاشتی پھاٹا نامپور روڈ پر مورخہ 4 اکتوبر بروز جمعہ کو دوپہر میں ایک بجے کیا جارہا ہے ۔اس زرعی کمپلیکس کا افتتاح ریاست کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ہاتھوں کیا جائے گا ۔اس طرح کی تفصیلات کابینہ کے وزیر دادا بھسے نے انکی رابطہ آفس پر بدھ کو شام چھ بجے منعقدہ پریس کانفرنس سے دی ۔انہوں نے بتایا کہ اس تقریب میں نائب وزیر اعلیٰ دیویندر جی فڑنویس، نائب وزیر اعلیٰ اجیت دادا پوار ،وزیر زراعت دھننجئے منڈے بطور خاص مہمان شریک ہورہے ہیں ۔اس کے علاوہ چھگن بھجبل وزیر خوراک اور شہری رسد، گریش جی مہاجن وزیر دیہی ترقی، ادے سامنت وزیر صنعت، رادھا کرشنا جی وِکھے پاٹل وزیر محصول، گلاب راو پاٹل وزیر پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی، نرہری جی جھروال نائب صدر مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی بھی اس تقریب میں شرکت کررہے ہیں ۔
اس موقع پر دادا بھسے نے بتایا کہ مہاراشٹر حکومت نے 670 ایکر زمین زرعی شعبے کیلئے الاٹ کی ہے اس میں سے 125 ایکر زمین پر چھترپتی شیواجی مہاراج زرعی کمپلیکس کے پہلے مرحلے کا جمعہ کو افتتاح کیا جارہا ہے ۔دادا بھسے نے کہا کہ مہاراشٹر کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہورہا ہے کہ ایک چھت کے نیچے پانچ زرعی کالج اور ایک ڈپلومہ کالج شروع ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا مرحلہ مکمل ہوا، دوسرے مرحلے کی تعمیر جاری ہے اور مستقبل میں زرعی انجنئیرنگ، ماسٹر ڈگری بھی اسی چھت کے نیچے شروع کی جائے گی ۔اس کمپلیکس میں لائبریری، لیب، ہال، ڈیجٹل روم، کلاس روم اور کسادہ میدان سمیت دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہے ۔1200 سے 1500 اسٹوڈنس بیک وقت تعلیم حاصل کرینگے ۔دو ڈھائی سو کا اسٹاف خدمات کیلئے مامور کیا گیا ہے ۔دادا بھسے نے مزید بتایا کہ یہ مالیگاؤں کیلئے فخر کی بات ہے کہ مہاراشٹر کا تاریخی کام مالیگاؤں شہر میں ہورہا ہے ۔مہاراشٹر سرکار کے ہم شہریان مالیگاؤں کی جانب سے شکر گزار ہیں ۔دادا بھسے نے شہریان مالیگاؤں سے اس تقریب میں شرکت کی گزارش کی ہے ۔
اسی طرح دادا بھسے نے کہا کہ گزرے 45 سالوں سے پانی کیلئے کی جانے والی مختلف جدوجہد کو آج کامیابی ملی اور حکومت مہاراشٹر نے نارپار اسکیم کو منظوری دی ۔انہوں نے بتایا کہ پیٹھ سرگانہ علاقے کا بارش کا پانی سمندر میں جاتا ہے اسے گرنا ندی میں لانے کیلئے باندھ بنا کر اوپر کھینچ کر لانا ہے اس دوران تمام لوگوں نے کوشش کی لیکن مہاراشٹر سرکار نے اس مرتبہ 750 ہزار کروڑ کا پروجیکٹ منظور کیا ناسک ضلع اور جلگاؤں ضلع کیلئے یہ خوش آئند کام ہے جسکا ٹینڈر بھی جاری ہوگیا ہے اور آئندہ یہ کام زمین پر نظر آئے گا ۔اس سے مالیگاؤں شہر و اطراف کے کسانوں کو کو فائدہ ہوگا ۔پانی کا مسلہ ختم ہوگا ۔اسی طرح ایک لاکھ 25 ہزار ایکر زمین پر کھیتی کیلئے یہ پانی میسر ہوگا جس سے کسانوں کو بڑی راحت ملیگی۔اس موقع پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے دادا بھسے نے کہا کہ میں کوئی بھید بھاؤ نہیں کرتا ۔میں نے مالدہ، رمضان پورہ میں بھی تعمیری کام کئے ہیں جسکا اندازہ چند دنوں میں عوام کو ہوجائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہاں یہ بات سچ ہے کہ میں نے آؤٹر کیلئے جھکتا ناپ دیا ہوگا، 60 اور 40 فیصد کا کام ہوا ہے ۔دادا بھسے نے کہا کہ مالیگاؤں سینٹرل میرا حلقہ اسمبلی نہیں ہے پھر بھی میں نے کئی کروڑ روپے کے فنڈ دیئے ہیں ۔وہیں دوسے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں ضلع کا امکان ابھی ممکن نہیں ہے کیونکہ ابھی الیکشن سر پر ہے ۔اور ضلع صرف مالیگاؤں کیلئے نہیں ہے بلکہ مہاراشٹر کے بہت سارے علاقوں سے ضلع کی تجویز آئی ہے اور سرکار اس پر فیصلہ کریگی ۔انہوں نے کہا کہ پہلے مالیگاؤں میں پینے کے پانی، کھیتی کے پانی، انڈسٹری کے پانی، تعلیم اور معیاری روزگار کے مسائل حل ہونگے اور رفتہ رفتہ ضلع کی سمت مالیگاؤں بڑھے گا ۔اس پریس کانفرنس میں شیو سینا کے مقامی ذمہ داران و سابق کارپوریٹر موجود تھے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com