اقلیتی اسکولوں کو بنیادی سہولیات کے فنڈ میں اضافہ ، 2 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے گرانٹ دینے کا فیصلہ، جی آر جاری
ممبئی :7 اکتوبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر حکومت نے آج 7 اکتوبر کو اقلیتی اسکولوں کو دی جانے والی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے فنڈ میں ایک جی آر جاری کیا ہے۔اضافی فنڈ کا اطلاق مورخہ 7 اکتوبر 2015 کے حکومتی فیصلے کی روشنی میں کیا جا رہا ہے جس کے تحت سرکاری تسلیم شدہ پرائیویٹ اسکولوں، امداد یافتہ/غیر امدادی اسکولوں، جونیئر کالجوں، میونسپل کونسلوں، میونسپلٹیوں، میونسپل اسکولوں اور معذور اسکولوں میں جن کی اکثریت مذہبی اقلیتی طلباء کی اسکولوں میں بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ مذکورہ اسکیم کے تحت، 2.00 لاکھ روپے کی گرانٹ تمام مذہبی اقلیتی درجے کے تعلیمی اداروں کو دی جاتی رہی ہیں جن کی سفارش متعلقہ اضلاع کے ضلع کلکٹروں نے کی ہے جو حکومت کے فیصلے کی شرائط پر پورا اترتے ہیں۔ مذکورہ گرانٹ کو 2.00 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10.00 لاکھ روپے کرنے کی تجویز حکومت کے زیر غور تھی ۔
حکومتی فیصلے کے مطابق مورخہ 7 اکتوبر 2015 کے حوالہ سے مذہبی اقلیتی طلباء کو مذہبی اقلیت کا درجہ دیا گیا ہے جس کی سفارش ضلع کلکٹر نے حکومت کے تسلیم شدہ پرائیویٹ اسکولوں، امداد یافتہ/غیر امدادی اسکولوں، جونیئر کالجوں، میونسپل کونسلوں، میونسپلٹی کی اسکولوں اور معذور سکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کی ہے۔ اس کے مطابق 2.00 لاکھ کی گرانٹ دی جارہی ہیں اور اس گرانٹ کو بڑھا کر 10.00 لاکھ کی منظوری 4 اکتوبر کی مہاراشٹر کابینہ میں دی گئی ہے۔
مذکورہ گرانٹ کے حوالے سے 7 اکتوبر 2015 کے حکومتی فیصلہ کے ذریعہ تجویز کردہ اسکیم کا طریقہ کار، اہلیت، شرائط و ضوابط نافذ العمل رہیں گے۔مذکورہ حکومتی فیصلہ 4 اکتوبر 2024 کو کابینہ کے اجلاس میں موصول ہونے والی منظوری کے مطابق جاری کیا گیا ۔اس طرح کا تفصیلی جی آر معین تشیلدار نائب سیکرٹری حکومت مہاراشٹر کی دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔ جو مہاراشٹر حکومت کی ویب سائٹ www.maharashtra.gov.i n پر موجود ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com