اسمبلی چناؤ دیوالی سے پہلے،نوٹیفکیشن پندرہ دنوں میں جاری ہوگا ، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا اشارہ
مہاراشٹر اسمبلی چناؤ دو مرحلوں میں کئے جانے کا امکان، انٹیلی جنس کی رپورٹ، 25 ستمبر کو مرکزی الیکشن کمیشن کی ٹیم کا مہاراشٹر دورہ
ممبئی : 15 ستمبر (بیباک نیوز اپڈیٹ) قانون ساز اسمبلی کی مدت اگلے ماہ ختم ہو رہی ہے، اس وقت اس بات پر اختلاف ہے کہ آیا حکومت کو مدت ختم ہونے سے پہلے انتخابات کرانا چاہیے یا مدت ختم ہونے کے بعد ایک ماہ کی تاخیر سے انتخابات کرانا چاہیے۔ اب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اشارہ دیا ہے کہ انتخابات دیوالی سے پہلے کرائے جائیں گے۔ہندوستان پوسٹ نے بھی اس بارے میں سب سے پہلے خبر دی تھی۔اس سلسلے میں ضابطہ اخلاق 15 دن میں جاری کر دیا جائے گا۔
پانچ سال قبل 2019 میں 27 ستمبر کو اسمبلی چناؤ کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا اور ووٹنگ 21 اکتوبر کو ہوئی تھی، جب کہ نتیجہ 24 اکتوبر کو ظاہر کیا گیا تھا۔ ہندوستان پوسٹ نے اطلاع دی تھی کہ اس بار بھی اسمبلی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق 25 سے 30 ستمبر کے درمیان نافذ ہوگا اور انتخابات ایک ہی مرحلے میں ہو سکتے ہیں۔
اب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بھی کہا ہے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات 12 نومبر کے آس پاس ہوں گے۔ لیکن انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ الیکشن دو مرحلوں میں ہوں گے۔ سمجھا جاتا ہے کہ انتخابات 12 سے 18 نومبر کے درمیان ہوں گے۔ ریاست میں 2019 میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے جو کہ ایک مرحلہ میں کیا گیا تھا مہاراشٹر اور ہریانہ میں ایک ساتھ انتخابات ہوئے۔ لیکن اس سال ہریانہ میں مہاراشٹر سے پہلے الیکشن ہو رہا ہے۔مہاراشٹر میں انتخابات کے پروگرام کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔اب خود وزیر اعلیٰ (سی ایم ایکناتھ شندے) نے اس بارے میں اہم اشارے دیے ہیں۔ انہوں نے الیکشن نومبر کے تیسرے ہفتے میں کرانے کا عندیہ دیا ہے۔
انتظامیہ نے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ انتظامی سطح پر تحریک میں تیزی آئی ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن 25 ستمبر کو انتظامیہ کے سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کرے گا۔وہ ریاست کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ریاست میں گزشتہ کئی سالوں سے اسمبلی انتخابات ایک ہی مرحلے میں ہوتے رہے ہیں۔ لیکن فی الحال ریاست میں جس طرح ایجی ٹیشن کی شدت میں اضافہ ہوا ہے اس سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہونے کا امکان ہے۔ ریاست میں 2004 سے اب تک چار اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں۔ چاروں مرتبہ ووٹنگ ایک ہی مرحلے میں ہوئی ہیں لیکن اس بار دو مرحلوں میں چناؤ ہونے کی قیاس آرائی کی جارہی ہیں ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com