مہاراشٹر اسمبلی چناؤ دیوالی سے پہلے یا بعد میں، اس تاریخ کو نتائج کا اعلان ہونے کا امکان
ممبئی : 13 اگست (بیباک نیوز اپڈیٹ) لوک سبھا انتخابات کے بعد اب پوری ریاست اسمبلی انتخابات کی طرف دیکھ رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں مہاوکاس اگھاڑی کو زبردست کامیابی ملی تھی۔ اس لیے ایک زوردار بحث چل رہی ہے کہ کیا مہاوکاس اگھاڑی اسمبلی انتخابات میں ویسی ہی کارکردگی دہرائے گی، کیا این ڈی اے لوک سبھا کے اس جھٹکے سے ٹھیک ہو کر واپسی کرے گی۔
تاہم الیکشن کمیشن نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا ہے کہ اسمبلی انتخابات کب ہوں گے، ووٹنگ کی تاریخ کیا ہوگی اور ووٹوں کی گنتی کیا ہوگی۔؟ لیکن ذرائع کے مطابق ودھان سبھا الیکشن 2024 اکتوبر کے بجائے نومبر کے دوسرے ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔ اس سال دیوالی نومبر کے شروع میں ہے۔اس لیے سمجھا جاتا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ اور ووٹوں کی گنتی دیوالی کے اختتام کے بعد ہی ہوگی۔ووٹنگ کا عمل نومبر کے پہلے ہفتے میں دیوالی ختم ہونے کے بعد مکمل ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد 14 یا 15 نومبر کے آس پاس اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔
مہاراشٹر میں قواعد کے مطابق نئی ودھان سبھا 26 نومبر 2024 کو وجود میں آئے گی۔ انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے تقریباً 45 دن بعد نئی قانون ساز اسمبلی کی تشکیل متوقع ہے۔اس لیے اگر الیکشن کمیشن نومبر کے دوسرے ہفتے میں اسمبلی انتخابات کرانے کا فیصلہ کرتا ہے تو عام انتخابات کے شیڈول کا اعلان 12 اکتوبر کے آس پاس کر دیا جائے گا۔اس کے بعد سے ریاست میں ماڈل ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ ہو جائے گا۔اگر اس کے بعد 45 دن کی مدت مان لی جائے تو بھی 26 نومبر سے پہلے نئی قانون ساز اسمبلی کی تشکیل ممکن ہے۔
پچھلے کچھ دنوں سے یہ بحث چل رہی تھی کہ ریاست میں 20 ستمبر کے آس پاس اسمبلی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق نافذ ہو جائے گا۔ اگر ایسا ہوتا تو دیوالی سے پہلے یعنی اکتوبر کے آخری ہفتے میں اسمبلی انتخابات ہو چکے ہوتے۔ حالانکہ ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے فی الحال ایسا کوئی اقدام نظر نہیں آرہا ہے۔حکومتی سطح پر بھی انتظامیہ معمول کی رفتار سے کام کررہی ہے۔
بصورت دیگر انتخابات کے ضابطہ اخلاق کے نافذ ہونے سے پہلے ہی نئی تجاویز اور فائلوں کی منظوری کی رفتار کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔چنانچہ ان دنوں حکومتی سطح پر کام بہت تیز رفتاری سے جاری ہے۔اس لیے اکتوبر کے آخری ہفتے میں اسمبلی انتخابات کا امکان کم سمجھا جا رہا ہے۔
گزشتہ چند دنوں میں شندے کی مخلوط حکومت نے اسمبلی انتخابات کو سامنے رکھتے ہوئے کئی مقبول اسکیموں کا اعلان کرنا شروع کیا ہے۔چیف منسٹر میری لاڈلی بہن یوجنا ان میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ کچھ اور سرکاری اسکیمیں بھی شروع کی گئی ہیں۔ ان سکیموں کے نفاذ کے بعد شہریوں کو ان کے فوائد ملنا شروع ہو جائیں گے۔اس لیے اگر ستمبر کے مہینے میں ہی اسمبلی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق نافذ ہو جاتا تو حکومت کے پاس ان اسکیموں کی تشہیر کے لیے زیادہ وقت نہیں ہوتا۔دوسری طرف اگر اکتوبر کے مہینے میں اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا جاتا ہے تو یہ چرچا کیا جا رہا ہے کہ شندے کی مخلوط حکومت کو اسکیموں کی تشہیر کے لیے کم از کم مزید 15 دن ملیں گے۔
اس کے علاوہ اکتوبر میں اسمبلی انتخابات ہونے کی صورت میں انتخابی مہم ابھی سے شروع کرنی ہوگی۔ ریاست میں بارش کا موسم ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، شراون کا مہینہ اور اس کے بعد دیوالی تک آنے والے دن تہواروں کے ہیں۔ اس لیے سیاسی جماعتوں میں یہ احساس پایا جارہا ہے کہ اس عرصے میں اسمبلی انتخابات نہیں ہونے چاہئیں۔ اس لیے اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ ریاستی الیکشن کمیشن کیا فیصلہ لے گا۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com