دھولیہ ، مالیگاؤں کے الیکشن افیسران کو معطل کیا جائے اور ضلع کلکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر باون کولے کا چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ
ممبئی : 22 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) پولنگ اسٹیشنوں کی تنظیم نو اور نئے پولنگ سٹیشنوں کی تشکیل کے دوران موجودہ پولنگ اسٹیشنوں کی فہرستیں نہ تقسیم جائیں اور ان کے نام دوسرے پولنگ اسٹیشنوں میں شامل نہ کئے جائیں، اضافی پولنگ سٹیشن کی منظوری اسی عمارت میں دی جائے۔ اس طرح کا ایک مطالباتی مکتوب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے ریاست کے چیف الیکشن آفیسر کو سے کیا ہے ۔
باونکولے نے کہا کہ پارٹی نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ دھولیہ اور مالیگاؤں میں 3000 ووٹروں کے اندراج میں گھپلے کے معاملے میں دونوں جگہوں کے انتخابی افسران کو معطل کیا جانا چاہئے اور ضلع کلکٹروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔
باونکولے نے کہا کہ شہروں میں ووٹر لسٹ درست نہیں تھیں اور الیکشن کمیشن کے دفتر میں بیٹھ کر ووٹر لسٹوں کی تکنیکی تقسیم کی وجہ سے دونوں شہروں میں لوک سبھا انتخابات کے دوران ووٹنگ کا فیصد کم ہوا تھا۔ اب ہم نے الیکشن کمیشن حکام کی توجہ دلائی ہے کہ کمیشن اسمبلی انتخابات سے قبل بھی اسی غلطی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
الیکشن کمیشن فی الحال ان پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد کو کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے جہاں لوک سبھا انتخابات کے دوران 1500 سے زیادہ ووٹر تھے۔ لیکن اگر ایسا کیا گیا تو ایک ہی کالونی کے ووٹرز کے نام مختلف پولنگ سٹیشنوں میں شامل ہو جائیں گے اور ووٹروں کو پولنگ کے دن اپنے متعلقہ پولنگ اسٹیشنز تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جس پولنگ سٹیشن میں زیادہ تعداد میں ووٹرز ہوں وہاں سے ووٹرز کے ناموں کو شامل کرنا جہاں ووٹرز کی تعداد کم ہے وہاں کے ووٹرز میں الجھن پیدا ہو گی۔ اس طرح کی تفصیلات کا ذکر بھی باونکولے نے کیا۔
اس کے علاوہ جب دھولیہ اور مالیگاؤں لوک سبھا اور ودھان سبھا کے 3000 سے زیادہ ووٹروں کے شناختی کارڈ، نام اور تصویر ایک جیسی (ڈبل) ہے تو الیکشن کمیشن نے اس پر توجہ کیوں نہیں دی؟ ایسا سوال بھی باونکولے نے کیا۔باونکولے نے مطالبہ کیا ہے کہ دھولیہ ، مالیگاؤں کے انتخابی افسران کو معطل کیا جائے اور اس گھوٹالے میں ضلع کلکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ باونکولے نے یہ بھی بتایا کہ ریاستی الیکشن کمشنر مسٹر مدن کو ایک خط دیا گیا ہے جس میں ریاست میں بھاری بارش کے پیش نظر مختلف نگر پنچایتوں اور ایک میونسپل کونسل کی خالی آسامیوں کے ضمنی انتخابات کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com