'ون نیشن ون گولڈ ریٹ' پالیسی کا نفاذ ستمبر سے ، جیم اینڈ جیولری کونسل کی بھی حمایت
ملک بھر میں سونے کی قیمت یکساں ہوگی اور دام بھی کم ہونگے، صارفین مناسب قیمت پر سونا حاصل کر سکیں گے
نئی دہلی : 15 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) آج ملک بھر میں سونے کی قیمتیں مختلف ہیں۔ریاستی حکومت کے ٹیکس کے علاوہ، بہت سے دوسرے عوامل شامل ہیں، لہذا سونے کی قیمتیں ریاست اور شہر میں مختلف ہوتی ہیں. تاہم جلد ہی ون نیشن ون ریٹ پالیسی پورے ملک میں نافذ ہو جائے گی جس کے بعد سونے کی قیمت ہر جگہ ایک جیسی ہو جائے گی۔ اس پالیسی پر ملک بھر کے تمام بڑے جیولرز نے اس سے اتفاق کیا ہے۔
جیم اینڈ جیولری کونسل (جی جے سی) نے بھی سونے کی ایک ہی قیمت لانے کے لیے ون نیشن ون ریٹ پالیسی کی حمایت کی ہے۔اس کا مقصد ملک بھر میں سونے کی قیمتوں کو یکساں بنانا ہے۔اس بارے میں باضابطہ اعلان ستمبر 2024 میں ہونے والی میٹنگ میں کیا جا سکتا ہے۔تاہم، زیورات کی صنعت اس پالیسی کے نفاذ کے بعد پیدا ہونے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے نئے منصوبے بنا رہی ہے۔
ون نیشن ون گولڈ ریٹ پالیسی کیا ہے؟
یہ مرکزی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ ایک اسکیم ہے، جس کا مقصد پورے ملک میں سونے کی قیمتوں کو یکساں بنانا ہے۔اس پالیسی کے نفاذ کے بعد آپ ملک کے کسی بھی کونے میں سونا خریدیں، پونہ ہو یا جلگاؤں یا پھر مالیگاؤں، ممبئی، سب جگہ قیمت ایک جیسی ہوگی۔
اس پالیسی کے تحت، حکومت ایک نیشنل بلین ایکسچینج قائم کرے گی، جو ہر جگہ سونے کی ایک ہی قیمت مقرر کرے گی اور جیولرز اسی قیمت پر سونا فروخت کریں گے۔
کیا سونے کی قیمت کم ہوگی؟
ون نیشن ون گولڈ ریٹ پالیسی کے نفاذ سے مارکیٹ میں شفافیت بڑھے گی۔جیسے جیسے سونے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ آتا ہے، اس کی قیمتیں بھی گر سکتی ہیں۔اس کے علاوہ جو جیولرس کبھی کبھی سونے کی فروخت کے لیے من مانی قیمتیں وصول کرتے ہیں ان پر بھی روک لگائی جائے گی۔
ون نیشن ون گولڈ ریٹ پالیسی کے کیا فوائد ہیں؟
مارکیٹ کی شفافیت: اس پالیسی کے نفاذ سے سونے کی قیمتوں میں شفافیت بڑھے گی۔گاہک کو معلوم ہوگا کہ سونے کی قیمت پورے ملک میں یکساں ہے، اس طرح قیمت کی تفریق ختم ہو جائے گی۔
مساوی سلوک: تمام صارفین کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے گا۔اس سے علاقائی قیمتوں میں تفریق کا کوئی امکان ختم ہو جائے گا۔
مارکیٹ کی کارکردگی: یکساں قیمت سونے کی مارکیٹ میں اضافہ کرے گی۔ گاہکوں اور جیولرز کے درمیان قیمتوں کے مذاکرات میں کمی کی جائے گی۔
قیمت میں کمی: یہ پالیسی صارفین کو من مانی قیمتوں کے امکان کو ختم کرتے ہوئے مناسب قیمت پر سونا حاصل کرنے کے قابل بنائے گی۔
لیول پلیئنگ فیلڈ: یہ پالیسی ملک بھر کے تمام جیولرز کے لیے کھیل کے میدان کو برابر کر دے گی۔ جس سے چھوٹے اور بڑے جیولرز کے درمیان منصفانہ مقابلہ ممکن ہو سکے گا۔
سونے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟
سونے کی قیمتیں حالیہ دنوں میں بڑھ رہی ہیں۔دارالحکومت دہلی کے بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمت 75000 روپے فی 10 گرام سے اوپر پہنچ گئی ہے۔ چاندی کی قیمت بھی 94 ہزار روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہے۔سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجوہات جغرافیائی سیاسی عدم استحکام اور عالمی مالیاتی بحران ہیں۔ قیمتی دھاتوں کو محفوظ سرمایہ کاری کے اختیارات تصور کیا جاتا ہے، اس طرح ان کی مانگ میں اضافہ اور قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
سونے کی طرف لوگوں کا جھکاؤ کیوں بڑھ رہا ہے؟
یہاں تک کہ جب سونے کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، لوگ اسے سرمایہ کاری کا ایک محفوظ آپشن سمجھتے ہیں۔ خاص طور پر معاشی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کے دوران سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ لوگ سونے کو ایک محفوظ پناہ گاہ سمجھتے ہیں جو سرمایہ کاری کے دیگر اختیارات کے مقابلے نسبتاً مستحکم رہتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سرمایہ کار اور صارفین سونے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اب بھی سونا خرید رہے ہیں، تاکہ مستقبل میں اس کی قدر میں اضافہ ہو۔
'ون نیشن ون ریٹ' پالیسی کا نفاذ ہندوستانی زیورات کی صنعت کے لیے ایک اہم قدم ہوگا۔اس سے سونے کی قیمتوں میں یکسانیت آئے گی، شفافیت بڑھے گی اور صارفین مناسب قیمت پر سونا حاصل کر سکیں گے۔
جی جے سی اور جیولرز کے اس اقدام سے نہ صرف ہندوستانی زیورات کی مارکیٹ میں بہتری آئے گی بلکہ اس پالیسی سے سونے کی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس پالیسی کے اثرات آنے والے دنوں میں اس کے باضابطہ اعلان اور نفاذ کے بعد پوری طرح نظر آئیں گے۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com