اسمبلی چناؤ میں مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے 39 سیٹوں پر نمائندگی دی جائے



اسمبلی چناؤ میں مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے 39  سیٹوں پر نمائندگی دی جائے 



"جس کی جتنی سنکھیا بھاری.. اتنی ستّہ میں بھاگیداری" کے تحت مہاوکاس اگھاڑی سے مطالبہ 



اورنگ آباد : 13 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) ایک پریس کانفرنس میں شیخ خرم عبدالرشید نے مطالبہ کیا ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کو اسمبلی انتخابات میں آبادی کے حساب سے 13 فیصد امیدوار دینا چاہیے ۔آبادی کے حساب سے جسکی جتنی آبادی اتنی سیٹ کے تحت حصے داری کا نعرہ بھی یہاں لگایا گیا ہے ۔

 تفصیلات کے مطابق لوک سبھا انتخابات میں سیکولر پارٹیوں نے ریاست کی 48 نشستوں میں سے مسلم اقلیت کو ایک بھی امیدوار نہیں دیا، لیکن اس برادری نے مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں کو ووٹ دیا۔ بڑے دل کے ساتھ مہاوکاس اگھاڑی نے نیشنلسٹ شرد چندر پوار گروپ کے 8 ممبران پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ کانگریس نے تیرہ اور ادھو ٹھاکرے نے نو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ۔لیکن لوک سبھا انتخابات کے بعد قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں بھی ان جماعتوں نے مسلم اقلیت سے ایک بھی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔  



لہذا آنے والے اسمبلی انتخابات میں ریاست کے 288 حلقوں میں آبادی کے  مطابق مسلم کمیونٹی کی آبادی 13 فیصد ہے، مسلم امیدواروں کو 39 سیٹیں دی جائیں یا ہر ضلع کے ایک حلقے سے ایک امیدوار دیا جائے۔ جوکہ معاشرے کا دیانتدارانہ کردار ہے کہ زیادہ سے زیادہ ممبران قانون ساز اسمبلی میں جا کر مسلم اقلیتی برادری کے سلگتے ہوئے مسائل کو اٹھائیں ۔یہ اطلاع شیخ خرم عبدالرشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دی۔اس موقع پر کے ای ہرداس، صوبیدار سکھ دیو بان، بھاؤ صاحب پٹھاڈے، عبدالوکیل شیخ، نظام خان موجود تھے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے