کارپوریشن نے 16 کروڑ کے تعمیری کاموں کا ٹینڈر شائع کیا ، تمام کام مالیگاؤں آؤٹر میں،مالیگاؤں سینٹرل کو پھوٹی کوڑی بھی نہیں



کارپوریشن نے 16 کروڑ کے تعمیری کاموں کا ٹینڈر شائع کیا ، تمام کام مالیگاؤں آؤٹر میں،مالیگاؤں سینٹرل کو پھوٹی کوڑی بھی نہیں 



ریاستی حکومت کی 70 فیصد گرانٹ میں مالیگاؤں کارپوریشن کا  5 کروڑ کا حصہ لیکن کام زیرو 


مالیگاؤں کارپوریشن کا خزانہ خالی،کروڑوں روپے قرض کا بوجھ ،عوام اور سیاسی لیڈران کو توجہ دینا ضروری 



مالیگاؤں : 25 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن نے محکمہ نگر اتھیان کے فنڈ سے منظور تعمیری کاموں کا ٹینڈر جاری کردیا ہے ۔اس ٹینڈر میں درج تفصیلات کے مطابق تمام کام مالیگاؤں آؤٹر حلقہ میں انجام دیئے جانے والے ہیں ۔16 کروڑ روپے کے تعمیری کاموں کا یہ ٹینڈر ریاستی حکومت کی جانب سے نگر اتھیان محکمہ کے منظوری کے بعد مالیگاؤں کارپوریشن نے جاری کیا ہے ۔ان 16 کروڑ روپے کے کاموں میں مالیگاؤں کارپوریشن کا 30 فیصد حصہ رہیگا یعنی کارپوریشن کو 5 کروڑ روپے ادا کرنا ہوگا ۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ان 16 کروڑ روپے کے تعمیری کاموں کو مالیگاوں سینٹرل میں انجام دیا جارہا ہے تمام کام ندی کے اس پار مغربی مالیگاؤں سوئگاؤں ، بھایئگاؤں، بجرنگ کالونی، ہمت نگر، کرانتی نگر ،کیمپ ،کلکٹر پٹہ، کالج روڈ، رامائی نگر ،والمک نگر ،پنچ شیل نگر وغیرہ علاقوں میں ہی کیا جانے والا ہے ۔جبکہ مالیگاؤں کارپوریشن کو پانچ کروڑ روپے ادا کرنے ہونگے۔

شہریان مالیگاؤں کے ٹیکس سے وصول کی گئی رقم تعمیری کاموں میں خرچ کی جارہی ہیں لیکن مالیگاؤں سینٹرل آج بھی کھنڈر بنا ہوا ہے ۔قارئین کو بتا دیں کہ اس سے قبل 500 کروڑ روپے کی انڈر گراونڈ گٹر اسکیم میں بھی مالیگاؤں کارپوریشن کی 30 فیصد رقم اور اضافی ٹینڈر دئیے جانے سے تقریباً 200 کروڑ روپے کارپوریشن کو ادا کرنے ہونگے اسی طرح 146 کروڑ روپے کے واٹر سپلائی پائپ لائن کیلئے بھی 30 فیصد رقم کارپوریشن کو ادا کرنا ہوگا اسی طرح رکن اسمبلی کو ملے کاموں اور اعجاز بیگ کے لائے گئے کاموں میں بھی کارپوریشن کو 30 فیصد حصہ کی رقم ادا کرنا ہوگی ۔اس کے علاوہ کئی سو کروڑ روپے کے تعمیری کام مالیگاؤں آؤٹر میں منتری دادا بھسے کے ذریعے منظور کروائے گئے ہیں ۔ ان تمام کاموں میں کارپوریشن کو شہریان سے وصول کئے ٹیکس کی رقم میں سے کروڑوں روپے کا حصہ ادا کرنا ہوگا ۔اپکو بتا دیں کہ پہلے سے کارپوریشن قرض کے بوجھ تلے دبے ہوئی ہیں ۔ملازمین کی تنخواہ وقت پر نہیں ہورہی ہے ۔کارپوریشن کے اساتذہ کی پگار، پینشن، گریجویٹی اور فرق کی رقم ادا کرنے کارپوریشن کے پاس پیسہ نہیں ہے ۔اسی طرح شہر میں صاف صفائی، پانی اور بجلی کے علاوہ دوا گولی اور بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کارپوریشن کا خزانہ خالی ہے ۔
کارپوریشن مکمل طور پر قرض کے بوجھ تلے دبتی جارہی ہیں اور کوئی بولنے والا نہیں ہے ۔اس طرح کی تفصیلات آج ٹینڈر شائع ہونے کے بعد سابق کارپوریٹر اسلم انصاری نے دی اور بتایا کہ شہر کے سیاسی لیڈران کو اس جانب توجہ دینا ضروری ہے ۔اسلم انصاری نے کہا کہ اگر کارپوریشن پر کسی کا اقتدار ہوتا تو عوام اور میڈیا کے نمائندے برسر اقتدار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں لیکن آج کارپوریشن پر صرف کمشنر اور ایم ایل اے منتری کا راج ہے ۔اس کا فائدہ منتری جی اٹھا رہے ہیں اور کارپوریشن قرض کے بوجھ تلے دبتی جارہی ہیں ۔مالیگاؤں سینٹرل حلقہ کھنڈر بنتے جارہا ہے ۔اس کا ذمہ دار شہری نمائندہ ہے ۔


ایم ایل اے کی ذمہ داری ہے کہ وہ مالیگاؤں کارپوریشن پر دباؤ بنائے ۔اسلم انصاری نے کہا کہ نگر اتھیان کے 16 کروڑ روپے کے فنڈز میں سے مالیگاؤں سینٹرل حلقہ میں ایک پھوٹی کوڑی کا بھی کام نہیں شمار کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں کا ایم ایل اے مکمل طور پر عوامی نمائندگی کرنے میں ناکام رہا ہے اور دادا بھسے کی کٹ پتلی بن کر عوامی خزانہ کو لوٹنے میں معاون و مددگار ثابت ہورہا ہے ۔مالیگاؤں کارپوریشن کو مکمل طور پر قرض میں ڈوبا دیا گیا ہے ۔ایم ایل اے کا کارپوریشن پر کوئی دباؤ نہیں بچا ہے اسی لئے کروڑ روپے کے کام مالیگاؤں آؤٹر میں کئے جارہے ہیں ۔اسلم انصاری نے کہا کہ آئندہ مالیگاؤں کارپوریشن کیا مالی حالت تشویشناک ہوجائے گی اور پھر کارپوریشن کی املاک کو فروخت کر قرض کا بوجھ اتارا جائے گا یا پھر شہریان پر نئے نئے ٹیکسٹ لاد کر کروڑوں روپے کی وصولی کی جائے گی ۔لہٰذا شہریان اپنی کھلی آنکھوں سے مالیگاؤں سینٹرل کے ایم ایل اے اور آؤٹر کے وزیر اور کمشنر کی ملی بھگت کو دھیان میں رکھیں اور دیکھیں کہ کون کارپوریشن کو لوٹ رہا ہے؟ ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے