کل مہاراشٹر قانون ساز کونسل کی 11 نشستوں کیلئے پولنگ ، 12 امیدوار میدان میں، حق رائے دہی خفیہ ہونے سے کراس ووٹنگ کا خدشہ



کل مہاراشٹر قانون ساز کونسل کی 11 نشستوں کیلئے پولنگ ، 12 امیدوار میدان میں 



حق رائے دہی خفیہ ہونے سے کراس ووٹنگ کا خدشہ ، ایم ایل ایز ہوٹل میں شفٹ



ایم آئی ایم اور سماجوادی ایم ایل ایز کی ووٹ مہا وکاس اگھاڑی کو یا بی جے پی گروپ کو؟ 



ممبئی : 11 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر میں قانون ساز کونسل کی 11 نشستوں کے لیے ووٹنگ 12 جولائی کو ہوگی۔ 11 نشستوں کے لیے مجموعی طور پر 12 درخواستیں موصول ہوئیں اور کسی نے بھی درخواست واپس نہیں لی، اس لیے اب انتخابات ہورہے ہیں۔ ریاست میں سیاسی مساوات کو دیکھتے ہوئے یہ انتخاب دلچسپ ہو گیا ہے۔کیونکہ وہاں خفیہ ووٹنگ ہوگی، اس لیے کراس ووٹنگ کا زیادہ امکان ہے۔اس لیے انتخابات سے پہلے ٹھاکرے کی شیو سینا کے ساتھ عظیم اتحاد میں شامل پارٹیوں میں ووٹوں کی تقسیم کا خدشہ مانا جارہا ہے۔ چنانچہ مہاراشٹر میں انتخابات سے پہلے ایک بار پھر ہوٹل/ریزورٹ کی سیاست شروع ہو گئی ہے۔


 بی جے پی، شیو سینا (یو بی ٹی)، شیو سینا (شندے گروپ) اور این سی پی (اجیت پوار) نے اپنے اراکین اسمبلی کو ہوٹلوں میں رہنے کا حکم دیا ہے۔  بی جے پی-تاج پریذیڈنسی ، کولابا۔ شیو سینا - تاج لینڈ اینڈ، باندرہ، شیو سینا (یو بی ٹی) - آئی ٹی سی گرینڈ مراٹھا، پریل  این سی پی (اجیت پوار) - ہوٹل للت، اندھیری ہوائی اڈہ کی ہوٹلوں میں مقیم ہیں ۔
 قانون ساز کونسل کے انتخابات کا ریاضی کیا ہے؟


 مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کی موجودہ تعداد 274 ہے۔  قانون ساز اسمبلی کی کل تعداد 288 ہے۔  موجودہ طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہر امیدوار کو قانون ساز کونسل میں ایک نشست جیتنے کے لیے 23 ووٹ درکار ہیں۔بی جے پی کے 5 امیدوار، شیو سینا (شندے گروپ) کے 2 امیدوار اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت پوار) کے 2 امیدوار قانون ساز کونسل کے انتخابات میں میدان میں ہیں۔یعنی مہایوتی کے کل 9 امیدوار میدان میں ہیں۔ دوسری طرف مہاوکاس اگھاڑی نے اس الیکشن میں اپنے 3 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔


مہاویکاس اگھاڑی میں شیو سینا (یو بی ٹی) نے 1 امیدوار کھڑا کیا ہے۔  کانگریس نے بھی 1 امیدوار دیا ہے۔  جبکہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار) کی پارٹی نے انڈین فارمر ورکرز پارٹی کے جینت پاٹل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

 کس پارٹی کے کتنے ایم ایل اے؟
 بی جے پی- 103
 کانگریس- 37
 شیو سینا (یو بی ٹی) - 15
 شیو سینا (شندے گروپ) - 38
 این سی پی (اجیت پوار) - 40
 این سی پی (شرد پوار) - 12

 چھوٹی پارٹیوں کے کتنے ایم ایل اے؟
 بہوجن وکاس اگھاڑی۔3
 سماج وادی پارٹی- 2
 ایم آئی ایم -2
 پرہار جن شکتی پارٹی-2
 منسے -1
 کسانوں اور ورکرز پارٹی آف انڈیا- 1
 نیشنل سوسائٹی پارٹی- 1
 کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) - 1
 انقلابی کسان پارٹی- 1
 جن سوراجیہ شکتی- 1
 آزاد- 13

 بی جے پی کے 5 قانون ساز کونسل امیدوار
 1. پنکجا منڈے
 2. پرینے فوک
 3. سدابھاؤ کھوت
 4. امیت گورکھے۔
 5. یوگیش تلیکر

 نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت پوار)
 1. شیواجی راؤ گرجے
 2. راجیش وٹیکر

 شیو سینا (شندے گروپ)
 1. کرپال تمانے
 2. بھاونا گاولی

 شیو سینا (یو بی ٹی)
 1. ملند نارویکر

 کانگریس
 1. پرگیہ ساتو

 شیکپ - شرد پوار این سی پی کے حامی امیدوار
 جینت پاٹل
 جیسا کہ شیوسینا (یو بی ٹی) نے ملند نارویکر کو قانون ساز کونسل کے انتخابات میں نامزد کیا ہے، قانون ساز کونسل کے انتخابات کا ریاضی بگڑ گیا ہے۔الیکشن جیتنے کے لیے ہر امیدوار کو 23 ووٹ درکار ہیں۔اس وقت شیو سینا (یو بی ٹی) کے پاس صرف 15 ایم ایل اے ہیں۔دوسری طرف، این سی پی (اجیت پوار) اور این سی پی (شرد پوار) کے حمایت یافتہ امیدوار جینت پاٹل کو بھی جیت کے لیے دوسری پارٹیوں کے ایم ایل ایز پر انحصار کرنا پڑے گا۔ اگر قانون ساز کونسل کے انتخابات میں کراس ووٹنگ ہوتی ہے تو ادھو ٹھاکرے اور این سی پی (شرد پوار)کے حمایت یافتہ امیدوار جینت پاٹل کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے