مفتی اسمٰعیل اسمبلی چناؤ کانگریس سے نہیں مجلس سے لڑینگے ، ووٹ کاٹنے کو لیکر آصف شیخ کو پھر بنایا تنقید کا نشانہ
ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ کی جیت جمہوریت کی جیت ہے، فرقہ پرستی کے مقابلے میں سیکولر ازم کی جیت ہے
مالیگاؤں کے تمام ووٹرس کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے میری آواز کو صدا بہ صحراء نہ ہونے دیا
قوم و ملت کو نقصان پہنچانے والوں کو ذہن میں رکھیں انھیں کسی بھی الیکشن میں ووٹ نہ دیں : مفتی اسمٰعیل قاسمی
( مالیگاؤں ) 4 جون بروز منگل شوبھا تائی بچھاؤ کی دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ الیکشن میں کامیابی کے بعد شوبھا تائی بچھاؤ نے از خود مالیگاؤں مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی کو فون پر جیت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا انھیں دھولیہ آنے کی دعوت دی، مالیگاؤں سے مفتی اسمٰعیل قاسمی ایم ایل اے، یوسف الیاس سیٹھ، وغیرہ فور وہیلر گاڑی سے دھولیہ میں ووٹوں کی گنتی پولنگ کاؤنٹنگ سینٹر پہنچے، ری کاؤنٹنگ جاری تھی لوگ شوبھا تائی بچھاؤ کی جیت کا جشن منانے لگے تھے اسی دوران نیشنل میڈیا چینل والوں کے سوالات پر مفتی اسمٰعیل قاسمی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مَیں شوبھا تائی بچھاؤ کی جیت پر دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ کے تمام ووٹروں بالخصوص مالیگاؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں یہ شوبھا تائی کے ساتھ عوام کی بھی جیت ہے جمہوریت کی جیت ہے، انھیں اس جیت کی بہت بہت مبارک باد پیش کرتا ہوں، پورے ملک میں فرقہ پرستی کی آگ بھڑکانے کی کوششیں کی گئی ایسے عنوانات پر الیکشن لڑا گیا جو کبھی مدعے بنتے نہیں ہے، نفرت کی آگ لگاکرکے فرقہ پرستی جیت جائے اور جمہوریت ہار جائے ناکام کوششیں جاری رہی، لیکن پورے ملک میں سیکولر ازم کا مزاج رکھنے والے ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، دلت، ادی واسی نے اس بات کو پسند نہیں کیا، لوک سبھا الیکشن میں مہا وکاس اگھاڑی انڈیا الائنس کی امیدوار ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ کی جیت پر خاص طور پر مالیگاؤں کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقے 114 میں ایک لاکھ اٹھانوے ہزار دو سو پانچ ووٹیں دی ہیں مالیگاؤں کی برتری کو پانچ اسمبلی حلقے کو ٹورنے میں ناکافی تھی، اور 3831 ووٹوں سے جیت درج ہوئی،
دھرم کے نام سے بانٹنے کی سیاست کو لوگوں نے یکسر مسترد کردیا، اور آنے والے دنوں میں سیکولر پارٹیوں کی ان شاءاللہ حکومت بنے گی، جمعیت علماء کے اکابرین نے پورے ملک میں اعلان کیا تھا اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو یہ ہدایت دی تھی کہ فرقہ پرست امیدوار کے سامنے جو بھی سیکولر امیدوار چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتا ہوں اسے ووٹ دے کر جیتانے کی کوشش کی جائے، پارلیمنٹ میں فرقہ پرستی کے خلاف جو لوگ آواز بلند کرتے ہیں بالخصوص اقلیتوں، مسلمانوں کیلئے آواز بلند کرتے ہیں ایسے امیدوار مولانا بدرالدین اجمل قاسمی اور امتیاز جلیل جیسے افراد کا ہار جانا بڑے ہی دکھ اور نقصان کی بات ہے وہاں کے لوگوں کو ایسے امیدواروں کو جیتانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی، تائی کی جیت کا کریڈٹ کچھ لوگ لینے لگے ہیں، اس پر آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ چلتی گاڑی پر سواری کرنا سبھی کو پسند ہے کس کی وجہ سے شوبھا تائی بچھاؤ کی جیت ہوئی ہے یہ امیدوار اور انکی پارٹی کے سبھی لوگوں کو یہ بات معلوم ہیں۔
جب میں دھولیہ پہنچا تو اُن لوگوں نے میری پزیرائی کی کہ آپ کی وجہ سے الیکشن کھڑا ہوا، اور مالیگاؤں میں ووٹ ڈالنے کی بیداری پیدا ہوئی انکے اندر جوش و خروش پیدا ہوا، اور مالیگاؤں کی عوام نے مجھے 198205 ووٹیں دی ہیں، اول دن سے ووٹنگ کے دن تک یہ دکھ کرکے آیا ہے کہ کون کتنا کردار ادا کیا ہے، ملک سمیت دھولیہ مالیگاؤں حلقہ پارلیمنٹ میں کانگریس کی جیت پر سوال آیا کہ مفتی اسمٰعیل قاسمی کانگریس سے اسمبلی لڑے گے اس بات کا انکار از َکرتے ہوئے کہا کہ یہ قبل از وقت بات ہے مَیں مجلس اتحاد المسلمین کا آمدار ہوں اور آئندہ بھی مجلس سے الیکشن لڑوں گا۔
مَیں مالیگاؤں کی عوام کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ماضی میں ہوۓ الیکشن میں شکست کھانے کے بعد شیخ آصف نے بوگس ووٹ، ڈبل، میت کی ووٹ بتا کرکے اصل 40 ہزار ووٹ کٹ کروایا تھا ایسے ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی ووٹ ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندراج کروائیں، ایسے بہت سارے لوگ جب اس الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے لئے نکلی تو انکا نام ووٹر لسٹ میں نہیں تھا اور وہ ناراض ہوۓ، اگر انکے ووٹ نہیں کٹ ہوئے ہوتے تو شوبھا تائی ایک بڑی برتری سے جیت حاصل کرتی تھی، بی جے پی کی طرف سے ماضی میں بھی کچھ امیدوار اور حالیہ الیکشن میں بھی کچھ امیدوار سیکولر ووٹوں کی تقسیم کرنے کا کام کیا ہے ایسے لوگوں کو یاد رکھنا چاہیے اور آئندہ کسی بھی الیکشن میں انھیں ووٹ نہیں دینا چاہیے، قوم و ملت سے غداری کرنے والے قوم و ملت کو نقصان پہنچانے انکی ووٹوں کا سودا کرنے والے لوگوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے، مَیں ایک بار پھر مالیگاؤں شہر کی عوام کا میرے اسمبلی حلقے کے ووٹرس کا شکریہ ادا کرتا ہوں انھوں نے میری اپیل و گزارش جو پہلے دن کی تھی اسے صدابہ صحرا نہ ہونے دیا اور ڈاکٹر شوبھا تائی بچھاؤ کی جیت میں راۓ دہی کا استعمال کرتے ہوئے 198205 ووٹیں دے جیت کا حصہ بنے.
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com