فائرنگ معاملہ میں گرفتار دونوں ملزمین کو مزید دو دنوں کی پولس تحویل ، مزید دفعات کا اطلاق
فائرنگ اور کراس فائرنگ کرنے والے دونوں جانب کے ایک ایک ملزم بھی گرفتار ، چار دنوں کی پولس تحویل
ایڈوکیٹ بی آر مرچنٹ و عارف شیخ نے دفاعی اور ایڈوکیٹ واصف نے عبد المالک کی جانب سے عدالتی کارروائی میں حصہ لیا
مالیگاؤں : 1جون (بیباک نیوز اپڈیٹ) سابق میئر عبد المالک پر فائرنگ کرنے کے الزام میں 2 ملزمین کو پولس نے گرفتار کیا اور 28 مئی کو دوپہر تین بجے مقامی کورٹ میں پیش کیا ۔جہاں انہیں چار دنوں کی پولس تحویل دی گئی تھی ۔آج انہیں دوبارہ کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں دفاعی وکیل بی آر مرچنٹ نے بحث کی ۔ گرفتار دونوں ملزمین کو کورٹ نے مزید دو دنوں کیلئے پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم دیا ۔وہیں اس معاملے میں مزید ایک ملزم کو بھی پولس نے گرفتار کر کورٹ میں پیش کیا ۔جسکا نام سلمان بتایا گیا ہے ۔پولس نے تینوں ملزمین کی پولس تحویل میں اضافہ کا مطالبہ کیا تھا لیکن کورٹ نے گرفتار ملزمین منصور شیخ بشیر اور خلیل احمد عبد الرزاق کو مزید دو دنوں کی پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم صادر کیا وہیں تیسرے ملزم سلمان کو 14 دنوں کی کسٹڈی کا مطالبہ پولس نے کورٹ سے کیا تھا لیکن عدالت نے چار دنوں کی پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم دیا ہے ۔اس طرح کی تفصیلات دفاعی وکیل بی آر مرچنٹ و ایڈوکیٹ ایڈوکیٹ عارف شیخ نے دی ۔
ایڈوکیٹ عارف شیخ نے بتایا کہ اس فائرنگ کے وقت اس مقام پر کراس فائرنگ کی واردات ہوئی تھی جس میں پولس نے خود مقدمہ درج کیا ہے اور اس سلسلے میں پولس نے ایک ملزم کو بھی گرفتار کیا ہے ۔اس ملزم کا نام نفیس احمد صابر علی ساکن ہیرا پورہ عرف فاروق بتایا گیا ہے ۔اس پر پولس نے دفعہ 336، آرم ایکٹ اور 325/727 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور اسے بھی عدالت میں پیش کیا جہاں معزز جج نے چار دنوں کی پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم دیا ہے ۔
ایڈوکیٹ عارف شیخ کے مطابق دونوں جانب کے چاروں ملزمین کو معزز جج چمنکر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔دونوں جانب سے ہوئی بحث کے دوران عدالت نے غور و خوص کرتے ہوئے پہلے سے گرفتار دو ملزمین کو دو دنوں کی پولس تحویل اور آج گرفتار کئے گئے دو ملزمان کو چار دنوں کی پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم صادر کیا ہے ۔اسی طرح اسرائیل اسو حملہ کے الزام میں مزید ایک ملزم شاہنواز ایاز احمد کو پولس نے گرفتار کیا ہے ۔یہ گرفتاری ایک ملزم کے 151 کے بیان کے مطابق کی گئی ہے۔ اسے بھی چار جون تک پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم دیا گیا ہے ۔اسطرح آج عدالت میں پولس نے پانچ ملزمین کو پیش کیا تھا ۔
اس سلسلے میں پولس کی جانب سے فائرنگ کرنے والے ملزمان کیخلاف سرکار کی جانب سے عدالت میں ایڈوکیٹ واصف نے بحث میں حصہ لیا ۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے عبد المالک کی کی جانب سے وکیل پتر کا داخل کرتے ہوئے بحث میں حصہ لیا ۔ایڈوکیٹ واصف نے کہا کہ عبد المالک پر فائرنگ کرنے والے ملزمین پر دفعہ 307 سمیت مختلف دفعات کے علاوہ آرم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور پولس نےسازش اور ثبوت مٹانے کی دفعات 120 اور 201 کا اضافہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالت سے کہا تھا کہ پہلے سے گرفتار ان دونوں ملزمان کو نو دنوں کی اور مزید ایک ملزم کو 14 دنوں کی پولس تحویل دی جائے لیکن عدالت نے دو ملزمان کو دو دنوں کی یعنی چار جون تک پولس تحویل دی اور ایک ملزم کو چھ جون تک پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم دیا ہے ۔ایڈوکیٹ واصف نے بتایا کہ فائرنگ کی واردات سے عوام میں ڈر کا ماحول ہے، اس لئے عدالت ان ملزمین کو سات اور 14 دنوں کی پولس تحویل دے تاکہ ماسٹر مائنڈ کا پتہ لگایا جاسکے ۔لیکن عدالت نے دو اور چار دنوں کی پولس تحویل میں رکھے جانے کا حکم دیا ہے ۔
0 تبصرے
bebaakweekly.blogspot.com