تمام اسکولوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کی حفاظت کیلئے 'سـکھِی ساوتری' کمیٹیاں بنائی جائیں گی: وزیر تعلیم



تمام اسکولوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کی حفاظت کیلئے 'سـکھِی ساوتری' کمیٹیاں بنائی جائیں گی:  وزیر تعلیم 


ایک ماہ میں اسکولیں آپنی رپورٹ حکومت کو پیش کریں، طلباء کو جنسی تحفظ دینے کیلئے بیداری، آزادانہ و شفاف ماحول میں تعلیم فراہم کرنے کی منصوبہ بندی 



 ممبئی : 4 نومبر(بیباک نیوز اپڈیٹ) مہاراشٹر حکومت نے لڑکوں اور لڑکیوں کی حفاظت، صحت مند اور مساوی ماحول پیدا کرنے کے لیے ریاست کے تمام اسکولوں میں 'سکھی ساوتری' کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔  اسکولی تعلیم کے وزیر دیپک کیسرکر نے ہدایت دی ہے کہ آئندہ ایک ماہ میں تمام اسکولوں میں یہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔

 ریاستی چائلڈ رائٹس کمیشن کی چیرمین سشی بین شاہ نے اس سلسلے میں وزیر تعلیم دیپک کیسرکر سے ملاقات کی۔  اس موقع پر پرنسپل سکریٹری رنجیت سنگھ دیول (آن لائن)، ڈائرکٹر پرائمری ایجوکیشن شرد گوساوی، ڈپٹی سکریٹری سمیر ساونت، ممبئی ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر سندیپ سنگوے کے ساتھ تمام ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن (آن لائن) موجود تھے۔

 وزیر تعلیم  کیسرکر نے کہا کہ طلباء کی تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے۔  اس کے ساتھ ہی حکومت نے 10 مارچ 2022 کو ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں مختلف سطحوں پر سکھی ساوتری کمیٹیوں کی تشکیل کے بارے میں کہا گیا ہے جیسے کہ اسکولوں، مراکز اور تعلقہ میں ان کی حفاظت، اسکولوں میں ماحول کی پرورش، طلباء کے حقوق کے تحفظ کی کونسلنگ وغیرہ۔  انہوں نے ہدایت کی کہ اس پر فوری عملدرآمد کیا جائے اور جہاں کمیٹی کام نہیں کر رہی وہاں ایک ماہ کے اندر کمیٹی بنائی جائے۔  انہوں نے کہا کہ اسی طرح والدین کو بھی اس بارے میں آگاہ کیا جانا چاہیے۔


 اسکول میں مساوی ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے صنفی غیرجانبدار اور جامع سرگرمیوں کو نافذ کیا جانا چاہیے۔  شفاف ماحول پیدا کیا جائے۔  اس کے علاوہ وزیر تعلیم کیسرکر نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ریاستی کمیشن کی طرف سے تیار کردہ جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے قانون (POCSO) اور 'چراگ' ایپ کے تحت سہولیات کے بارے میں معلومات طلبا کو دی جانی چاہیے۔ غیر معمولی حالات میں شکایت درج کروانا بھی چاہیے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے