نتیش سرکار کی بہار میں 75 فیصد ریزرویشن کی تجویز ، ملک کی پہلی ذات اور معیشت پر مبنی سروے رپورٹ اسمبلی میں پیش


نتیش سرکار کی بہار میں 75 فیصد ریزرویشن کی تجویز،ملک کی پہلی ذات اور معیشت پر مبنی سروے رپورٹ اسمبلی میں پیش 



بہار میں یادو-بھومیہار سب سے غریب ، کائستھ سب سے امیر طبقہ، معائنہ رپورٹ پر ایوان میں سیاسی ہنگامہ آرائی



پٹنہ :7 جولائی (بیباک نیوز اپڈیٹ) ملک کا پہلا ذات اقتصادی سروے رپورٹ منگل کو بہار میں جاری کیا گیا۔ اس رپورٹ کے مطابق بہار میں 33.16 فیصد پسماندہ طبقہ، 25.09 فیصد عام طبقہ، 33.58 فیصد انتہائی پسماندہ طبقہ، 42.93 فیصد ایس سی اور 42.7 فیصد ایس ٹی غریب گھرانے ہیں۔ سب سے غریب یادو اور بھومیہار ہیں، جب کہ امیر ترین کائستھ طبقہ ہیں۔

بہار اسمبلی میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے مرکز کو ریزرویشن کی حد 60 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ نتیش حکومت نے یہ نوٹیفکیشن او بی سی اور ای بی سی زمرے کے لیے دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ایوان میں ریزرویشن سمیت کئی مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں 94 لاکھ غریب خاندان ہیں۔ ان غریب خاندانوں کو ریاستی حکومت کی طرف سے 2 لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی۔ اس میں تمام ذاتوں کے غریبوں کی مدد کی جائے گی۔ زمین کی خریداری کے لیے ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ اس کے لیے 2 لاکھ 50 ہزار کروڑ روپے درکار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہدف 5 سال میں حاصل کر لیا جائے گا۔ اگر ہمیں خصوصی درجہ ملا تو ہم اسے 2 سال میں مکمل کریں گے۔سی ایم نتیش کمار نے کہا کہ جب ہم ذات پات کی مردم شماری کے سلسلے میں مرکز سے ملے تو ہمیں زبانی کہا گیا کہ آپ کی ریاست میں آپ کرو۔ اس کے بعد یہ طے پایا کہ مردم شماری مرکز کرے گا اور ہم ذات کی مردم شماری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم وی پی سنگھ سے ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کی درخواست کی تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ جہاں اس نسل کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے وہیں کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ نسل کم ہوئی ہے۔ جب ملک میں ذات پات کی مردم شماری نہیں ہوئی تو کوئی کیسے کہہ سکتا ہے؟ لوگ ساری جھوٹی باتیں کر رہے ہیں۔ اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے تو مرکز ذات پات کی مردم شماری کرائے ۔


 ہندو اور مسلمانوں کی 7 ذاتیں اعلیٰ ذاتوں میں شامل ہیں



بہار حکومت نے جن ذاتوں کو اعلیٰ ذاتوں میں شامل کیا ہے ان میں ہندو اور مسلم مذاہب سے تعلق رکھنے والی 7 ذاتیں شامل ہیں۔ عام زمرے میں، بھومیہار سب سے زیادہ غریب ہیں جو 25.32 فیصد ہیں۔ کائستھ سب سے زیادہ خوشحال ہیں جن کی آبادی کا صرف 13.83% طبقہ غریب ہے۔ پسماندہ طبقات میں یادو ذات کے لوگ سب سے غریب ہیں۔



بہار قانون ساز اسمبلی کا دوسرا سرمائی اجلاس منگل سے جاری ہوا جس میں مردم شماری کی اقتصادی رپورٹ کی کاپی ممبران اسمبلی میں تقسیم کی گئی۔ 2 اکتوبر کو سرکاری طور پر ذات کی مردم شماری کی رپورٹ شائع کی گئی  تھی۔رپورٹ کے مطابق آبادی کی تعلیمی حالت کے بارے میں تقریباً 7 فیصد گریجویٹ ہیں۔ یہاں مہاجر بہاریوں کے بارے میں چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہے. آبادی کا صرف 1.22 فیصد آبادی ریاست سے باہر رہتے ہیں۔

معائنہ رپورٹ پر ایوان میں سیاسی ہنگامہ آرائی

• پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری نے کہا کہ یہ بہار کی انتظامی اور سماجی سمت میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔


• قائد حزب اختلاف وجے سنہا نے ان اعداد و شمار پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی نیت خراب ہے۔ یہ جلد بازی کرتے ہیں، اور الجھن کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں۔

• ایک سوال اٹھاتے ہوئے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے کہا کہ بہار میں 46.5% بھویاں اور 45.54% مشر امیر ہیں۔ میرا دعویٰ ہے کہ اگر وہ 5% سے زیادہ امیر ہیں تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔


سروے رپورٹ میں غریب ترین گھرانوں کے دلچسپ اعدادوشمار سامنے آئے ہیں۔ عام زمرے میں سب سے غریب ذات بھومیہار ہے۔ان کی کل تعداد 2 لاکھ 31 ہزار 211 ہے جو 27.58 فیصد بنتی ہے۔ مسلم مذہب میں شیخ کی ذات عام گروہ میں دوسرے نمبر پر ہے۔ان کی تعداد 2 لاکھ 68 ہزار 398 ہے جو 25.84 فیصد ہے۔ اس کے بعد برہمن تیسرے نمبر پر ہیں۔ ان کی کل تعداد 2 لاکھ 72 ہزار 576 ہے جو 25.32 فیصد بنتی ہے۔یہاں یادو ذات پسماندہ طبقات میں سب سے غریب ہے۔ ان کی تعداد 13 لاکھ 83 ہزار 962 ہے جو کہ 35.87 فیصد ہے۔ اس کے بعد کشواہا (کوری) کی تعداد 4 لاکھ 6 ہزار 207 یعنی 34.32 فیصد ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے